بنگلورو: چیف جسٹس آلوک ارادے اور جسٹس وشواجیت شیٹی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے عرضی کا مشاہدہ کیا اور فیملی کورٹ کے حکم کو ایک طرف رکھ دیا (فیملی کورٹ نے حکم دیا کہ ہندو میرج ایکٹ کے تحت جس کے ذریعہ اس نے شادی کو کالعدم قرار دیا تھا۔ اس کے علاوہ ہندو میرج ایکٹ کے سیکشن 5(3) کے مطابق، شادی کے وقت دولہا کی عمر 21 اور دلہن کی 18 سال ہونی چاہیے۔ تاہم اگر شادی کو منسوخ کرنا ہے تو اسے ایکٹ کے سیکشن 5 کے قواعد 1، 4 اور 5 کی خلاف ورزی کرنی چاہیے۔
شادی کے وقت 18 سال کا اصول دفعہ 11 کے دائرہ کار سے خارج ہے۔ اس لئے یہ واضح ہے کہ اس معاملے میں سیکشن 11 کے تحت نابالغ کی بنیاد پر شادی کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اس کے مطابق ہائی کورٹ نے فیملی کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپیل کنندہ کی شادی کالعدم نہیں ہے۔