ETV Bharat / state

گیا: ناقص سپلائی نظام کے سبب پانی کی قلت کا معاملہ ہنوز جاری - water shortage in Gaya

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 4, 2024, 4:55 PM IST

water shortage Issue in Gaya: گیا میں پینے کے پانی کا بحران ہے۔ اس کی وجہ شدید گرمی کے سبب زیر زمین پانی کی سطح کا نیچے جانا ہے۔ کچھ علاقوں میں مکانات کی بورنگ کے خشک ہونے کا سلسلہ چل پڑا ہے، نیز واٹر سپلائی سے متعلق سرکاری اسکیمیں بھی لوگوں کی مانگ پوری نہیں کر پا رہی ہیں۔

گیا: ناقص سپلائی نظام کے سبب پانی کی قلت کا معاملہ ہنوز جاری
گیا: ناقص سپلائی نظام کے سبب پانی کی قلت کا معاملہ ہنوز جاری (ETV Bharat)

گیا: ناقص سپلائی نظام کے سبب پانی کی قلت کا معاملہ ہنوز جاری (ای ٹی وی بھارت)

گیا: موسم گرمیں گیا ضلع کو شدید پانی کے بحران کا سامنا ہو جاتا ہے۔ خاص کر شہر اور دیہات کے کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں سپلائی کا نظام بھی خستہ حال ہو جاتاہے۔ شہر گیا کے سول لائن تھانہ علاقے میں واقع معروف گنج میں پانی کا بحران مزید گہراتا جارہاہے۔ یہاں مکانوں کی بورنگ خشک ہونے لگی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے سپلائی کا نظام بھی خستہ ہوگیا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے سے یہاں پائپ سے سپلائی کا نظام بند تھا تاہم اب شروع بھی ہوا تو ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی نہیں ہے۔ گندا اور بدبودار پانی کے سپلائی کرنے کی شکایت ہے۔

گزشتہ دنوں 27 اپریل کو نگمتیہ اور بنیا پوکھر کے علاقے میں اسی طرح کی حالت پر' ای ٹی وی بھارت اردو' نے اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی جسکے اثر میں وہاں پانی کے سپلائی کی حالت کچھ حد تخ بہتر تو ہوئی ہے تاہم ابھی ان علاقوں میں بھی پوری طرح سے پانی کی سپلائی کا نظام بحال نہیں ہواہے۔ 27 اپریل کی خبر کے بعد ڈسٹرک مجسٹریٹ کی قیادت میں پانی کے بحران کے تعلق سے گزشتہ روز ایک اہم میٹنگ بھی ہوئی تھی جس میں ڈی ایم نے ان علاقوں کا نام لیکر متعلقہ ایجنسی ' بڈ کو' کو پانی کے سپلائی کو بہتر کرنے اور میونسپل کار پوریشن کو پانی کا ٹینکر فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ وہیں معروف گنج میں پانی کی قلت کا سامنا ہے اور اس سے مقامی لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔

یہاں ایک خاتون روشن آرا نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی سپلائی بندتھی لیکن اب شروع تو ہواتاہم پانی اتنا نہیں آتا ہے جتنا کہ علاقے کے لوگوں کی ضروریات ہے۔ کچھ منٹوں کے لیے سپلائی کے پائپ کے ذریعے پانی آتا ہے تاہم اسمیں بھی پانی کی رفتار انتہائی کم ہوتی ہے۔ بس یوں سمجھا جاسکتا ہے کہ کم سے کم پانچ سے سات منٹوں میں ایک بالٹی بھرتا ہے۔ یہاں بھی گندا اور بدبودار پانی سپلائی کی شکایت ہے ۔ روشن آرا نے بتایاکہ اسکے گھر کی بورنگ خشک ہوچکی ہے۔ وہ اور انکے بچے میدان میں واقع ایک بورنگ سے پانی لاتے ہیں۔ گھر سے باہر گلی کے ایک حصے پر پانی کے سپلائی کا نل جہاں سے پانی وہ لاتی ہیں۔ انکے گھر تک پائپ سے پانی سپلائی نہیں ہے۔ بڑی مشکلوں کا سامنا ہے۔

گنگا جل کے تحت 66000 گھروں میں پانی کاسپلائی

گیا شہر میں پانی کے سپلائی کا نظام بڈکو ایجنسی کے ہاتھوں میں ہے۔ ایجنسی کے خلاف اکثر شکایت میونسپل کارپوریشن کے عہدداروں کی طرف سے ہوتی رہی ہے۔ ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن کی میٹنگ میں بڈکو کے انجنیئر نے بتایا کہ شہر گیا میں بڈکو کے ذریعے قریب 83000 ہزار مکانات میں گنگا جل اسکیم کے تحت گھروں تک پانی پہنچانا ہے لیکن ابھی موجودہ وقت میں 83000 مکانات میں سے 66000 ہزار مکانات میں گنگا کے پانی کی سپلائی ہے۔ تین وارڈوں میں پائپ بچھانے کا ہورہاہے۔ توقع ہے کہ جون ماہ تک اسکو پورا کر لیا جائے گا۔ شہر میں بڈکو کی طرف سے فی شخص 135 لیٹر پانی کی سپلائی ہے۔ بڈو کے مطابق 135 لیٹر فی شخص کے مطابق شہر گیا میں 110 ملین لیٹر پانی لوگوں کو مختلف اوور ہیڈ ٹینک کے ذریعے سے سپلائی ہے۔

موٹر لگاکر پانی کھینچنے پر ہوگی کاروائی

ڈی ایم نے میونسپل کمشنر کو پانی کے غیر قانونی کنکشن کے خلاف مہم چلا کر کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے، اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اکثر یہ شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں کہ لوگ ٹیوب ویل اور ٹولو پمپ موٹر سیٹ لگا کر سپلائی کا پانی بھر رہے ہیں۔ جس سے آخری گھروں تک پانی نہیں پہنچ پا رہا ہے۔ اس پر میونسپل کارپوریشن اور بڈکو کے انجینئرز ٹیم بنا کر چھاپہ ماریں اور ایف آئی آر درج کر کے کنکشن منقطع کرنے کی کارروائی کریں۔

بدبو دار پانی کی ملتی ہے شکایت

ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے ہدایت دی ہے کہ جن گھروں میں ابھی تک گھر تک نل کے ذریعے کنکشن نہیں دیا گیا ہے وہاں پانی کے کنکشن کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ ڈی ایم نے بتایا کہ پچھلے کچھ دنوں سے شہر کے کچھ علاقے میں آلودہ پانی کی سپلائی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، بوڈکو کے ایگزیکٹو انجینئر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر متعلقہ جگہ کا دورہ کریں اور اس مسئلہ کے حل کو یقینی بنائیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.