ETV Bharat / bharat

نہرو سے مودی تک، کس وزیراعظم نے کس پارلیمانی سیٹ سے الیکشن لڑا؟ - PM Parliamentary Seat

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 15, 2024, 3:59 PM IST

وزیراعظم نریندرمودی نے 14 مئی کو تیسری مرتبہ وارانسی لوک سبھا سیٹ کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کردیا ہے۔ اب تک نو وزیراعظم اترپردیش سے لوک سبھا الیکشن جیت کر پارلیمنٹ میں پہنچ چکے ہیں۔ وزیراعظم مودی 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اترپردیش کے وارانسی حلقے سے منتخب ہوئے تھے۔ اس سیٹ پر آخری مرحلہ یعنی یکم جون کو انتخاب ہونے ہیں۔

PM Parliamentary Seat
نہرو سے مودی تک، کس وزیراعظم نے کس پارلیمانی سیٹ سے الیکشن لڑا؟ (ای ٹی وی بھارت)

حیدرآباد: سات مرحلوں میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2024 کے اب تک چار مرحلوں میں ووٹنگ ہو چکی ہے اور پانچویں مرحلے کے لیے ووٹنگ 20 مئی کو ہوگی۔ جبکہ چٹھا اور ساتویں مرحلے کی ووٹنگ بالترتیب 25 مئی اور یکم جون کو ہوگی۔

اس دوران ساتویں مرحلے کے لیے مختلف سیاسی جماعتیں اپنے اپنے امیدواروں کا پرچہ نامزدگی کی کاروائی انجام دے رہے ہیں۔ اس مرحلے میں وزیراعظم مودی بھی وارانسی لوک سبھا سیٹ سے میدان میں ہوں گے، کیونکہ انھوں نے 14 مئی کو یہاں سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔

وزیراعظم مودی نے 2014 اور 2019 میں وارانسی سے الیکشن جیتا تھا، وہ وارانسی سیٹ سے الیکشن جیت کر وزیر اعظم بننے والے پہلے وزیر اعظم ہیں۔ اس اسٹوری میں ہم سابق وزارء اعظم کی پارلیمانی سیٹوں کا تذکرہ کریں گے جہاں سے جیت کر وہ ملک کے سب سے بڑے عہدے پر فائز ہوئے۔

جواہر لعل نہرو پھولپور سیٹ سے کامیابی حاصل کی

ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو تین مرتبہ وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے، لیکن انہوں نے وارانسی سے ایک بار بھی الیکشن نہیں لڑا۔ انہوں نے 1952، 1957 اور 1962 میں اتر پردیش کے الہ آباد ضلع کے تحت آنے والی پھول پور سیٹ سے الیکشن لڑے اور پھر وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوئے۔

لال بہادر شاستری نے الہ آباد سیٹ سے الیکشن لڑا

لال بہادر شاستری 1964 سے 1966 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ انہوں نے جواہر لال نہرو کے بعد وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ جئے جوان، جئے کسان کا نعرہ دینے والے سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے اترپردیش کے الہ آباد لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔

اندرا گاندھی بھی الہ آباد سیٹ سے منتخب ہوئیں

سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی جنوری 1966 سے مارچ 1977 تک وزیر اعظم رہیں۔ اس کے بعد وہ 1980 میں دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔ اندرا گاندھی 1964 سے فروری 1967 تک راجیہ سبھا کی رکن بھی رہیں۔ وہ چوتھے، پانچویں اور چھٹے اجلاس میں لوک سبھا کی رکن تھیں۔ جنوری 1980 میں انھوں نے اتر پردیش کے رائے بریلی اور آندھرا پردیش کی میدک سیٹ سے لوک سبھا کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

مُرار جی دیسائی نے سورت سیٹ کی نمائندگی کی

مُرارجی دیسائی، جنہیں ایمرجنسی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، نے مارچ 1977 میں ہونے والے عام انتخابات میں جنتا پارٹی کی بھاری اکثریت سے جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔وہ خود گجرات کے سورت حلقہ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ بعد میں انہیں متفقہ طور پر پارلیمنٹ میں جنتا پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا اور 24 مارچ 1977 کو انہوں نے بھارت کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔

چرن سنگھ باغپت سیٹ سے الیکشن لڑے

چودھری چرن سنگھ 1979 میں بھارت کے وزیر اعظم بنے۔ وہ اس عہدے پر صرف 170 دن ہی رہے لیکن جب انہوں نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تو وہ اتر پردیش کی باغپت سیٹ کی نمائندگی کر رہے تھے۔

