ETV Bharat / state

آگرہ کی جامع مسجد تنازعہ کیس کی آج سماعت

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 19, 2023, 10:11 AM IST

Hearing in Agra Jama Masjid dispute case
Hearing in Agra Jama Masjid dispute case

Agra Jama Masjid controversy آگرہ کی جامع مسجد کیس میں آج عدالت میں سماعت ہونے والی ہے۔ بھگوان کرشن کی مورتی مسجد کی سیڑھیوں میں دفن ہونے کا دعویٰ کے بعد شری کرشن جنم بھومی سنرکشت سیوا ٹرسٹ جامع مسجد کے اے ایس آئی سروے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

آگرہ: آگرہ جامع مسجد تنازعہ کیس کی سماعت آج دیوانی کی سول جج (سپیریئر ڈویژن) کورٹ میں ہونے والی ہے۔ اس کیس میں عرضی گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ بھگوان کرشن کی مورتی مسجد کی سیڑھیوں کے نیچے دبی ہوئی ہے۔ دونوں طرف سے دلائل کے بعد عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 19 دسمبر مقرر کی تھی۔ شری کرشن جنم بھومی سنرکشت سیوا ٹرسٹ کے وکیل ونود شکلا نے کہا کہ، ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کو حکم دیا ہے کہ وہ 6 ماہ کے اندر کیس کو نمٹا دے کیونکہ اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے عدالت میں کیس کو ملتوی کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

دراصل، آگرہ کی جامع مسجد کی سیڑھیوں کے نیچے بھگوان کرشن کی مورتی کے دبے ہونے کے دعویٰ کو لے کر سول جج (سینئر ڈویژن) کی عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔ مدعی شری کرشن جنم بھومی سنرکشت سیوا ٹرسٹ نے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں اے ایس آئی کے تکنیکی ماہرین کی ٹیم کے ذریعہ جامع مسجد کے سروے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جبکہ مدعا علیہان میں سے ایک نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ عدالت کے پاس جامع مسجد کا مقدمہ سننے کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔

  • کہانی کار دیوکی نندن ٹھاکر نے دعویٰ کیا تھا:

شری کرشن جنم بھومی سنرکشت سیوا ٹرسٹ کے مشہور کہانی کار دیوکی نندن ٹھاکر کا دعویٰ ہے کہ مغل حکمران اورنگ زیب نے 1670 میں متھرا کرشن جنم بھومی سے بھگوان کیشو دیو کی مورتی کو آگرہ کی جامع مسجد (مسجد جہاں آراں) کی سیڑھیوں کے نیچے دفن کیا تھا۔ عرضی گزار نے اپیل کی ہے کہ، عدالت پہلے جامع مسجد کی سیڑھیوں سے لوگوں کی نقل و حرکت پر روک لگائے ۔ اس کے ساتھ ہی اے ایس آئی کو جامع مسجد کی سیڑھیوں کا سروے کرنا چاہئے اور وہاں سے بھگوان کرشن کی مورتیوں کو ہٹانا چاہئے۔ اس سلسلے میں راوی نے آگرہ میں سناتن جاگرتی سمیلن کا انعقاد کیا تھا۔ اس میں سناتنیوں کو متحد کرنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے لوگوں سے تحریک میں شامل ہونے کی اپیل بھی کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ، جب تک وہ آرادھیا کو جامع مسجد سے آگرہ نہیں لے آتے ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔

  • اے ایس آئی سروے سے حقیقت سامنے آئے گی:

شری کرشن جنم بھومی سنرکشت سیوا ٹرسٹ کے وکیل ونود شکلا کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے ہی عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ جامع مسجد کی سچائی کو سب کے سامنے لانے کے لیے اے ایس آئی کا سروے کرایا جائے۔ اے ایس آئی کی سروے رپورٹ سے تنازع ختم ہوسکتا ہے، سروے رپورٹ سے حقیقت سامنے آئے گی۔ جبکہ مدعا علیہ پارٹی نے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ عدالت کے پاس جامع مسجد کیس کی سماعت کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔

  • جامع مسجد شاہجہاں کی سب سے پیاری بیٹی نے بنوائی تھی:

معروف مورخ راج کشور 'راجے' کا کہنا ہے کہ مغل بادشاہ شاہجہاں کے 14 بچے تھے۔ جس میں مہرنیسہ بیگم، جہاں آرا، دارا شکوہ، شاہ شجاع، روشن آرا، اورنگ زیب، عمیدبخش، ثریا بانو بیگم، مراد لطف اللہ، دولت افزا اور گوہرہ بیگم شامل تھیں۔ شاہجہاں کی پسندیدہ بیٹی جہاں آرا تھی۔ انہوں نے 1643 اور 1648 کے درمیان اپنی اسکالرشپ کی رقم 5 لاکھ روپے سے جامع مسجد تعمیر کروائی۔

یہ بھی پڑھیں: متھرا شاہی عید گاہ کے سروے پر علما کا ردعمل

یہ بھی پڑھیں:متھرا شاہی عید گاہ پر عدالت کا فیصلہ قانون کے خلاف: مولانا ارشد مدنی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.