ETV Bharat / state

اے ایم یو میں بچوں کی نشوونما میں آنے والی پریشانیوں سے متعلق خصوصی تربیتی پروگرام کا انعقاد - Programme On Bayley Scales

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 13, 2024, 7:41 PM IST

Programme On Bayley Scales In AMU: اترپردیش میں پہلی مرتبہ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال، اے ایم یو کے شعبہ امراض اطفال میں 16 دن سے ساڑھے تین سال تک کے بچوں کی نشوونما میں آنے والی پریشانیوں سے متعلق ایک خصوصی ٹریننگ پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔

بچوں کی نشوونما میں آنے والی پریشانیوں سے متعلق ایک خصوصی ٹریننگ
بچوں کی نشوونما میں آنے والی پریشانیوں سے متعلق ایک خصوصی ٹریننگ (etv bharat)

بچوں کی نشوونما میں آنے والی پریشانیوں سے متعلق ایک خصوصی ٹریننگ (etv bharat)

علی گڑھ: اس پروگرام میں خاص طور پر پانچ برس کی عمر تک کے بچوں کی نشوونما کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا نہایت ہی ضروری ہے۔ اب ڈاکٹر بیلی اسکیل کے ذریعہ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما میں خرابی پر نظر رکھ سکیں گے۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال کے شعبہ امراض اطفال بیلی سکیل ٹریننگ پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔

عام طور پر تین برس تک کے بچوں کے دماغ کا 90؍ فیصد اور پانچ برس تک کی عمر کے بچوں کا 99؍ فیصد دماغ نشوونما پاتا ہے۔ بچوں کی پیدائش کے تین ماہ بعد سے ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جانی چاہیے۔ بچے کے بیٹھنے، چلنے، بولنے وغیرہ کے لیے تقریباً ایک مقررہ مدت ہوتی ہے۔

اے ایم یو کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون شعبہ امراض اطفال جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج و اسپتال کے زیرا ہتمام منعقد ورکشاپ بعنوان بیلی اسکیل فار انفینٹ اینڈ ٹوڈلر ڈولپمنٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے یوئے کہاکہ نومولود عمر سے چار سال تک کے بچوں کی نشونما میں آنے پریشانیوں کو سمجھنا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ ابھی تک اس تعلق سے سنجیدیگی سے غورو فکر نہیں کیا گیا تھا لیکن اب اس ضمن میں ہورہی تبدیلیوں سے معالجین کا روبرو ہونا خوش آئند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک معالجین بچوں کے مسائل کو محسوس کرتے ہوئے ان کا علاج کرتے تھے اب جدید ٹیکنالوجی اور کچھ میڈھرڈ کے ذریعہ مذید ماہرانہ صلاحیتوں کے ساتھ بچوں کا علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہونے والی اس ورکشاپ میں شامل سبھی معالجین اس سے فیضیاب ہونگے اور مستقبل میں اسکے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

پیئرسن انڈیا ایجوکیشن سروسز کی ٹرینر ڈاکٹر ندھی گپتا نے ڈاکٹروں کو بیلی اسکیل پر ٹریننگ دی اور بتایا کہ بچوں کا چلنا ،بیٹھنا ،چیزوں کو پکڑنا ،انگلیوں کا صحیح سے استعمال کرنا، بچنے کی سمجھ، انکا بولنا یہ سب چیزیں ایسی ہے جس پر ہمیں فوکس کرنا ہوتا ہے، ان ٹول کو پوری دنیا میں استعمال کیا جاتا ہے۔

شعبہ اطفال کی سربراہ پروفیسر زیبا ذکاء الرب نے کہا کہ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کے لیے وقت اور معیار مقرر ہے۔ خاص طور پر پانچ برس کی عمر تک کے بچوں کی نشوونما کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا نہایت ہی ضروری ہے۔ اب ڈاکٹر بیلی اسکیل کے ذریعے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما میں خرابی دور کرسکیں گے۔ پروفیسر زیبا ذکاء الرب نے کہا 16دن سے لیکر ساڑھے تین سال تک کے بچوں پر اس بیلی اسکیل کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ بچوں کی پیدائش کے تین ماہ بعد سے انکی سرگرمیوں پر نظر رکھی جانی چاہیے۔ بچے کے بیٹھنے، چلنے، بولنے وغیرہ کے لیے تقریباً ایک مقررہ مدت ہوتی ہے۔ صدر شعبہ نے مزید بتایا جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں پوسٹ گریجویشن (پیڈریٹرکس) کے نصاب میں یہ ٹریننگ شامل نہیں ہے اور مجھے لگتا ہے اس کو نصاب میں شامل ہونا چاہئے تاکہ سبھی طلباء اس طرح کی ٹریننگ حاصل کرسکے۔

یہ بھی پڑھیں: روایتی فن تعمیر کی میراث پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

آج اے ایم یو میں ہوئی اس ورکشاپ میں 26 ڈاکٹرس شامل ہوئے جنھیں بیلی اسکیل کی تھیوری سے واقف کرایا گیا۔اس کی افتتاحی تقریب سے اے ایم یو میڈیکل کالج کے سپریننڈٹ پروفیسر وسیم رضوی نے بھی خطاب کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.