ETV Bharat / bharat

Devendra Fadnavis on Love Jihad Law مہاراشٹر حکومت لو جہاد قوانین کا مطالعہ کرنے کے بعد کوئی فیصلہ لے گی

author img

By

Published : Dec 21, 2022, 1:22 PM IST

Updated : Dec 21, 2022, 1:28 PM IST

مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس
Devendra Fadnavis on Love Jihad Law

دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت مناسب فیصلہ لینے سے پہلے دیگر ریاستوں کے ذریعہ وضع کردہ لو جہاد سے متعلق قوانین کا مطالعہ کرے گی۔ Laws on Love Jihad Enacted by States

ناگپور: مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت دیگر ریاستوں کی طرف سے بنائے گئے 'لو جہاد' سے متعلق قوانین کا مطالعہ کرے گی اور مناسب فیصلہ کرے گی۔ ریاستی مقننہ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دیویندر فڑنویس نے کہا کہ شردھا والکر قتل کیس کے سلسلے میں ایوان میں ایک 'احساس' ہے کہ ریاست میں بڑے پیمانے پر لو جہاد کے واقعات دیکھے جا رہے ہیں۔ Maharashtra Govt To Study Love Jihad Act of Other State

واضح رہے کہ لو جہاد ایک اصطلاح ہے جو اکثر دائیں بازو کے کارکنان کی جانب سے استعمال کی جاتی ہے تاکہ یہ الزام لگایا جا سکے کہ مسلمان مردوں کی طرف سے ہندو خواتین کو شادی کے ذریعے مذہبی تبدیلی پر آمادہ کرنے کی چال چلی جا رہی ہے۔ Maharashtra Deputy CM Devendra Fadnavis

دیویندر فڑنویس نے کہا کہ 'ہم نے ایوان کو یقین دلایا ہے کہ مختلف ریاستوں میں لو جہاد سے متعلق قوانین ہیں اور ہم ان کا مطالعہ کریں گے۔ اس کی بنیاد پر ہماری حکومت ایک مناسب فیصلہ کرے گی تاکہ کوئی بھی خاتون یا لڑکی کسی سازش کا شکار نہ ہو۔ اسمبلی میں انہوں نے کہا کہ 'لو جہاد' پر سخت قانون کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

حالانکہ ایوان میں تقریر کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت بین المذاہب شادیوں کی مخالف نہیں ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ احساس ہوا ہے کہ یہ ایک سازش کا حصہ ہے۔ کچھ اضلاع میں ایسی شادیاں بڑی تعداد میں ہو رہی ہیں۔ واضح رہے کہ بی جے پی ممبران اسمبلی اتل بھٹکلکر اور آشیش شیلار نے اسمبلی کے ایوان زیریں میں شردھا والکر کے قتل کو اٹھایا تھا۔

شردھا والکر کی اپنے لیو ان پارٹنر کے خلاف نومبر 2020 میں وسئی پولیس میں دائر کی گئی ہراسانی کی شکایت کو واپس لینے پر بات کرتے ہوئے اتل بھٹکلکر نے کہا تھا کہ 'کیا پولیس پر سیاسی دباؤ تھا کہ وہ شکایت موصول ہونے پر کارروائی نہ کرے؟ اس دوران امراوتی میں فارماسسٹ امیش کولہے کے قتل کا معاملہ بھی اٹھایا گیا آج چارج شیٹ میں تبلیغی جماعت کا نام آیا ہے۔ ایک اور بی جے پی ایم ایل اے آشیش شیلار نے بھی یہی مسئلہ اٹھایا۔

واضح رہے کہ شردھا والکر کا مبینہ طور پر اس سال مئی میں اس کے بوائے فرینڈ نے دہلی کے فلیٹ میں قتل کر دیا تھا۔ اس نے مبینہ طور پر اس کے جسم کو متعدد ٹکڑوں میں کاٹ کر دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینکا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے ملزم کو گزشتہ دنوں گرفتار کر لیا ہے۔

دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ایک وزیر کی سربراہی میں بین المذاہب کمیٹی، بین المذاہب شادیوں، شادی شدہ جوڑوں اور ان کے خاندانوں کے ریکارڈ کا سراغ لگائے گی اور اسے برقرار رکھے گی۔ جب شردھا والکر کے والد نے کہا کہ ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کہاں جائیں اور اگر کوئی اس کے ساتھ بات چیت کی سہولت فراہم کرتا تو ہم اسے بچا سکتے تھے۔

ریاستی لیجسلیچر کمپلیکس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ شردھا والکر کا معاملہ لو جہاد کا مسئلہ نہیں ہے جیسا کہ اب اسے پینٹ کیا جا رہا ہے بلکہ یہ ایک سماجی موضوع اور لیو ان ریلیشن شپ کا مسئلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جو بالغ ہے وہ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ اس واقعہ کو لو جہاد قرار دے کر لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ ابو عاصم اعظمی نے الزام لگایا کہ بین المذاہب شادی کی جانچ کمیٹی جان بوجھ کر ہندوؤں اور مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

Last Updated :Dec 21, 2022, 1:28 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.