ETV Bharat / state

جموں میں دیوالی کے پیش نظر کمہاروں کے کام میں تیزی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 4, 2023, 1:44 PM IST

جموں میں دیوالی کی تیاریاں زور شور سے جاری
جموں میں دیوالی کی تیاریاں زور شور سے جاری

جموں و کشمیر کی سرمائی راجدھانی جموں میں تہوار دیوالی کے مدنظر کمہاروں نے دیوالی کے لیے مٹی کا دیا بنانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ کمہاروں کو اس مرتبہ اچھے کاروبار کی امید ہے۔ Diwali Preparation in Jammu

جموں میں دیوالی کے پیش نظر کمہاروں کے کام میں تیزی

جموں: ملک کی دوسری ریاستوں کی مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں بھی دیوالی کی تمام تر تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔ تہوار دیوالی کے مدنظر کمہاروں نے دیوالی کے لیے مٹی کے لیمپ بنانا شروع کر دیے ہیں۔ کمہاروں کو اس مرتبہ کاروبار میں بہتری آنے کا امکان ہے۔

دھرم ویر نے بتایا بہت سے تہوار ایک ساتھ آنے والے ہیں۔ دیوالی کچھ دنوں میں آ جائے گی۔ ہم نے مٹی کے دیے بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ چھوٹے، درمیانے اور بڑے تمام سائز کے دیے تیار کیے جا رہے ہیں۔ جھونپڑی میں رہنے والے دھرم ویر کا پورا خاندان کئی نسلوں سے یہ کام کر رہا ہے۔ دھرم ویر نے کہا کہ بہت کم اجرت حاصل کرنے کے باوجود، ہم اس خاندانی کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جب کہ زیادہ تر کاریگر اس کام کو ترک کر چکے ہیں، لیکن ہم اسے جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اچھے منافع کی امید ہے کیونکہ اب لوگ دیوالی کے موقعے پر مٹی کے چراغوں کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Advisor Bhatnagar Visited Handwara لفٹنٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے ہندوارہ دورہ کیا

دھرم ویر نے بتایا کہ مارکیٹ میں چینی مصنوعات کی مانگ ہے۔ "لیکن پچھلے دو تین برسوں میں، دیوالی کے موقع پر مٹی کے لیمپ دوبارہ استعمال میں آنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مٹی کی مصنوعات کے فوائد سے واقف ہو چکے ہیں اور انہیں دوبارہ خریدنا شروع کر دیا ہے۔ دھرم ویر نے کہا کہ "مٹی کے برتن بنانے کی روایت بھارت کے قدیم ترین دستکاریوں میں سے ایک ہے۔ کئی نسلوں سے لوگ دیوالی کے دن اپنے گھروں کو مٹی کے چراغوں سے روشن کرتے رہے ہیں۔ نام سے ہی ظاہر ہے کہ دیا کا تعلق دیوالی سے ہے۔ دیوالی سال کا وہ دن ہے جب مٹی کے چراغ خریدے جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.