ETV Bharat / state

گیا: حق رائے دہی کےلیے لوگوں کو جدوجہد کرنا پڑتا ہے

author img

By

Published : Oct 8, 2021, 4:32 PM IST

حق رائے دہی کےاستعمال کےلیے لوگوں کو جدوجہد کرنا پڑتا ہے
حق رائے دہی کےاستعمال کےلیے لوگوں کو جدوجہد کرنا پڑتا ہے

بہار کے ضلع گیا کے ایک گاؤں میں پانچ سو لوگوں کو ووٹنگ کے لیے بیس کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا ہوتا ہے۔ یہ علاقہ نکسل متاثر ہے اور یہاں سے بوتھ تک پہنچنے کے لئے پختہ راستہ نہیں ہے، بوتھ پہنچنےکا راستہ جنگل وپہاڑ ہے جسے عبور کرنا پڑتا ہے۔

بہار کے ضلع گیا میں دسویں مرحلے میں پنچایت الیکشن ہونے ہیں، دو مرحلوں کی ووٹنگ اور کاونٹنگ ہوچکی ہے۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ آٹھ اکتوبر کو ہے اور اس کی تیاریاں ہورہی ہیں لیکن ان سب کے بیچ ضلع کے نکسل متاثر پنچایت اورنگ آباد ضلع سے متصل گیا کے ڈومریا بلاک کے چھکربندھا پنچایت کا اربن سلیا گاؤں ووٹنگ کے لیے تذبذب کا شکار ہے، کیونکہ یہ جغرافیائی اعتبار سے جنگل و پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے۔ یہاں دو سو گھروں کی آبادی اور پانچ سو سے زیادہ ووٹرز ہیں۔

حق رائے دہی کےاستعمال کےلیے لوگوں کو جدوجہد کرنا پڑتا ہے

اگر یہ لوگ پنچایت انتخابات میں ووٹنگ کے لیے حصہ لینا چاہیں تو انہیں بیس کلومیٹر پیدل سفر کرنا ہوگا کیونکہ یہاں راستہ نہیں ہے اور انہیں جنگل و پہاڑوں سے ہوتے ہوئے چھکربندھا بوتھ پر پہنچنا ہوگا۔

یہ گاوں امام گنج اسمبلی حلقے میں ہے جبکہ پارلیمانی انتخابات میں اورنگ آباد ضلع کے لیے ووٹرز ووٹ کرتے ہیں۔ ان دونوں انتخابات میں ووٹنگ کے لیے گاوں میں ہی واقع اسکول پر بوتھ بنایا جاتا ہے، لیکن پنچایت انتخابات میں ان کا بوتھ چھکربندھا ہوتاہے۔

یہ بھی پڑھیں:گیا: پنچایتی انتخاب کے دوران کھیت کے بیچ و بیچ بنے بوتھ

دوری کافی زیادہ ہونے کی وجہ سے پانچ سو ووٹرز میں سےستر اسی ووٹر ہی پنچایت الیکشن میں ووٹ کرنے جاتے ہیں، اکثر و بیشتر گاؤں کو اورنگ آباد ضلع سے جوڑنے کی مانگ کی جاتی رہی ہے کیونکہ یہاں سے ستر کلو میٹر اورنگ آباد ہیڈ کوارٹر پہنچنا آسان ہے تاہم بیس کلو میٹر بلاک پہنچنا زیادہ مشکل ہے۔

اس علاقے میں دونوں فرقے" ہندو مسلمان " کی آبادی ہے اور اس میں دونوں فرقے کی پچھڑی برادریاں یہاں جنگلی علاقے میں زیادہ قیام پذیر ہیں۔

اس حوالے سے امام گنج کے رکن اسمبلی و سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے کہا کہ ان کو اس کے متعلق جانکاری ہےکسی بھی حالت میں اس علاقے کو اورنگ آباد ضلع میں ہی ہونا چاہیے ۔2015 میں سرکار میں رہتے ہوئے اس کو اورنگ آباد ضلع سے جوڑنے کے لیے لیٹر جاری کیا تاہم ابھی تک اس پر کاروائی نہیں ہوئی ہے چونکہ یہ گاوں اور اس سے متصل کئی گاؤں نکسل متاثر ہیں اگر وہ پیدل جنگل و پہاڑوں سے ہوکر جائیں گے تو ان کی جان کو بھی خطرہ ہے اگر وہ گاڑی سے جانا چاہیں گے تو انہیں سو کلو میٹر سے زیادہ دوری کا راستہ طے کرنا ہوگا، کیونکہ انہیں اورنگ آباد شیرگھاٹی ہوتے ہوئے ڈومریا آنا ہوگا۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ کہتے ہیں کہ اربن سلیا گاؤں پچھڑا ہے۔ یہاں بوتھ نہیں ہونے کی وجہ سے کافی ووٹرز ووٹنگ سے محروم ہوجاتے ہیں۔ رپورٹ لینے کے بعد الیکشن کمیشن کو رپورٹ بھیجی گئی ہے اور بوتھ گاؤں میں کرانے کی اپیل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ضلع گیا کا یہ سب سے نکسل متاثر علاقہ ہے چھکربندھا کے جنگل میں پولیس اور نکسلیوں کے درمیان تصادم ہوتا رہاہے۔ ماضی میں کئی مرتبہ یہاں ووٹنگ کے لیے جانے والے لوگوں کے ساتھ مارپیٹ بھی کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.