ETV Bharat / state

Sacrificial Animals Skin: چرم قربانی کی قیمت میں ریکارڈ کمی سے مدارس کو نقصان

author img

By

Published : Jul 17, 2022, 8:44 PM IST

عید الاضحیٰ کے موقع پر دینی مدارس کی جانب سے چرم قربانی جمع کرنے کے لیے کیمپ لگائے جاتے ہیں جہاں قربانی کرنے والے حضرات اپنے قربانی کے جانور کی چرم جمع کرتے ہیں۔ ریاست اترپردیش کے رامپور میں عید الاضحیٰ کے موقع پر چرم قربانی جمع کرنے والے مدارس کو چرم قربانی کی قیمت میں ریکارڈ کمی سے کافی نقصان ہوا ہے۔ Decline in prices witnessed of sacrificial animals’ hides

Decline in prices witnessed of sacrificial animals’ hides
چرم قربانی کی قیمت میں ریکارڈ کمی سے مدارس کو نقصان

رامپور: دینی مدارس کے اخراجات عموماً مسلمانوں کے عطیات اور صدقات کے ذریعہ پورے کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ عید قرباں کے موقع پر چرم قربانی بھی لوگ مدارس میں جمع کرتے ہیں تاکہ اس کو فروخت کرکے اس سے ہونے والی آمدنی کو مدارس کے اخراجات میں استعمال کیا جاسکے۔

چرم قربانی کی قیمت میں ریکارڈ کمی سے مدارس کو نقصان

حالانکہ گذشتہ دو برس تک جاری کورونا وباء کی وجہ سے چرم کاروبار کافی نچلی سطح پر پہنچ گیا اور گذشتہ برسوں کے مقابلے اس سے ہونے والے آمدنی میں کافی کمی آگئی ہے۔ اس سے متعلق مدرسہ فیض العلوم کے مہتمم اور جمیعت علماء ہند کے ضلعی صدر مولانا اسلم جاوید قاسمی نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں میں چرم قربانی کی جو ناقدری دیکھی گئی ایسی انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھی۔ وہیں معروف عالم دین مفتی ساجد قاسمی نے کہا کہ رامپور میں اس مرتبہ قربانی تو کافی ہوئی ہیں لیکن چرم قربانی کی مانگ میں آئی کمی کی وجہ سے مدارس کو کافی نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ عید الاضحیٰ کے موقع پر جہاں کچھ مدارس نے چرم قربانی جمع کیں تو وہیں بیشتر مدارس نے اپنے یہاں چرم قربانی بالکل نہیں لیے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ان کی جو کھالیں 2 ہزار 25 سو اور تین ہزار تک میں فروخت ہوتی تھی اب وہ صرف بمشکل صرف سو سے دیڑھ سو تک میں ہی فروخت ہو پاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کام میں مدارس کا عملہ جس طرح سے مصروف ہوتا ہے اور کھالیں لے جانے کے لیے کرایہ وغیرہ دیکر اب بہت چھوٹی سی رقم ہی بچ پاتی ہے۔

مفتی ساجد نے کہا کہ آخر کس بنیاد پر ایسا ہوا ہے یا حکومت کی کون سی ایسی پالیسیاں ہیں جس کی وجہ سے کسانوں کے ساتھ ہی مدارس اسلامیہ کا بھی شدید نقصان ہوا ہے۔ قابل ذکر کہ مدارس کے تمام تر اخراجات کے ساتھ ہی مدارس میں درس و تدریس کی خدمات انجام دینے والے اساتذہ کی تنخواہیں بھی انہی عطیات پر ہی منحصر ہوتی ہیں۔ فنڈز کی کمی کے باعث کئی کئی ماہ اساتذہ کو تنخواہ نہیں مل پاتی ہے۔ جس سے مدارس سے وابستہ افراد کے لیے اپنا گھر بار چلانا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چرم کی قیمت میں بھاری گراوٹ سے مدارس کی سرگرمیاں متاثر ہونے کا خدشہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.