اردو

urdu

Gandhi Birth Anniversary بھارت کی ترقی اور معیشت کے متعلق مہاتما گاندھی کے خیالات

By

Published : Oct 2, 2022, 9:37 AM IST

بھارت کی ترقی اور معیشت کے متعلق مہاتما گاندھی کے خیالات

گاندھی جی نے ہمیشہ کہا کہ بھارت اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک ہم ملک کے گاؤں کو ترقی نہیں دیتے۔ ان کے مطابق گراس روٹ کی ترقی ہونی چاہیے۔ ان کی رائے میں ترقی کا عمل بھارت کو گاؤں کی سطح سے شروع کرنا چاہیے۔ Gandhi Birth Anniversary

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی آج جینتی ہے۔ ملک گاندھی جی کو ان کی جینتی پر خراج عقیدت پیش کررہا ہے۔ آج گاندھی جینتی ہے۔ دنیا بھر میں عدم تشدد کے دن کے طورپر گاندھی جینتی منائی جاتی ہے۔ مہاتما گاندھی چاہتے تھے کہ بھارت کی اپنی اقتصادی پالیسی ہونی چاہیے۔ ان کے مطابق کام صرف معاشی سرگرمی نہیں ہے بلکہ روحانی کے لیے بھی ضروری ہے۔ Mahatma Gandhi&'s views on growth and economy of India

گاندھیائی اکنامکس ایک اصطلاح ہے جسے جے سی کمارپا نے گاندھی جی کے نقطہ نظر کے لیے وضع کیا تھا۔ روحانی اور اقتصادی اصول گاندھی کے معاشی خیالات اور نظریات کو پیش کرتا ہے۔ گاندھی جی نے ہمیشہ کہا کہ بھارت اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک ہم بھارت کے گاؤں کو ترقی نہیں دیتے۔ ان کا مطابق گراس روٹ کی ترقی ہونی چاہیے۔ ان کی رائے میں ترقی کا عمل بھارت کو گاؤں کی سطح سے شروع کرنا چاہیے۔ گاندھی جی نے ہمیشہ یہ تجویز کیا کہ زراعت کو کسی نہ کسی ذیلی ادارے کی مدد کرنی چاہیے۔ گاندھی جی کا کہنا ہے کہ خواتین کو زراعت اور ذیلی صنعتوں میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔ ان کے مطابق گاؤں کی معیشت دو اہم مقاصد کو پورا کرے گی۔ سب سے پہلے باشندوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار اور آمدنی فراہم کرے گا اور دوسرا یہ کہ مساوات، آزادی اور انصاف پیدا کرے گا۔

گاندھی کے مطابق میکانائزیشن اس وقت تک بہتر جب تک جب تک اس سے لوگ بیکار اور بے روزگار نہ ہوجائیں۔ گاندھیائی معاشیات مکمل طور پر دستکاری اور کاٹیج صنعتوں پر مبنی نہیں ہے۔ بڑے پیمانے کی صنعتیں ریاست کی ملکیت ہونی چاہئیں اور ان کا انتظام مکمل طور پر عوام کے لیے ہونا چاہیے۔ گاندھی جی نے اقتصادی نظام کی وکندریقرت کی بھرپور وکالت کی۔ان کے مطابق بھارت میں بے روزگاری اور غربت کی وجہ سے طاقتیں چند لوگوں کے ہاتھوں میں مرکوز ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Gandhi Birth Anniversary آج گاندھی جی کا یوم پیدائش

گاندھی کا دودھ اور جانوروں کے تئیں بہت گہرا لگاؤ تھا۔ انہوں نے سائنسی طریقے سے جانوروں کے پالنے کی تربیت بنگلور کے اس وقت کے امپیریل ڈیری انسٹی ٹیوٹ میں لی تھی، اس کے بعد سابرمتی آشرم میں ڈیری فارم قائم کیا تھا۔ باپو بیمار ہونے پر سنہ 1927 میں بنگلور میں ٹھہرے تھے۔ اس دوران انہوں نے امپیریل انسٹی ٹیوٹ (فی الحال نیشنل ڈیری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، جنوب کا علاقائی اسٹیشن) میں 19 جون سے 14 دنوں تک جانوروں کے پالنے کی تربیت لی تھی۔ ان کے ساتھ پنڈت مدن موہن مالویہ نے بھی تربیت لی تھی۔ مالویہ نے بعد میں بنارس ہندو یونیورسٹی میں ڈیری کی بنیاد رکھی تھی۔

انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے پی رمیش کے مطابق امپیریل انسٹی ٹیوٹ کے وزیٹر بک میں مہاتما گاندھی کے نام کے ساتھ 'بیرسٹر' لکھا گیا تھا جسے انہوں نے قلم سے کاٹ کر خود کو'سابرمتی کا کسان' لکھا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بنگلور میں انہوں نے جو کچھ سیکھا ہے اسے وہ اپنے یومیہ کاموں میں ضرور لائیں گے۔

بھارت میں موہن داس کرم چند گاندھی ہی صحیح معنوں میں عدم تشدد کے بانی ہیں۔ انہوں نے اپنی تحریکوں اور تحریروں کے ذریعہ عدم تشدد کے تصور کو عام کیا جس سے کارکنان اور عام شہری یکساں طور پر متاثر ہوئے۔ گاندھی جی کا کہنا تھا کہ عدم تشدد ایک بڑی طاقت ہے اور یہ انسان کا بنایا ہوا ایک طاقتور ہتھیار ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details