ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بواسیر کا بغیر جراحی علاج، حیدر آباد کے نظامیہ طبی کالج کی منفرد تحقیق - Dr Syed Abdul Shakoor Bukhari

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 29, 2024, 3:47 PM IST

خرگوش میں کیمیکل فری فسٹولا انڈکشن، اپنی نوعیت کا ایک منفرد مطالعہ
خرگوش میں کیمیکل فری فسٹولا انڈکشن، اپنی نوعیت کا ایک منفرد مطالعہ

ڈائریکٹوریٹ آف آیوش جموں و کشمیر کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سید عبدالشکور بخاری نے خرگوشوں پر ایک کامیاب تحقیقی کی ہے جس کے ذریعے بواسیر کا علاج بغیر جراحی کے کیا جاسکتا ہے۔ یونانی طریقہ علاج کے ذریعے اس قسم کی پیش رفت عالمی سطح پر منفرد ہے جس کے لئے حید آباد کے نظامیہ طبیہ کالج کی سراہنا کی جارہی ہے۔ ادویات کے ذریعے خرگوش کے مقعد میں غدود پیدا کرنے کا یہ عمل ، ملک کے اعلیٰ ترین ادارے ریبٹ ریسرچ سنٹر میں شعبہ اینیمل جینیٹکس اینڈ بریڈنگ کالج آف ویٹرنری سائنس کی تجربہ گاہ میں کیا گیا۔

خرگوش میں کیمیکل فری فسٹولا انڈکشن، اپنی نوعیت کا ایک منفرد مطالعہ

حیدر آباد: یونانی طریقہ علاج میں جدید ترین تحقیقی کام میں ایک سنگ میل عبور ہوا ہے جس میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر نے ادویات کے ذریعے بواسیر کے مؤثر علاج کیلئے ایک طریقہ کار ایجاد کیا ہے جس کا کامیاب تجربہ خرگوشون پر کیا گیا۔ حیدر آباد کے چارمینار میں واقع تاریخی نظامیہ طبیہ کالج میں ماسٹرس ان میڈیشن (ایم ڈی) کا کورس کرنے والے ڈاکٹر سید عبدالشکور بخاری کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق دنیا میں پہلی بار اتنی کامیابی کے ساتھ کی گئی ہے۔ اس تحقیقی کیلئے انہوں نے حیدر آباد میں واقع ریبٹ ریسرچ سنٹر کے کالج آف ویٹرنری سائنس میں شعبہ اینیمل جینیٹکس اینڈ بریڈنگ کی جدید ترین تجربہ گاہ کا استعمال کیا جس دوران جانوروں پر طبی تحقیق کیلئے درکار عالمی ضابطہ اخلاق پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔

خرگوش میں کیمیکل فری فسٹولا انڈکشن، اپنی نوعیت کا ایک منفرد مطالعہ
خرگوش میں کیمیکل فری فسٹولا انڈکشن، اپنی نوعیت کا ایک منفرد مطالعہ

واضح رہے کہ ڈاکٹر سید عبدالشکور بخاری، جموں و کشمیر سے واحد اور ملکی سطح پر ان سات ڈاکڑوں میں شامل ہیں جنہیں ایک کل ہند جانچ کے بعد انڈین سسٹم آف میڈیسن میں اعلیٰ تحقیقی کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ حیدر آباد کے طبیہ کالج میں داخلے کے بعد انہوں نے ناسور المقعد جسے انگریزی میں فسٹولا ان انو کہا جاتا ہے، پر تحقیقی کام شروع کیا اور اس میں خرگوش کا ماڈل قائم کرکے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔ ڈاکٹر بخاری ڈائریکٹوریٹ آف آیوش جموں و کشمیر میں میڈیکل آفیسر کے عہدے پر کام کررہے ہیں اور ڈیپوٹیشن پر تحقیقی کام کیلئے مانزد ہوئے ہیں۔

تحیقی کام شروع کرنے سے قبل نظامیہ طبیہ کالج حیدرآباد کی اینیملز ایتھیکل کمیٹی نے ڈاکٹر زیب النساء بیگم کی رہنمائی اور علم الادویہ کے شعبہ کی سربراہ اور پروفیسرز کی رہنمائی میں اس تحقیق کو منظوری دی ہے۔ یہ مطالعہ اصل میں کروہن نامی عارضے کے یونانی علاج کی دریافت کیلئے کیا گیا ہے جس کے تحت خرگوشوں کے جسم میں ایک مخصوص مدت کیلئے ادویات داخل کی گئیں جس کے بعد انکے مقعد (انو) میں غدود (فسٹولا) پیدا کئے گئے جو انکے پاخانہ کارک کرنے کے عمل میں رکاوٹ کا باعث بننے لگے۔

ڈاکٹر شکور اب حیدر آباد میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن (این آئی این) میں تحقیقی کررہے ہیں تاکہ اس فسٹولا کے علاج کیلئے عمل جراحی کے بغیر ایک مؤثر طریقہ عمل اختیار کیا جاسکے۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ تحقیق آخری مرحلے میں ہے اور اسے عنقریب ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔

خرگوش میں کیمیکل فری فسٹولا انڈکشن، اپنی نوعیت کا ایک منفرد مطالعہ
خرگوش میں کیمیکل فری فسٹولا انڈکشن، اپنی نوعیت کا ایک منفرد مطالعہ

ڈاکٹر سید عبدالشکور کی اس تحقیق نے ملک بھر میں ایک نمایاں پہچان حاصل کی ہے، جس میں آئی سی ایم آر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن (این آئی این) حیدرآباد کے سائنسدانوں نے انہیں جانوروں کے نمونے کے طور پر انو میں فسٹولا کے مطالعہ میں ایک "غیر معمولی محقق" کے طور پر سراہا ہے۔

یہ کامیابی نہ صرف ڈاکٹر شکور کی اہم شراکت کی نشاندہی کرتی ہے بلکہ فسٹولا کے علاج میں کیمیکل سے پاک طریقوں کی مزید تلاش کا مرحلہ بھی طے کرتی ہے۔ یہ قائم کردہ ماڈل فسٹولا جیسی پیرینل بیماریوں سے نمٹنے کا کام کرتا ہے، جہاں فی الحال موثر علاج ناکافی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.