سوپور: مذہبی مقام کا انتظام کرنے والی کمیٹی کے مطابق شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے سوپور ایپل ٹاؤن میں مسجد کی تعمیر کے لیے رقم جمع کی جا رہی ہے جس میں لوگ اپنی حیثیت کے لحاظ سے عطیہ دے رہے ہیں، اسی سلسلے میں ایک مقامی خاتون جس کی مالی حالت اچھی نہیں ہے اس نے اپنی مرغی کے ایک دیسی انڈے کی بولی لگائی۔ جس کو دانش نام کے ایک شخص نے دو لاکھ چھبیس ہزار روپئے میں خریدا۔
یہ معاملہ سری نگر سے تقریباً 55 کلومیٹر دور سوپور کے مالپور گاؤں سے سامنے آیا ہے جہاں مقامی مسجد کمیٹی نے نقد اور قسم دونوں طرح سے عطیات جمع کرنا شروع کر دیے ہیں۔ ایک بزرگ خاتون جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی، نے کہا کہ اس نے اپنی مرغی کے ذریعے تازہ دیا ہوا انڈا عطیہ کیا ہے تاکہ اس مسجد کی تعمیر ہو سکے اور اس کو اس کا صلہ مل سکے۔
تمام قسم کے عطیات نیلامی کے لیے پیش کیے گئے مگر انڈا سب سے زیادہ مطلوب نکلا۔
ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ لوگ تین دن تک انڈے پر ایک سے بڑھ کر ایک بولی لگاتے رہے اور جو بھی بولی لگی اس کی رقم مسجد کو دیتے رہے۔ یہ سلسلہ تین دن تک جاری رہا اور پھر اس انڈے کی رقم اور ساتھ میں انڈا بھی عطیہ کے طور پر کمیٹی کے سپرد کر دئے گئے۔
نیلامی کے آخری دن دانش احمد نامی نوجوان تاجر نے انڈا 70 ہزار روپے میں خریدا۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ ہم اس مسجد کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے بہت بے چین ہیں۔ چونکہ مسجد کو وسیع بنانے کا منصوبہ ہے اس لیے درکار فنڈز بھی کافی زیادہ ہیں۔ دانش احمد نے کہا کہ میں کوئی امیر آدمی نہیں ہوں لیکن یہ ایک مقدس جگہ ہے اور ثواب کا کام بھی۔ انڈے کو خریدنے کے پیچھے میرا مقصد صرف اور صرف میرا جذبہ اور جذبات تھے اور کچھ نہیں۔
دانش احمد کے مطابق نیلامی کے کئی راؤنڈز کے بعد بولی دہندگان کی طرف سے انڈے کے لیے جمع کیے گئے مجموعی روپئے 2,26,350 ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: