تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے چالیس افراد اترپردیش کے مختلف علاقوں میرٹھ، مظفرنگر وغیرہ میں کوارنٹائن میں ہیں جن کی متعدد بار منفی رپورٹ آنے کے باوجود انہیں قرنطینہ میں ہی محبوس رکھا گیا ہے۔ اویسی نے یوپی حکومت کی اس حرکت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اترپردیش میں پھنسے تبلیغی ساتھیوں کو تلنگانہ واپس لانے کا مطالبہ
حیدرآباد کے رکن پارلیمان و اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اترپردیش میں پھنسے تلنگانہ کے چالیس سے زائد تبلیغی جماعت کے اراکین کو اترپردیش حکومت کی جانب سے زبردستی قرنطینہ میں رکھے جانے کی مذمت کی اور اسے غیرقانونی عمل قرار دیا ہے۔
اسد الدین اویسی، رکن پارلیمان
رکن پارلیمان نے بتایا کی انہوں نے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو واپس لانے کیلئے حکومت اور ضلع انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے، لیکن کہیں سے انہیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ انہوں نے اس سلسلے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے یوگی حکومت سے تبلیغی ساتھیوں کو وطن روانہ کرنے کا پر زور مطالبہ کیا۔
اویسی نے تلنگانہ کے وزیر اعلی چندرا شیکھر راؤ سے بھی اترپردیش میں پھنسے تلنگانہ عوام کو واپس لانے کیلئے مؤثر اقدامات کرنے کی اپیل کی۔