ETV Bharat / state

Farangi Mahli on Uniform Civil Code مسلمان قرآن و حدیث کی بنیاد پر بنے قوانین کو کیسے چھوڑ سکتا ہے: مولانا خالد رشید فرنگی محلی

author img

By

Published : Jun 27, 2023, 8:50 AM IST

مسلمان قرآن و حدیث کی بنیاد پر بنے قوانین کو کیسے چھوڑ سکتا ہے: مولانا خالد رشید فرنگی محلی
مسلمان قرآن و حدیث کی بنیاد پر بنے قوانین کو کیسے چھوڑ سکتا ہے: مولانا خالد رشید فرنگی محلی

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے پرسنل لا کی بنیاد قرآن اور حدیث ہے۔ لہٰذا ہم یہ کیسے گنوارا کر سکتے ہیں کہ ہمیں قرآن اور حدیث پر عمل کرنے سے روکا جائے اور پھر بھارتی شہری ہونے کے ناطے ہمارے آئین نے ہمیں یہ اجازت دی ہے کہ ہم اپنے مذہب کے اعتبار سے اپنے پرسنل لا پر عمل کر سکتے ہیں۔

مسلمان قرآن و حدیث کی بنیاد پر بنے قوانین کو کیسے چھوڑ سکتا ہے: مولانا خالد رشید فرنگی محلی

نئی دہلی: لا کمیشن کی جانب سے یونیفارم سول کوڈ پر عوام سے رائے طلب کیے جانے کے بعد سے ہی یکساں سول کوڈ بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ جہاں ایک طرف یکساں سول کوڈ کی حمایت کی جا رہی ہے، وہیں اس کی مخالفت بھی بڑے زور وشور سے ہو رہی ہے۔ اس میں سب سے پہلا نام آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا ہے۔ ان کے مطابق یکساں سول کوڈ نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ ہندو، سکھ اور عیسائیوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔

اس پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مولانا خالد رشید فرنگی محلی سے بات کی۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ سبھی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی رائے کے مطابق جو صحیح باتیں ہیں وہ اعداد و شمار کے ساتھ لا کمیشن تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 برس قبل بھی لا کمیشن نے تمام مذاہب کے لوگوں کی رائے جاننے کے بعد یہ فیصلہ کیا تھا کہ ابھی فی الحال بھارت میں یکساں سول کوڈ کی ضرورت نہیں ہے۔

18854081
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مولانا خالد رشید فرنگی محلی سے بات کی

یہ بھی پڑھیں:

اب 5 برس کے بعد پھر سے یہ مسئلہ سامنے آیا ہے۔ یہ مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں ہے بلکہ اس ملک میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کا مسئلہ ہے۔ اس لیے قطعی طور پر اپنے ملک میں اس بات کی ضرورت نہیں ہے کہ اس قسم کا کوئی بھی قانون سب پر تھونپ دیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے پرسنل لا کی بنیاد قرآن اور حدیث ہے تو لہٰذا ہم یہ کیسے گنوارا کر سکتے ہیں کہ ہمیں قرآن اور حدیث پر عمل کرنے سے روکا جائے اور پھر بھارتیہ شہری ہونے کے ناطے ہمارے آئین نے ہمیں یہ اجازت دی ہے کہ ہم اپنے مذہب کے اعتبار سے اپنے پرسنل لا پر عمل کر سکتے ہیں۔ وہیں مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی پر پابندی لگائے جانے والے سرکولر پر کہا کہ یہ ہمارے بنیادی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔ مسلمان صرف انہیں جانوروں کی قربانی کریں جس کی اجازت ہمارا آئین ہمیں دیتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.