ETV Bharat / state

Refusing Sex After Wedding شوہر کا جنسی تعلق سے انکار ظلم ہے جرم نہیں، کرناٹک ہائی کورٹ

author img

By

Published : Jun 20, 2023, 4:24 PM IST

کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک بیوی کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ شوہر کا جنسی تعلق سے انکار ہندو میرج ایکٹ 1955 کے تحت ظلم کے مترادف ہے نہ کہ جرم۔

Karnataka High Court
کرناٹک ہائی کورٹ

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو ایک بیوی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ شوہر کا جسمانی تعلق سے انکار ظلم کے زمرے میں آتا ہے، لیکن یہ جرم نہیں ہے۔ عدالت نے یہ ریمارکس ایک بیوی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دیا جس نے اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف فوجداری مقدمہ دائر کیا تھا۔

شوہر نے جسمانی تعلقات سے انکار کیا تو بیوی نے اسے عدالت میں چیلینج کر دیا تھا لیکن جسٹس ایم ناگاپرسنا کی سربراہی والی بنچ نے کیس میں دائر فوجداری کارروائی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ ہندو میرج ایکٹ 1955 کے مطابق شوہر کی طرف سے جسمانی تعلقات سے انکار ظلم کے زمرے میں آتا ہے، لیکن آئی پی سی کی دفعہ 489 اے کے تحت کوئی جرم نہیں ہے۔

جسٹس ایم ناگاپرسنا کی بنچ نے شوہر کی طرف سے دائر درخواست پر بھی غور کیا۔ شوہر نے آئی پی سی کی دفعہ 498A اور جہیز ممانعت ایکٹ کے سیکشن 4 کے تحت اس کے اور اس کے والدین کے خلاف پولیس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کو چیلنج کیا۔ بنچ نے کہا کہ شوہر کا ماننا ہے کہ محبت صرف جسمانی تعلق سے نہیں ہوتی، یہ روح سے روح کی ملاقات ہونی چاہیے۔ بنچ نے مشاہدہ کیا کہ شوہر کے خلاف فوجداری کارروائی کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا کیونکہ یہ قانون کے عمل کا غلط استعمال ہو گا اور اس کے نتیجے میں انصاف کا خاتمہ ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ اس جوڑے کی شادی 18 دسمبر 2019 کو ہوئی تھی اور شکایت کنندہ بیوی صرف 28 دن تک اپنے شوہر کے گھر رہی تھی۔ بیوی نے 5 فروری 2020 کو آئی پی سی کی دفعہ 498A (جہیز کے لیے ہراساں کرنے سے متعلق) کے تحت پولیس میں شکایت درج کروائی۔ اس نے فیملی کورٹ میں ہندو میرج ایکٹ کے تحت ایک کیس بھی دائر کیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کی شادی کالعدم ہے۔ درخواست گزار بیوی نے اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف فوجداری مقدمہ بھی درج کرایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.