ETV Bharat / state

Importance of G 20 summit in Kashmir:کیا کشمیر میں جی ٹوینٹی سمٹ ملک کے لئے سفارتی کامیابی ہے؟

author img

By

Published : May 25, 2023, 6:12 PM IST

کشمیر میں جی ٹونٹی سمٹ کے پر امن انعقاد پر جہاں پولیس سربراہ نے حفاظتی ایجنسیز کو مبارک باد دی ہے، وہیں مرکزی حکومت سرینگر میں بین الاقوامی سطح کے اس اجلاس کو سفارتی کامیابی سے تعمیر کر رہی ہے۔

کیا کشمیر میں جی ٹوینٹی سمٹ ملک کے لئے سفارتی کامیابی ہے؟
کیا کشمیر میں جی ٹوینٹی سمٹ ملک کے لئے سفارتی کامیابی ہے؟

کیا کشمیر میں جی ٹوینٹی سمٹ ملک کے لئے سفارتی کامیابی ہے؟

سرینگر: جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں پہلی بین الاقوامی تقریب جی ٹونٹی سمٹ پر امن طریقے سے اختتام ہوئی۔ یہ سمٹ سرینگر میں سخت حفاظتی انتظامات کے بیچ بغیر کسی نامساعد واقعے کے منعقد کی گئی۔ رکن ممالک - چین، سعودی عرب اور ترکی - اور مہمان ملک مصر نے اس سمٹ میں آنے سے انکار کر دیا جو بین الاقوامی سطح پر سمٹ کے لئے باعث تنقید رہا۔

سرینگر میں منعقدہ جی ٹونٹی تقریب ٹورزم ورکنگ گروپ کی سمٹ تھی تاہم بی جے پی سرکار نے اس کو بھارت کے لئے ایک سفارتی کامیابی سے تعبیر کیا اور کشمیر میں بدلتے حالات کے طور پیش کیا۔ بی جے پی حکومت نے سمٹ کے ناقدین و مخالفین کو جواب دے کر کہا کہ انکے اندرونی معاملات میں کوئی ملک دخل نہ دے۔ مزکری وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ’’دیگر شہروں میں منعقد کی گئی سمٹ کے مقابلے میں سرینگر میں سمٹ کو بڑے پیمانے پر تشہیر دی گئی جو خود اس بات جا غماز ہے کہ کشمیر میں مین اسٹریم (سیاسی) سرگرمی کی کتنی اہمیت ہے۔‘‘

ادھر، کشمیر کے بعض باشندوں نے سمٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس سے شعبہ سیاحت اور اقتصادیات کو فروغ ملے گا‘‘ تاہم بیشتر آبادی اس سے خاصی متاثر نہیں ہوئی۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ ’’کشمیر کی صورتحال بہتر نہیں ہے اور ڈل جھیل پر جی ٹونٹی کا شو منعقد کرنا یہاں کے باشندوں کو کوئی منافع نہیں دے گا۔‘‘ مقامی سیاسی جماعتوں نے اس سمٹ کا اگرچہ دبے الفاظ میں خیر مقدم کیا ہے تاہم انہوں نے بھی اس کو کشمیر کی دیرینہ صورتحال سے منسلک کیا۔

جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے نائب صدر ظفر منہاس نے بتایا کہ ’’کشمیر میں امن بحالی کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ عوام دہائیوں سے ناسازگار حالات کا شکار ہوئے ہیں۔‘‘ جی ٹونٹی سربراہی کے تحت بھارت کو 56 شہروں میں دو سو سے زائد اجلاس کی میزبانی کرنی ہے۔ تاہم کشمیر میں منعقدہ یہ ایک سمٹ بھارت کے لئے سفارتی لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے۔ سرینگر میں منعقدہ جی ٹوینٹی ’’ٹورزم ورکنگ گروپ‘‘ کی یہ تیسری سمٹ تھی۔ اس سے قبل گجرات اور سلیگڑی میں دو سمٹ منعقد ہوئے ہیں۔

سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں دو روزہ سمٹ میں مندوبین نے ’’فلم ٹورزم فار اکنامک گروتھ اینڈ کلچرل پریزورویشن‘‘ کے عنوان پر تبادلہ خیال اور مشاورت کرکے مسودہ تیار کیا۔ اس مسودے کو گوا میں ہونے والی چوتھی جی ٹونٹی سمٹ پر مزید تبادلہ خیال کرکے مندوبین منظور کرکے ایک پالیسی کی شکل دیں گے۔ سرینگر سمٹ میں چین، ترکی، سعودی عرب، انڈونیشیا، مصر نے شرکت نہیں کی۔ چین نے کشمیر میں جی ٹونٹی سمٹ منعقد کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ سمٹ ’متنازع خطہ‘ میں منعقد نہیں کرنی چاہئے۔‘‘

جی ٹونٹی میں دنیا کے بیس بڑے ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.