ETV Bharat / state

Bypolls Result: ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے لہرایا کامیابی کا پرچم

author img

By

Published : Jun 26, 2022, 7:59 PM IST

By-polls result 2022
ضمنی انتخابات 2022: بی جے پی 5، کانگریس ایک، اور عآپ ایک سیٹ پر کامیاب

اترپردیش کی رامپور اور اعظم گڑھ، پنجاب کی سنگرور لوک سبھا سیٹ کے علاوہ تری پورہ کی چار اور آندھرا پردیش، جھارکھنڈ اور دہلی کی ایک ایک اسمبلی سیٹوں پر ہوئے انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوگیا ہے، ضمنی انتخابات کے لیے 23 جون کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ ان انتخابات میں بی جے پی نے اکثر سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔

تریپورہ میں بی جے پی 3 اور کانگریس ایک سیٹ پر جیت درج کی: تریپورہ کی چار اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے لیے اتوار کو ووٹوں کی گنتی میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے وزیر اعلیٰ مانک شاہ کی باردوولی سیٹ سمیت دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، جب کہ کانگریس نے اگرتلہ حلقے کی باوقار سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی ایک اور سورما سیٹ پر جیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔

پہلا براہ راست الیکشن لڑ رہے وزیر اعلیٰ مانک شاہ نے اپنے قریبی حریف کانگریس کے آشیش ساہا کو 6104 ووٹوں سے شکست دی۔ ڈاکٹر ساہا کو 17181 ووٹ ملے اور کانگریس امیدوار کو 11077 ووٹ ملے۔ آشیش ساہا نے 2018 میں یہ سیٹ جیتی تھی لیکن جب وہ کانگریس میں شامل ہوئے تو انہوں نے اسے چھوڑ دیا۔ کانگریس کے تجربہ کار سدیپ رائے برمن نے اگرتلہ سیٹ پر بی جے پی کے اشوک سنہا کو 3163 ووٹوں سے شکست دی۔ رائے برمن کو 17431 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کے ریاستی نائب صدر کو 14268 ووٹ ملے۔

شمالی تریپورہ ضلع کے جوبراج نگر سے بی جے پی کی امیدوار ملینا دیبناتھ نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ امیدوار شیلندر چندر ناتھ کو 4572 ووٹوں سے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہ سی پی آئی (ایم) کے لیے ایک دھچکا ہے جس نے چار سال پہلے یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ دیبناتھ کو 18769 ووٹ ملے جبکہ شیلندر چندر ناتھ کو 14197 ووٹ ملے۔ اس سال کے شروع میں موجودہ ایم ایل اے رامیندر چندر دیوناتھ کی موت کے بعد یہ ضمنی انتخاب کرایا گیا تھا۔

سورما میں بی جے پی کے سوپن داس نے سی پی آئی ایم کے انجن داس پر زبردست برتری حاصل کی ہے۔ سورما میں ضمنی انتخاب، بی جے پی کے موجودہ ایم ایل اے کے ترنمول میں شامل ہونے اور استعفی دینے کے بعد کرایا گیا۔ ضمنی انتخاب گزشتہ 23 جون کو ہوا تھا۔

اعظم گڑھ اور رامپور سیٹ پر بی جے پی کا قبضہ: اترپردیش میں دو پارلیمانی حلقوں اعظم گڑھ و رامپور پر ہوئے ضمنی الیکشن کے آج آئے نتائج میں بی جے پی نے دونوں سیٹوں پر جیت کا پرچم لہرایا ہے۔اس کے ساتھ ہی جہاں رام پور میں اعظم خان کو ذاتی طور پر مایوسی ہاتھ لگی وہیں ایس پی کا قلعہ کہے جارہے اعظم گڑھ میں بی جے پی سیندھ ماری میں کامیاب رہی۔ الیکشن کمیشن سے موصول اطلاعات کے مطابق رامپور میں بی جے پی امیدوار گھنشیام سنگھ لودی نے اپنے قریبی حریف و ایس پی امیدوار عاصم راجا کو شکست سے دوچار کیا جبکہ اعظم گڑھ میں بی جے پی امیدوار دنیش لال یادو نرہوا نے ایس پی امیدوار دھرمیندر یادو کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی۔رامپور میں بی جے پی کی جیت کا مارجن 42192ووٹوں کا رہا تو اعظم گڑھ میں نرہوا نے دھرمیندر یاد و پر 8679ووٹوں سے سبقت حاصل کی۔ SP loses his Lok Sabha seat Azamgarh to BJP

