ETV Bharat / state

اے ایم یو ویمنس کالج مسلم خواتین کی تعلیم میں اہم رول ادا کر رہا ہے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 7, 2024, 9:37 PM IST

Education of Muslim women شیخ عبداللہ (پاپا میاں) نے ضلع علی گڑھ میں پہلا تعلیمی ادارہ 1906 میں قائم کیا علی گڑھ شہر کے اپر فورٹ علاقے میں بالائے قلعہ کے نام سے، 1914 میں وہ ادارہ شفٹ ہوگیا میرس روڈ پر جو آج اے ایم یو ویمنس کالج کے نام سے جانا جاتا ہے، جہاں تین ہزار سے زیادہ طالبات تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

education of Muslim women
education of Muslim women

اے ایم یو ویمنس کالج مسلم خواتین کی تعلیم میں اہم رول ادا کر رہا ہے

علیگڑھ: شیخ عبداللہ (پاپا میاں) نے اس وقت خواتین کی تعلیم کی شروعات کی جب لوگ تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کو بازارو سمجھتے تھے۔ شیخ عبداللہ کا کہنا تھا اگر کسی قوم کو ترقی کرنا ہے تو ان کے گھروں کی خواتین کو تعلیم یافتہ بنانا پڑے گا جس کے لئے انہوں نے 1906 میں ضلع علی گڑھ میں پہلا ادارہ اپر فورٹ علاقے میں چھہ طالبات کے ساتھ 'بالائے قلعہ' کے نام سے قائم کیا جو آج علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ویمنس کالج کے نام سے مشہور ہیں جہاں بیرونی ممالک سمیت تین ہزار سے زیادہ طالبات زیر تعلیم ہیں۔

یوم خواتین کی مناسبت سے اے ایم یو ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے ای ٹی وی بھارت کو خصوصی گفتگو میں بتایا معاشرے کے لیے مساوات بہت ضروری ہے، جس پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ مرد اور خاتون دونوں ملک و قوم کی ترقی میں یکساں کردار ادا کرسکیں۔ اس میں ویمنس کالج کا اہم کردار ہے۔ ہر شعبے میں آج خواتین کی جو حصہ داری دکھائی دیتی ہے اس کا خواب یہاں کے بانیان نے دیکھا تھا جو زمینی حقیقت میں بدل رہاہے۔

انہوں نے کہا اے ایم یو ویمنس کالج کی بڑی سنہری تاریخ ہے، جس پر ہمیں فخر ہے، یہ تاریخ شیخ عبد اللہ اور وحید جہاں نے اپنی محنت اور جہد مسلسل سے بنائی ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کے لیے 1906 میں صرف ایک اسکول نہیں قائم کیا تھا بلکہ معاشرے میں تبدیلی فکر کے لیے ایک ادارہ قائم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بچیوں کی تعلیم کے لیے از حد کوششوں کی آج بھی ضرورت ہے، خصوصا دیہی علاقوں میں کیونکہ وہاں آج بھی علم کی روشنی اس طرح نہیں پھیل سکی ہے جس طرح ہونی چاہیے تھی۔ شیخ عبداللہ کی تحریک تعلیم نسواں ابھی تکمیل تک نہیں پہنچی ہے، اس تحریک کو ہمیں بہت آگے تک لے جانا ہے، جب تک کہ ملک کی ہر خاتون ہر بچی تعلیم یافتہ نہ ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بہت سے کالج اور یونیورسٹیاں ہیں لیکن ہم نے یہاں معیاری تعلیم پر توجہ دی ہے اور یہی وقت کی ضرورت ہے۔ اب صرف تعلیم یافتہ ہوجانے سے ترقی حاصل نہیں ہوسکتی بلکہ اس کے لیے معیاری تعلیم ضروری ہے جس میں ویمنس کالج مصروف عمل ہے۔ پروفیسر نعیمہ نے مزید بتایا ویمنس کالج اور طالبات کے لئے ہاسٹل قائم کرنے میں شیخ عبداللہ کو بیگم سلطان جہاں کی بھی مدد حاصل تھی۔ اے ایم یو ویمنس کالج شیخ عبداللہ کے خوابوں کی تعبیر ہے، جہاں آج تین ہزار سے زیادہ طالبات زیر تعلیم ہیں اور سات فیکلٹیاں ہیں۔ شمالی ہند میں خواتین کی تعلیم کے لئے معیاری تعلیم میں یہ اول کالج ہے۔ اے ایم یو ویمنس کالج کی طالبات مختلف میدانوں اپنے ادارے کا نام روشن کر رہی ہیں۔ NASA سے ISRO تک میں یہاں کی طالبات نمائندگی کر رہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.