ETV Bharat / state

Can Congress Defeat BJP In Jammu?: کیا کانگرس بی جے پی کو جموں کشمیر میں ٹکر دے پائے گی؟

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 2, 2023, 7:54 PM IST

کانگریس کی جانب سے پارٹی لیڈران و کارکنان کو متحرک رکھنے کی غرض سے آئے روز تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے تاہم کانگریس ماضی کے مقابلے میں یوٹی جموں کشمیر میں کافی کمزور ہو چکی ہے۔

کیا کانگرس بی جے پی کو جموں کشمیر میں ٹکر دے پائے گی؟
کیا کانگرس بی جے پی کو جموں کشمیر میں ٹکر دے پائے گی؟

کیا کانگرس بی جے پی کو جموں کشمیر میں ٹکر دے پائے گی؟

سرینگر: جموں کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں کانگرس قدیم جماعتوں میں سے ایک ہے، لیکن گزشتہ چند برسوں سے اس کی ساخت یہاں کمزور ہوئی ہے۔ کانگرس کے کئی سینئر لیڈران اب پارٹی سے کنارہ کشی کئے ہوئے ہیں، کچھ لیڈران سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے ساتھ 49سال تک وابستہ رہنے کے بعد علیحدہ ہوئے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔

آج کل کانگریس زیادہ تر نوجوان کارکنان پر ہی منحصر ہے تاہم انکی اس قدر سیاسی ساخت نہیں ہے اور نہ ہی ان کارکنان کا سیاسی مستقبل مستحکم لگ رہا ہے۔ کانگرس ہمیشہ سی ہی جموں کشمیر میں ’گروپزم‘ کا شکار رہی، جموں بمقابلہ کشمیر سیاست اس پارٹی کے لیڈران کا ہدف رہا ہے۔ پارٹی کے نئے ریاستی صدر وقار رسول اگرچہ کافی سرگرم رہتے ہیں تاہم پارٹی میں ان کے صدر بننے سے کارکنان تقسیم ہوئے ہیں۔ آئے روز کانگریس دفتر میں وقار رسول لوگوں کو پارٹی میں شامل کراتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

حالیہ ایام میں وقار رسول نے درجنوں افراد کو کانگریس کی مالا پہنائی ہے اور ان کو پنچات و بلدیاتی انتخابات کے لئے تیار کر رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات نہ ہونے کے بیچ کارکنان اور لیڈران میں چونکہ وہ جوش نہیں ہے لیکن سیاست کے میدان میں سرگرم رہنے کے لیے وقار رسول مختلف تقاریب منعقد کر رہے ہیں اور ہر ضلع میں پارٹی کو سرگرم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کانگرس پارٹی کے نائب صدر چھنی سنگھ کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرنے سے سیاسی کارکنان مایوس ہیں تاہم پارٹی کو مضبوط کرنا اور بی جے پی حکومت کی عوام کش پالیسیوں کی اپوزیشن کرنا کانگریس کا پہلا ہدف ہے۔ کانگریس کے سینئر نائب صدر غلام نبی مونگا نے بتایا کہ لوگوں کے مسائل کو اجاگر کرنا اپوزیشن کا فرض ہے جس کے لئے کانگرس پیش پیش ہے۔

سابق وزیر اور پارٹی کے سابق ریاستی صدر پیرزادہ محمد سعید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کانگریس جموں کشمیر میں کافی سرگرم ہے اور اچھا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے کارکنان جوش و جذبے کے ساتھ جمہوریت کی بحالی اور سیکولرزم کو قائم رکھنے کے لئے پیش پیش رہتے ہیں۔ جب سابق زیر غلام نبی آزاد کانگریس چھوڑ کر چلے گئے تھے تو انہوں نے بیس سے زائد سینئر کانگریس لیڈران کو اپنی نئی پارٹی میں شامل کیا تھا۔ اس وقت لگ رہا تھا کہ کانگریس کا جموں کشمیر میں صفایا ہوگا۔ تاہم بیشتر لیڈران پارٹی میں واپس شامل ہوئے اور کانگریس کو دوبارہ مضبوط کرنے کی کوشش میں ہیں۔

مزید پڑھیں: Congress On Corruption بی جے پی سرکار سے ہم پائی پائی کا حساب لیں گے، کانگرس

اگرچہ کانگریس کشمیر میں ہر ضلع میں موجود ہے تاہم اس کی نظریں جموں صوبے میں زیادہ مرکوز ہیں، جہاں یہ حکمران جماعت بی جے پی کو انتخابات میں شکست دینا چاہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس نے سابق وزیر رمن لال بھلہ کو اس صوبے کا ورکنگ صدر بنایا ہوا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا نے کانگریس پارٹی میں نئی روح پھونک دی ہے، لیکن آنے والے پارلیمانی انتخابات میں کیا کانگرس بی جے پی کو جموں کی تین پارلیمانی سیٹوں پر شکست دے پائے گی؟ یہ اس پارٹی کا اصلی امتحان ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.