اعظم گڑھ اور رامپور سماج وادی پارٹی کا قلعہ سمجھے جاتے ہیں اور دونوں ہی سیٹیں سماج وادی کے قبضے میں تھیں لیکن اکھلیش یادو اور اعظم خان کے استعفی دینے کے بعد یہ ان سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے ۔اور آج آئے نتائج میں بی جے پی نے دونوں سیٹوں پر قبضہ کرلیا۔رامپور جہاں اعظم خان کا وقار داؤ پر تھا تو وہیں اعظم گڑھ کو یادو کنبے کا گڑھ مانا جارہا تھا اور یہاں پرجیت کے لیے سماج وادی پارٹی پر اعتماد تھی۔

اعظم گڑھ میں کل 13امیدوار انتخابی میدان میں تھے ۔ لیکن اصل مقابلہ بی جے پی، ایس پی امیدوارکے درمیان تھا۔ بی ایس پی نے سابق ایم ایل اے شاہ عالم عرف گڈو جمالی کو میدان میں اتار کر مقابلے کو سہ رخی بنا دیا تھا۔ جمالی کے میدان میں آنے سے بی جے پی اندر خانے مسلم ووٹوں میں تقسیم پر کافی خوش تھی۔ نتائج میں بی جےپی امیدوار دنیش لال یادو عرف نرہوا کو 312432 ووٹ ملے تو وہیں ایس پی امیدوار دھرمیندر یادو 303837 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ بی ایس پی کے گڈوجمالی کو 266106ووٹ ملے او ر انہیں تیسرے نمبر پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔

وہیں رامپور سے کل 6امیدوار انتخابی میدان میں تھے اور اصل مقابلہ بی جے پی کے گھنشیام سنگھ لودھی اور ایس پی کے عاصم راجا کے درمیان تھا۔ اس الیکشن میں گھنشیام سنگھ لودھی کو 367104ووٹ ملے وہیں ایس پی کے عاصم راجا نے 325056ووٹ حاصل کیے۔دونوں امیدواروں کے درمیان جیت کا مارجن 42192ووٹوں کا رہا۔اس کے علاوہ کوئی بھی امیدوار اپنی ضمانت نہیں بچا سکا۔

قابل ذکر ہے کہ 23جون کو ڈالے گئے ووٹ میں اعظم گڑھ میں 46.84فیصدی امیدواروں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا جبکہ رامپور میں ووٹنگ کا فیصد41.01فیصدی تھا۔ووٹنگ کے دن ایس پی کے سینئر رہنما اعظم خان نے حکمراں جماعت پر انتظامیہ کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایس پی کارکنوں و اس کے حامی ووٹروں کو ووٹ نہ ڈالنے دینے اور ان کے ساتھ مار پیٹ کرکے انہیں ڈرانے دھمکانے کا الزام لگایا تھا۔

سنہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اعظم گڑھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار دنیش لال نرہوا کو اکھلیش کے ہاتھوں شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس بار ان کا مقابلہ اکھلیش کے چچا زاد بھائی دھرمیندر یادو سے تھا۔وہیں رامپور میں سنہ 2019میں بی جے پی کی امیدوار جیہ پردہ تھیں لیکن اس بار بی جے پی نے گھنشیام لودھی کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ رامپور ایس پی کے ساتھ سینئر رہنما اعظم خان کے بھی وقار کا مسئلہ تھا۔ ان دونوں سیٹوں پر بی جے پی کی جیت کے بعد پارٹی کو رامپور میں 8سالوں بعد جیت ملی ہے۔ اس سے پہلے سال 2014 کے انتخابات میں بی جے پی امیدوار نیپال سنگھ نے جیت درج کی تھی ۔ اسی طرح سے اعظم گڑھ میں پارٹی نے 13سال بعد جیت کا پرچم لہرایا ہے اس سے پہلے سال 2009 میں پارٹی امیدوار رما کانت یادو نے جیت درج کیا تھا۔

دہلی میں عآپ امیدوار کامیاب: عآپ امیدوار درگیش پاٹھک نے راجندر نگر اسمبلی سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راجیش بھاٹیہ کو 11468 سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی ہے۔ دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے پاٹھک کو ان کی جیت پر مبارکباد دی۔سسودیا نے کہا کہ پیارے بھائی کو راجندر نگر سے ایم ایل اے کے عہدے پر منتخب ہونے پر مبارکباد'۔ دریں اثنا، کیجریوال نے ایک ٹویٹ میں راجندر نگر کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ راجندر نگر کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ۔ میں دہلی کے لوگوں کے اس بے پناہ پیار اور محبت کے لیے شکر گزار ہوں۔ اس سے ہمیں مزید محنت اور خدمت کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔ لوگوں نے ان کی گندی سیاست کو شکست دی اور ہمارے اچھے کام کو سراہا۔ شکریہ راجندر نگر، شکریہ دہلی'۔

