ETV Bharat / state

کرناٹک ہائی کورٹ نے ریلوے ملازم کی دوسری بیوی کو پنشن کی اجازت دی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 22, 2023, 12:52 PM IST

Karnataka HC on pension of Second Wife: کرناٹک ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ ایک متوفی ریلوے ملازم کی دوسری بیوی کی طرف سے دائر مقدمے میں سنایا، جس نے فیملی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں ساؤتھ ویسٹرن ریلوے کے متوقی ملازم کی پہلی بیوی اور اس کی بیٹیوں کو 50 فیصد فیملی پنشن دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

Karnataka High Court
کرناٹک ہائی کورٹ نے ریلوے ملازم کی دوسری بیوی کو پنشن کی اجازت دی

بنگلورو: ایک اہم فیصلے میں کرناٹک ہائی کورٹ نے انڈین ریلوے سروس کے قواعد کے رہنما خطوط کو برقرار رکھا، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ایک یا زیادہ بیویاں فیملی پنشن کی حقدار ہیں جو کہ متوفی ملازم کی بیویوں کے درمیان مساوی طور پر شیئر کی جانی چاہیے۔ ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ ایک متوفی ریلوے ملازم کی دوسری بیوی کی طرف سے دائر مقدمے میں سنایا۔ جس نے فیملی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جہاں ساؤتھ ویسٹرن ریلوے کو 50 فیصد فیملی پنشن دینے کا حکم بیوی اور اس کی بیٹیوں کو دیا گیا۔

جسٹس ایم ناگاپراسنا کی سربراہی والی بنچ، جس نے درخواست کی سماعت کی، کہا کہ ملازم یا اس کے خاندان کے حقوق پنشن کے قوانین پر منحصر ہیں۔ ریلوے سروسز (پینشن) رولز 1993 کو 2016 میں ترمیم کی گئی اور ریلوے سروسز (پینشن) ترمیمی رولز نافذ ہوئے۔ ایک یا زیادہ بیوائیں قاعدے کے مطابق فیملی پنشن کی حقدار ہیں۔ وہیں مرنے والے ملازم کی بیویوں میں پنشن برابر تقسیم کی جاتی ہے۔

یہ اصول اس وقت لاگو ہوتا ہے جب ریلوے ملازم کی ایک سے زیادہ بیویاں ہوں۔ بینچ نے کہا کہ درخواست گزار جو دوسری بیوی ہے، 50 فیصد پنشن کا حقدار ہے۔ اس کے علاوہ بینچ نے کہا کہ بنگلورو میں فیملی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے جس نے پہلی بیوی اور اس کی دو بیٹیوں کو 50 فیصد پنشن جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

پس منظر

یہ معاملہ آر رمیش بابو سے متعلق ہے، جو سائوتھ ویسٹرن ریلوے کے سینئر ڈویژنل پرسنل مینیجر کے دفتر میں ٹریفک ڈیپارٹمنٹ میں پوائنٹس مین کے طور پر کام کرتے تھے۔ بابو کی پہلی بیوی سے تین بیٹیاں ہیں۔ 9 دسمبر 1999 کو بابو نے تروپتی میں پشپا سے دوسری شادی کی۔

اس رشتہ سے ان کی ایک 22 سالہ بیٹی ہے۔ بابو کا انتقال 4 مئی 2021 کو ہوا اور پہلی بیوی نے سرکاری محکمے سے فوائد اور پنشن مانگی جہاں اس کا شوہر کام کرتا تھا۔ اس کے علاوہ اس نے اپنی دوسری بیٹی کے لیے ہمدردانہ ملازمت کی درخواست بھی جمع کرائی تھی۔

اس دوران مراعات کی ادائیگی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا کیونکہ دوسری بیوی نے بتایا تھا کہ وہ مراعات کی حقدار ہے۔ تاہم، فریقین کی حیثیت کو دیکھتے ہوئے ساؤتھ ویسٹرن ریلوے بورڈ نے پہلی بیوی کو بتایا کہ وہ فیملی کورٹ کے حکم کے بعد پنشن کی رقم کا کچھ حصہ وصول کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس تناظر میں پہلی بیوی نے بنگلورو میں فیملی کورٹ سے رجوع کیا اور درخواست کی کہ ساؤتھ ویسٹرن ریلوے بورڈ کو سہولیات، ہمدردانہ ملازمت اور واجبات کی ادائیگی کی ہدایت کی جائے کیونکہ وہ قانونی طور پر پہلی بیوی ہے۔ اس کے علاوہ دوسری بیوی نے میمو بھی جمع کرایا۔ اس معاملے کی سماعت کرنے والی فیملی کورٹ نے نیروتوا ریلوے بورڈ کو 22 جولائی 2022 کو پہلی بیوی اور اس کے بچوں کو پنشن کا 50 فیصد ادا کرنے کی ہدایت دی۔ اس پر سوال اٹھاتے ہوئے دوسری بیوی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.