ETV Bharat / city

کرناٹک: 'تبدیلی مذہب مخالف بل' پر اعتراض

author img

By

Published : Sep 29, 2019, 9:31 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 12:40 PM IST

مسیحی برادری کا اجلاس

ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور آئی ایس آئی ہال میں آج مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے سماجی، سیاسی کارکنان و دانشوران کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں بی جے پی کے قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کی گئی تبدیلی مذہب مخالف بل کی خلاف ورزی کی گئی۔

یاد رہے اسی سال اگست کے مہینے میں، بجٹ سیشن کے بعد حکومت کے ذرائع سے یہ بات سامنے آئی کہ مودی حکومت 'تبدیلی مذہب مخالف بل' کی تیاریوں میں جٹ گئی ہے اور عنقریب وہ اسے پارلیمنٹ میں پیش کریگی۔ یہ قانون کسی کو بھی اپنے مذہب کو تبدیل کرنے پر پابندی عائد کرے گا۔

مسیحی برادری کا اجلاس

اس سلسلے میں بلائی گئی ایک میٹنگ کے دوران مسیحی برادری کے دانشوران نے بحث و مباحثہ کیا اور متفقہ طور پر کہا کہ ہمیں ہمارا دستور یہ اختیار دیتا ہے کہ ہم کسی بھی دین و مذہب کو اپنائیں اور اس پر عمل کریں۔ اور ساتھ ہی ریسولیوشن پاس کیا کہ ایسی بل یا قانون جو آپ کے بنیادی حقوق پر پابندی لگائے وہ غیر دستوری و عوام مخالف ہے۔

اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی۔ جے۔ پی 'دھرمانترن ورودھی بل' کے ذریعے مسیحیوں پر ظلم و زیادتی کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کا ایجنڈا ہے کہ جس طرح وہ مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں، اس بہانے مسیحیوں پر بھی ظلم کرے اور اس کے لئے وہ ماحول بنا رہے ہیں۔

پروفیسر کراٹ نے بتایا کہ وہ اقلیتی طبقوں میں بی جے پی اس قسم کے عوام مخالف قوانین کے متعلق بیداری کی مہم چلا رہے ہیں اور وہ اس مہم کو ملک گیر سطح پر چلائیں گے۔

اس موقع پر ڈاکٹر بھانو پرکاش نے بتایا کہ آر ایس ایس کی قیادت والی بی جے پی کا اس قسم کے قوانین بنانا اقلیتوں کے خلاف ایک منظم سازش ہے اپنے سیاسی اقتدار کو حاصل کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لئے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے قوانین عوام کو ان کی مذہب اختیار کرنے کی آزادی پر حملہ ہے جو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائیگا۔

Last Updated :Oct 2, 2019, 12:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.