واضح رہے کہ پنجاب سے عآپ کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا راجندر نگر کے ایم ایل اے تھے۔ انہوں نے راجیہ سبھا جانے کے لیے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد اس سیٹ پر انتخاب لازمی ہو گیا۔ای سی آئی کی ویب سائٹ کے مطابق، پاٹھک کو کل 40319 (55.78 فیصد) ووٹ ملے ہیں، جب کہ بی جے پی امیدوار بھاٹیہ کو 28851 (39.91 فیصد) ووٹ ملے ہیں۔ کانگریس امیدوار پریم لتا کے حق میں صرف 1995 (2.79 فیصد) ووٹ پڑے۔ دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (عآپ ) کے صدر اروند کیجریوال نے اتوار کو راجندر نگر ضمنی انتخاب جیتنے پر عآپ رہنما درگیش پاٹھک کو مبارکباد دی۔ ضمنی انتخاب میں 546 ووٹروں نے نوٹا کو ووٹ دیا۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں 43.75 فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالے تھے۔

سنگرور میں اکالی دل (امرتسر) کی جیت: عام آدمی پارٹی کو پنجاب کے سنگرور لوک سیٹ پر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ شرومنی اکلی دل (امرتسر) کے سمرن جیت سنگھ مان یہاں سے جیت گئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے سنگرور ضلع انچارج گرمیل سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا تھا جب کہ اہم اپوزیشن کانگریس نے دھوری کے سابق ایم ایل اے دلویر سنگھ گولڈی کو ٹکٹ دیا تھا۔ بی جے پی نے برنالہ کے سابق ایم ایل اے کیول سنگھ ڈھلون کو میدان میں اتارا تھا جو 4 جون کو کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ سابق اور آنجہانی وزیر اعلیٰ بینت سنگھ قتل کیس میں مجرم بلونت سنگھ راجوانہ کی بہن کملدیپ کور کو شرومنی اکالی دل نے سنگرور لوک سبھا سیٹ سے اپنے امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا تھا۔ شرومنی اکالی دل (امرتسر) کے سمرن جیت سنگھ مان کا کہنا ہے کہ 'سنگرور نے لوک سبھا ضمنی انتخاب جیت لیا ہے، یہ ہماری پارٹی کی بڑی جیت ہے۔' انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ضمنی الیکشن میں تمام قومی جماعتوں کو شکست دی ہے۔

جھارکھنڈ میں کانگریس کا پرچم لہرایا: کانگریس امیدوار نیہا شلپی تِرکی نے جھارکھنڈ میں جیت حاصل کی۔ ماندر اسمبلی ضمنی انتخاب میں کانگریس پارٹی نے جیت حاصل کی ہے۔ کانگریس امیدوار نیہا شلپی ٹرکی نے اپنے حریف بی جے پی امیدوار گنگوتری کُجور کو شکست دی۔ منڈار اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی بندھو تِرکی کے نااہل ہونے کے بعد یہاں ضمنی انتخاب کرانے کی ضرورت پیش آئی ہے۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی خصوصی عدالت نے 28 مارچ کو ٹرکی کو بدعنوانی کے ایک معاملے میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔

وائی ایس آر امیدوار ایم وکرم ریڈی نے اپنے مخالفین پر مکمل غلبہ برقرار رکھا۔ کُل 20 راؤنڈز کی گنتی جاری رہی ہر راؤنڈ میں وکرم ریڈی نے واضح برتری برقرار رکھی۔ Atmakur By-election Result آندھراپردیش کے آنجہانی وزیر ایم گوتم ریڈی کے بھائی ایم وکرم ریڈی نے ضلع نیلور کے آتماکورو اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ آج صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے بعد سے وائی ایس آر امیدوار ایم وکرم ریڈی نے اپنے مخالفین پر مکمل غلبہ برقرار رکھا۔ کُل 20 راؤنڈز کی گنتی جاری رہی ہر راؤنڈ میں وکرم ریڈی نے واضح برتری برقرار رکھی۔ Atmakur By-election Result پوسٹل بیلٹ سمیت ووٹوں کی گنتی کے 20 راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد عہدیداروں نے وکرم ریڈی کو حریف بی جے پی امیدوار بھرت کمار یادو پر 82,888 ووٹوں کی اکثریت کے ساتھ فاتح قرار دیا۔ ضمنی انتخاب رواں ماہ کی 23 تاریخ کو ہوا تھا۔ تاہم، حلقے میں کل ووٹر 2,13,338 تھے اور صرف 1,37,081 (64 فیصد) نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.