راجیو گاندھی نے امیٹھی کی نمائندگی کی

1984 کے لوک سبھا انتخابات ایسے تھے کہ ملک میں گاندھی خاندان کے درمیان تنازعہ کھل کر سامنے آیا۔ 31 اکتوبر 1984 کو وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد راجیو گاندھی نے امیٹھی سے الیکشن لڑا اور نہ صرف وہ ایم پی بنے بلکہ ملک کے وزیر اعظم بھی بنے۔

وی پی سنگھ 1989 میں وزیر اعظم بنے

1989 میں وشوناتھ پرتاپ سنگھ ملک کے وزیر اعظم بنے۔ وی پی سنگھ کبھی راجیو گاندھی کی حکومت میں سب سے قدآور لیڈر تھے۔ وہ راجیو کابینہ میں دفاع اور خزانہ جیسی بڑی وزارتیں سنبھال رہے تھے۔ وی پی سنگھ 1989 میں الہ آباد سیٹ سے جیت کر پی ایم کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔

چندر شیکھر مہاراج گنج سے الیکشن لڑے

چندر شیکھر 1990 میں ملک کے وزیر اعظم بنے۔ وزیر اعظم بننے سے پہلے وہ کبھی کسی وزارت میں وزیر کے عہدے پر فائز نہیں تھے۔ جس وقت وہ وزیر اعظم منتخب ہوئے اس وقت چندر شیکھر یوپی کی مہاراج گنج سیٹ کی نمائندگی کر رہے تھے۔

نرسمہا راؤ جنوبی بھارت سے آنے والے پہلے وزیر اعظم ہیں

پی وی نرسمہا راؤ نے 1991 سے 1996 تک بھارت کے 9ویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ جنوبی بھارت سے آنے والے ملک کے پہلے وزیر اعظم تھے۔ وزیر اعظم بننے سے پہلے انہوں نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے 1991 میں آندھرا پردیش کی نندیال سیٹ سے الیکشن جیتا تھا۔

اٹل بہاری 1999 میں وزیراعظم منتخب ہوئے

سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے 1996 اور 1999 میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی تھی۔ وہ 1996 میں بہت کم وقت کے لیے وزیر اعظم بنے اور پنڈت جواہر لعل نہرو کے بعد وہ پہلے وزیر اعظم ہیں جو لگاتار دو بار وزیر اعظم بنے۔ 1996 میں انہوں نے لکھنؤ سیٹ کے ساتھ ساتھ گاندھی نگر سے بھی الیکشن لڑا اور دونوں جگہوں سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد واجپئی نے لکھنؤ کو اپنا کام کرنے کی جگہ بنالیا۔ 1998، 1999 اور 2004 میں لکھنؤ سے الیکشن بھی جیتا تھا۔

ایچ ڈی دیوے گوڑا کس سیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں؟

ایچ ڈی دیوے گوڑا ملک کے 11ویں وزیر اعظم بنے۔ 30 مئی 1996 کو دیوے گوڈا نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور بھارت کے 11ویں وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔ وہ کرناٹک کی ہاسن لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔

اندر کمار گجرال 1997 میں وزیر اعظم بنے

1997 میں اندر کمار گجرال بھارت کے وزیر اعظم بنے۔ وزیر اعظم بننے سے پہلے، شری گجرال یکم جون 1996 سے وزیر خارجہ تھے اور 28 جون 1996 کو انہوں نے آبی وسائل کی وزارت کا اضافی چارج سنبھالا۔ 1991 میں گجرال نے پٹنہ، بہار سے الیکشن لڑا، لیکن الیکشن منسوخ کر دیا گیا، جس کے بعد گجرال 1992 میں لالو پرساد یادو کی مدد سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔

منموہن سنگھ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیر اعظم بنے

منموہن سنگھ نے 2004 سے 2014 تک بھارت کے 13ویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ منموہن سنگھ کبھی لوک سبھا کے رکن نہیں رہے۔ تاہم، 1991 سے 2019 تک انہوں نے راجیہ سبھا میں آسام کی نمائندگی کی اور 2019 سے 2024 تک انہوں نے راجستھان کی نمائندگی کی۔

وزیراعظم مودی وارانسی سیٹ کی نمائندگی کر رہے ہیں

2014 سے ملک کی کمان وزیراعظم مودی کے ہاتھ میں ہے۔ وہ 2014 اور 2019 سے اتر پردیش کی وارانسی سیٹ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ یہی نہیں وہ 2024 میں بھی اسی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم مودی نے پرچہ نامزدگی کے لیے 14 مئی کی تاریخ صبح 11.40 بجے کا ہی وقت کیوں منتخب کیا؟

راہل گاندھی نے رائے بریلی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.