گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں گزشتہ پندرہ دنوں کے اندر اغوا کے دو معاملے پیش آئے ہیں حالانکہ دونوں مغویوں کو ضلع پولیس نے صحیح سلامت برآمد کر نے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ تاوان کی رقم کے لیے انہیں اغوا کیا گیا تھا۔ برآمدگی کے باوجود ضلع میں سراسیمگی پائی جانی شروع ہو گئی ہے کیونکہ برسوں بعد پھر سے ضلع میں اغوا کا معاملہ پیش آنے لگا ہے اور اس میں نکسلی اور بدمعاش دونوں شامل ہیں جنکی طرف سے اغوا کیا گیا ہے۔
گزشتہ 24 دسمبر 2023 کو ایک تعمیراتی کنسٹرکشن کمپنی کے منشی شہباز خان کو نکسلیوں نے اغوا کیا تھا اور اس دوران نکسلیوں کی جانب سے تیس لاکھ روپے تاوان کی رقم کا مطالبہ کیا گیا۔نکسلیوں نے پانچ دنوں تک شہباز خان کو جنگلوں میں رکھا حالانکہ پولیس کی دبش کی وجہ سے نکسلیوں نے انتیس دسمبر کو شہباز کو رہا کردیا تھا۔
اس دوران ضلع پولیس کے کپتان آشیش بھارتی نے دعویٰ کیا کہ بغیر فروتی کی رقم کے شباز خان کو رہا کرایا گیا ہے ۔ شہباز خان کے اغوا کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا کہ کل گیا کے امام گنج میں نویں جماعت کے طالب علم کو بدمعاشوں نے اغوا کر لیا حالانکہ ضلع پولیس نے طالب علم کو آٹھ گھنٹے کے اندر اغوا کاروں کے چنگل سے آزاد کرانے میں کامیابی حاصل کی ، لیکن اس دوران پولیس کے اقبال پر بھی سوال کھڑے ہونے لگے کہ کیا ضلع میں پولیس کا خوف کم ہو گیا ہے کہ بدمعاش اور نکسلی پھر سے متحرک ہو چکے ہیں ، طالب علم کو بھی رہا کرانے میں پولیس کامیاب رہی۔ اس معاملے میں پولیس کی بڑی کامیابی یہ بھی رہی کہ تین بدمعاشوں کو ضلع پولیس نے گرفتار کیا ہے۔