ETV Bharat / city

'متھرا عیدگاہ و کاشی گیان واپی مسجد پر قبضے کا اعلان کرنے والوں پر روک لگائی جائے'

author img

By

Published : Sep 9, 2020, 8:34 PM IST

اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد نے تو عیدگاہ و مسجد پر قبضے کے لیے ملک گیر مہیم چلانے کا الٹی میٹم دیا ہے جو آئین و قانون کے خلاف ہے۔

peace party demands action against bharatiya akhara parishad
peace party demands action against bharatiya akhara parishad

پرتاپ گڑھ : ملک کی آزادی کے بعد جب یہ واضح کر دیا گیا کہ جو بھی مذہبی مقام جہاں و جس حالات میں ہیں ان سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی، یہی نظم آئین و قانون میں کہا گیا ہے، مگر بابری مسجد کی شہادت کے بعد عدالت کا فیصلہ رام جنم بھومی کے حق میں آنے سے کچھ شدت پسند تنظیمیوں کی نظریں اب متھرا کی عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد پر ہے۔

اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد نے تو عیدگاہ و مسجد پر قبضے کے لیے ملک گیر مہیم چلانے کا الٹی میٹم دیا ہے جو آئین و قانون کے خلاف ہے۔ ایسے حالات میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں امن امان کی فضا قائم رکھنے و آئین و قانون کی بقاء کے لیے مذکورہ تنظیم پر قدغن لگا کر قانونی قارروائی کرے۔

پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے ایک اردو اخبار میں عیدگاہ و گیان واپی مسجد پر قبضے کے متعلقہ شائع خبر کی تنقید کرتے ہوئے جاری پریس ریلیز میں مزکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ' جب ملک آزاد ہوا تو صرف بابری مسجد کے معاملے کو چھوڑ کر بقیہ سبھی مذہبی مقام کی حفاظت کے لیے قانونی طور پر اعلان کیا گیا کہ جو مذہبی مقام جہاں ہے وہ قائم رہیں گے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ غیر قانونی و غیر آئینی ہوگی تو پھر کیا جواز ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کس کے اشارے پر وہ مذکورہ مذہبی مقام پر قبضے کے لیے ملک گیر مہیم چلانے کی بات کر رہی ہے، اس کا دعوی ہے کہ وہ جلد ہی رام جنم بھومی کی طرہ عید گاہ و گیان واپی مسجد پر قبضہ کر لے گی۔'

خبروں کے مطابق اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی صدارت میں پریاگراج میں دونوں مذہبی مقام پر قبضے کے متعلقہ ایک ہنگامی اجلاس گزشتہ روز منعقد کیا گیا، جس میں ایک قرار داد پاس کر رام مندر تحریک کی طرز پر متھرہ عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد پر قبضے کے لیے ملک گیر مہیم چلانے کا اعلان کیا گیا اور یہ واضح کیا گیا کہ رام مندر کو آزاد کرا لیا گیا اب مذکورہ عیدگاہ و مسجد کو آزاد کرانے کا وقت آگیا ہے'۔

ادھر بابری مسجد پر رام مندر کے حق میں عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ملک کی شدت پسند تنظیمیں با حوصلہ و پرعزم ہیں کہ وہ عیدگاہ و گیان واپی مسجد پر قبضہ کر لیں گی۔ تاریخ گواہ ہے کہ بابری مسجد کی شہادت و اس سے قبل ملک کی فضا کس طرح خراب ہوئی تھی اور کتنے بے گناہوں کی جان ضائع ہوئی و اربوں کی ملکیت کا نقصان ہوا تھا۔ اب پھر وہی شدت پسند تنظیمیں ملک کے امن و امان کو درہم برہم کرنے کے لیے کوشاں و کھلے عام چیلنج کر رہی ہیں۔ حکومت خاموش ووٹ کی سیاست میں مصروف ہے۔ بی جے پی آئین و قانون کی حفاظت کا حلف لے کر اقتدار میں آئی ہے لیکن اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذہبی مقام کی آئینی و قانونی طور پر حفاظت کے لیے اکھاڑہ پریشد جیسی تنظیموں پر پابندی لگا کر قانونی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی متھرہ عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد کے تحفظ کے لیے آئینی و قانونی طور پر ہر ممکن کوشش کرے گی۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.