ETV Bharat / state

Kashmir Religious Leaders’ Release: کشمیر میں انتخابات سے قبل مذہبی رہمناؤں کی رہائی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 22, 2023, 12:20 PM IST

Updated : Sep 22, 2023, 1:06 PM IST

جموں و کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے حوالہ سے جہاں انتظامیہ تیاریوں میں مصروف ہے، وہیں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کو لبھانے کا سلسلہ جاری ہے۔ جب کہ حکومت کی جانب سے مذہبی رہناؤں کو بھی قید سے رہا کیا جا رہا ہے۔

a
a

سرینگر (نیوز ڈیسک): حکومت کی جانب سے مذہبی رہنماؤں کی نظر بندی اور جیل سے رہا کیے جانے کا سلسلہ ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا جب یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ایک جانب مین اسٹریم سیاسی جماعتیں ووٹرز کو لبھانے اور زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کی غرض سے ریلیز، پارٹی کنونشن اور جلسوں کا انعقاد کر رہی ہیں، وہیں دوسری جانب جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مذہبی رہنماؤں، علیٰحدگی پسند لیڈران کو نظر بندی اور جیل سے رہا کیا جا رہا ہے۔

علیحدگی پسند لیڈران، مذہبی رہنماؤں کو امن و امان میں خطرہ قرار دیتے ہوئے بیشتر لیڈران کو جیل جب کہ بعض کو خانہ نظر بند رکھا گیا تھا۔ اسی تناظر میں میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو چار برس کی طویل نظر بندی کے بعد جمعہ کو رہا کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں میرواعظ تاریخی جامع مسجد سرینگر میں آج جمعہ کا خطبہ دیں گے۔ میرواعظ محمد عمر فاروق کو 5 اگست 2019 کو دفعہ 370کی منسوخی سے قبل ہی اپنی رہائش گاہ واقع نگین، سرینگر میں نظر رکھا گیا تھا۔

میرواعظ کی رہائی سے قبل شعلہ بیاں مقررین اور مذہبی رہنماؤں - مولانا عبدالرشید داؤدی اور مولانا مشتاق احمد ویری - کو بھی گزشتہ دنوں جیل سے رہا کیا گیا۔ ان دونوں پر 2022 میں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کرکے کوٹ بلوال جیل، جموں منتقل کیا گیا تھا۔ دونوں مبلغین - مشتاق ویری، عبد الرشید داؤدی - اپنی شعلہ بیانی کے لیے کافی مشہور ہیں اور ان کے مداحوں کا حلقہ بھی کافی وسیع ہے۔ داؤدی ’’تحریکِ صوت الاولیاء‘‘ نامی تنظیم کے سربراہ ہیں جبکہ ویری جمعیت اہلحدیث کے ساتھ وابستہ ہے۔ جموں کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے جمعیت اہل حدیث سے وابستہ مولانا مشتاق احمد ویری کے گھر جاکر ان کی رہائی پر انہیں مبارک باد بھی پیش کی۔ تاہم سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بی جے پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا: ’’انہوں (بی جے پی) نے ہی مذہبی رہنماؤں کو قید میں ڈالا اور اب انہیں رہا کرکے خود واہ واہی بٹور رہے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Mirwaiz Umar Farooq میر واعظ عمر فاروق کی نظر بندی ختم، چار برس بعد جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیں گے

قابل ذکر ہے کہ مذہبی رہنماؤں کی رہائی سے متعلق نہ صرف سماجی، مذہبی جماعتیں پُرزور مطالبہ کر رہی تھیں بلکہ یہاں کے سیاسی رہنما بھی بار ہا حکومت سے اسیر مذہبی رہنماؤں کی رہائی کا اپنا مطالبہ دہراتے رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے مذہبی لیڈران کی رہائی کا یہاں کی سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ جبکہ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں انجام دیا جا رہا ہے جب حکومت یوٹی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تیاریوں میں جٹی ہوئی ہے اور جموں و کشمیر میں اسمبلی الیکشن کے انعقاد کے حوالہ سے بھی حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Darakhshan Meets Cleric Veeri, Mehbooba Criticizes BJP: علماء کو جیل میں ڈالنے والے ہی اب رہائی پر انہیں مبارکباد دے رہے ہیں، محبوبہ

دریں اثناء، میرواعظ عمر فاروق کو قریب 1509دنوں کی خانہ نظر بندی کے بعد آج رہا کیا گیا اور اب میرواعظ کی چار برس کی طویل نظر بندی کے بعد وہ آزادانہ طور مذہبی تقریبات میں شرکت کرنے کے علاوہ آزادنہ طور گھوم پھر پائیں گے۔ واضح رہے کہ میر واعظ محمد عمر فاروق نہ صرف کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما ہیں بلکہ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہے، تاہم اب جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند سیاست کے حوالہ سے میرواعظ کس طرح کی سرگرمیاں انجام دیں گے، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

وقف چیئرپرسن درخشاں اندرابی، میرواعظ مولودی عمر فاروق سے ملاقی
وقف چیئرپرسن درخشاں اندرابی، میرواعظ مولودی عمر فاروق سے ملاقی
Last Updated :Sep 22, 2023, 1:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.