ETV Bharat / state

توہم پرستی: دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش میں لاش کو گنگا میں دو دن تک ڈبو کر رکھا گیا - Dead Body kept immersed in Ganga

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 2, 2024, 3:55 PM IST

Updated : May 2, 2024, 4:35 PM IST

DEAD BODY KEPT IMMERSED IN GANGA
DEAD BODY KEPT IMMERSED IN GANGA(ETV Bharat UP Desk)

Student Snake Bite Superstition: بلندشہر میں توہم پرستی کا انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے۔ سانپ کے ڈسنے سے طالب علم کی موت کے بعد اہل خانہ نے لاش کو گنگا میں ڈبا دیا۔ انہیں یقین تھا کہ اس سے سانپ کا زہر نکل جائے گا اور نوجوان دوبارہ زندہ ہو جائے گا۔

بلندشہر: جہانگیر آباد کے علاقے میں بی کام کے ایک طالب علم کو سانپ نے کاٹ لیا۔ اس سے اس کی حالت خراب ہوگئی۔ گھر والے اسے فوری طور پر ہسپتال لے جانے کے بجائے جھاڑ پھونک کرانے میں لگے رہے۔ اس دوران طالب علم کی موت ہو گئی۔ جب اسے ہسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے باوجود توہم پرستی میں ڈوبے گھر والوں نے لاش کو دو دن تک رسی اور پتھر کی مدد سے گنگا ندی میں ڈبو کر رکھا۔ اس کی وجہ سے جسم کے کئی حصوں سڑنے گلنے لگے۔ اس کے بعد بھی جب گھر والوں نے لاش میں کوئی حرکت نہ دیکھی تب جا کر آخری رسوم ادا کیا۔

اترپردیش کے بلند شہر کے جہانگیر آباد تھانے میں واقع گاؤں جے رام پور کدینا میں وجے سنگھ کا خاندان رہتا ہے۔ وجے دہلی میں محکمہ انکم ٹیکس میں زیر ملازمت ہیں۔ ان کے پانچ بچے ہیں۔ ان میں سب سے چھوٹا موہت کمار (20) تھا۔ وہ بی کام فائنل ایئر کا طالب علم تھا۔ چار مئی کو اس کا امتحان ہونا تھا۔ اس کے چچا کے بیٹے جتیندر نے بتایا کہ اس نے 26 اپریل کو ووٹ ڈالا تھا۔ اس کے بعد وہ شام سات بجے چہل قدمی کے لیے کھیتوں کی طرف نکل گیا۔ اس دوران اسے سانپ نے کاٹ لیا۔

اس کے بعد وہ وہیں پڑا رہا۔ جب کچھ لوگوں نے دیکھا تو اس کے گھر والوں کو اطلاع دی۔ اس کے بعد سانپ کے کاٹنے کی جگہ پر کپڑا باندھ دیا گیا تاکہ زہر پورے جسم میں نہ پھیلے۔ گھر والے موہت کو گاؤں کے جھاڑ پھونک کے پاس لے گئے۔ وہاں جھاڑ پھونک کے دوران بندھا کپڑا کھول دیا گیا جس کی وجہ سے اس کی طبیعت خراب ہونے لگی۔ اس پر موہت نے اپنے موبائل میں ٹائپ کر کے بتایا کہ اس کا گلا بیٹھ گیا ہے اور وہ کچھ بول نہیں پا رہا ہے۔

حالت بگڑنے پر اس کے بعد اسے ضلع اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں ڈاکٹر نے موہت کو مردہ قرار دے دیا۔ اس کے باوجود توہم پرستی میں ڈوبے گھر والے اس کے زندہ ہونے کی توہم پرستی میں جہانگیر آباد لے گئے۔ وہاں تانترک صبح تقریباً ساڑھے چار بجے تک جھاڑ پھونک کرتا رہا۔ یہاں جب جسم میں کوئی حرکت نہ ہوئی تو اسے فرید پور لے جایا گیا۔ وہاں موجود تانترک نے بتایا کہ اب اس میں کچھ نہیں بچا۔ اس کے بعد کسی نے بتایا کہ لاش کو گنگا میں ڈبو کر رکھنے سے سانپ کا زہر نکل جائے گا اور یہ لڑکا زندہ ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: توہم پرستی کے معاملے میں ہجوم نے خاتون کو نذرآتش کردیا

بیمار طالبات کو اسپتال بھیجنے کے بجائے تانترک سے جھاڑ پھونک کرانے کا معاملہ

اہل خانہ موہت کی لاش کو اونتیکا دیوی واقع گھاٹ پر لے گئے۔ 27 اپریل کی شام 6:30 بجے لاش کو دو پتھروں اور رسی سے باندھ کر گنگا کی لہروں میں ڈبو دیا گیا۔ دو دن گزرنے کے باوجود جسم میں کوئی حرکت نہیں ہوئی۔ جسم کا نچلا حصہ نیلا پڑ چکا تھا۔ بڑے بڑے چھالے بھی نمودار ہونے لگے تھے۔ اس کے بعد گھر والوں نے آخری رسومات ادا کی۔ لاش کو گنگا میں باندھ کر رکھنے کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔

جتیندر نے بتایا کہ موہت بہت محنتی تھا۔ وہ کہتا تھا کہ ایک دن وہ کچھ ایسا اچھا کرے گا کہ اخبار میں اس کی تصویر شائع ہو جائے گی۔ جہانگیر آباد تھانے کے انسپکٹر رماکانت پچوری نے کہا کہ معاملہ زیر غور ہے۔ ابھی تک کسی سے کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں آئی ہے۔ شکایت موصول ہوئی تو تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: لاش کو قبر سے نکال کر بچے کو زندہ کرنے کیلئے تنتر منتر، ہنگامہ

کوپل میں نابالغ کو برہنہ کرکے پوجا، تین کے خلاف ایف آئی آر درج

Last Updated :May 2, 2024, 4:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.