ETV Bharat / state

Cancer Cases In India بھارت میں تقریبا 60 فیصد کینسر تمباکو کے استعمال سے ہوتے ہیں، ڈاکٹر محمد اکرم

author img

By

Published : Jun 5, 2023, 4:16 PM IST

Updated : Jun 6, 2023, 6:21 PM IST

بھارت میں تقریبا 60 فیصد کینسر تمباکو کے استعمال سے ہوتے ہیں، ڈاکٹر محمد اکرم
بھارت میں تقریبا 60 فیصد کینسر تمباکو کے استعمال سے ہوتے ہیں، ڈاکٹر محمد اکرم

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ ریڈیو تھیریپی کے صدر پروفیسر محمد اکرم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ کینسر مختلف قسم کے ہوتے ہیں۔ بھارت میں زیادہ تر کینسر وہ ہیں جو تمباکو کے استعمال سے ہوتے ہیں۔ ہمارے جسم میں سیل کے اندر غیر فعال جینز جب باہر کے فیکٹرز تمباکو اور کیمیکل سے ملتے ہیں تو غیر فعال جینز کو فعال بنا دیتے ہیں جس سے کینسر ہوتا ہے۔ پوری رپورٹ پڑھیں۔

بھارت میں تقریبا 60 فیصد کینسر تمباکو کے استعمال سے ہوتے ہیں

علی گڑھ: کینسر دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا ایک ایسا مرض ہے جو ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے۔ جس کی متعدد اقسام ہیں، جن میں سے 6 کو سب سے زیادہ جان لیوا سمجھا جاتا ہے۔ ان میں پھیپھڑا، جگر، دماغ، غذائی نالی، لبلبہ اور معدہ (Lungs, liver, brain, esophagus, pancreas and stomach) کا کینسر شامل ہے۔ کینسر کی ان اقسام کے شکار افراد کو اکثر بیماری کا علم بہت تاخیر سے ہوتا ہے کیونکہ وہ بیماری کی علامات کو نظر انداز کردیتے ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ ریڈیو تھیریپی کے صدر پروفیسر محمد اکرم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ کینسر مختلف قسم کے ہوتے ہیں بھارت میں زیادہ تر کینسر وہ ہیں جو تمباکو کے استعمال سے ہوتے ہیں۔ ہمارے جسم میں سیل کے اندر غیر فعال جینز جب باہر کے فیکٹرز تمباکو اور کیمیکل سے ملتے ہیں تو غیر فعال جینز کو فعال بنا دیتے ہیں جس سے کینسر ہوتا ہے۔

پروفیسر اکرم نے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ آج کل کچھ کینسر اپنے آپ ہی ہورہے ہیں جن سے بچنے کے لئے کچھ نہیں کیا جا سکتا لیکن بھارت میں 60 سے 70 فیصد کینسر تمباکو کے استعمال سے ہوتے ہیں جن سے بچا جاسکتا ہے۔ کینسر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی دوسری سب سے بڑی وجہ کھانے میں ملاوٹ ہے۔ بازار کے کچھ کھانوں میں کیڑے مار دوا (پیسٹی سائڈ) ملایا جاتا ہے۔ اس لئے ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ گھر کا کھانا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔

واضح رہے کینسر کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو منظم کرنے اور انہیں دیکھ بھال کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے تقریباً ایک کروڑ روپے کی لاگت سے نو تعمیر شدہ کینسر او پی ڈی بلاک کا افتتاح 21 مارچ کو سابق وائس چانسلر طارق منصور نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں کیا تھا

جس سے متعلق پروفیسر اکرم نے بتایا یہاں تقریبا ہر قسم کے کینسر کا علاج کیا جاتا ہے۔ کینسر کے علاج کے لئے ہم تین طریقہ کار سے علاج کرتے ہیں۔ پہلا سرجری Surgery جس میں سرجن کینسر کی گانٹھ کو نکالتے ہیں۔ دوسرا کیموتھریپی Chemotherapy اور تیسرا ریڈیئشن Radiation۔ ہر سال تقریبا 3500 کینسر کے نئے مریض میڈیکل کالج میں آتے ہیں اور تقریبا 80 کینسر کے مریضوں کا علاج روزانہ ہوتا ہے۔

وہیں کینسر کے مریض چھتر پال سنگھ نے بتایا گزشتہ دو برسوں سے میرا علاج میڈیکل کالج میں ہی ہو رہا ہے۔ یہاں کے علاج سے مجھے فائدہ ہو رہا ہے پہلے میرے جسم میں خون کی کمی تھی جو اب دور ہو رہی ہے۔ یہاں کے ڈاکٹرز اچھی طرح سے دیکھتے ہیں۔ کینسر او پی ڈی بلاک میں مریضوں کا علاج کر رہے ڈاکٹر مبشر نے بتایا کہ یہاں روزانہ ہر قسم کے کینسر کے مریض آتے ہیں۔ بھارت میں مردوں میں پایا جانے والا منہ کا کینسر ہے جو تمباکو کے استعمال سے ہوتا ہے اور مدر و خواتین میں عام گال بلیڈر کینسر کے مریض بھی یہان آتے ہیں۔

کینسر او پی ڈی بلاک کے اسٹاف مستقیم اور جیکب نے بتایا کہ یہاں پرانے کینسر کے مریضوں کے ساتھ روزانہ تقریبا سو نئے کینسر کے مریض علاج کے لئے آتے ہیں۔ جس کے لئے صبح آٹھ بجے سے تین بجے تک او پی ڈی کے پانچ مختلف ڈاکٹروں کے کمروں میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ کینسر کی او پی ڈی علادہ ہے، جہاں صرف کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ یہاں پر کسی بھی مریض کو کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے اس کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔

وہیں پروفیسر اکرم نے عوام اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو بھی کبھی بھی شبہ ہو تو اس کو بنا کسی تاخیر کے کسی کینسر کے ڈاکٹر کو دکھا کر اپنی جانچ کروائے تاکہ علاج جلد شروع کیا جا سکے۔ کینسر میں جتنی جلدی علاج کی شروعات ہوگی اتنا اچھا علاج ہو سکتا ہے حالانکہ بھارت میں زیادہ تر مریض کینسر کے آخری مرحلے (Advance stage) پر پہنچ جاتے ہیں۔ اسی لئے صحیح وقت پر صحیح جگہ پہنچیں تاکہ کینسر کا علاج کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: Cancer Cases In Kashmir بچوں میں سرطان کے 270 نئے معاملات درج، مجموعی تعداد تقربیاً چار ہزار

ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ لاعلمی اور لاپرواہی کے سبب ہی کینسر کا بروقت پتہ نہیں چل پاتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ بہت سے معاملات میں، کینسر کا پتہ ایسے وقت میں چلتا ہے جب علاج ناممکن ہو جاتا ہے۔ اسی لیے اس پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ بغیر کسی تاخیر کے کینسر کے ڈاکٹر کو دکھا کر جانچ کروانا چاہئے تاکہ صحیح وقت پر علاج مل سکے۔

Last Updated :Jun 6, 2023, 6:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.