اردو

urdu

Derek O'brien on PM Modi 'من کی بات بہت ہو چکی مودی جی، اب منی پور کی بھی بات کریں'

By

Published : Jul 20, 2023, 10:50 AM IST

راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن نے وزیر اعظم پر نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'من کی بات بہت ہوئی۔ ہم یہ سننا چاہتے ہیں کہ منی پور کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے۔ وزیر اعظم منی پور کی حالت کو لے خاموشی کب توڑیں گے؟'

من کی بات بہت ہو چکی وزیراعظم مودی جی اب منی پور کی بھی بات کریں
من کی بات بہت ہو چکی وزیراعظم مودی جی اب منی پور کی بھی بات کریں

کولکاتا:آج سے پارلیمنٹ میں مانسون سیشن کا آغاز ہو رہا۔ حکمراں جماعت اور اور اپوزیشن کے درمیان تکرار ہونے کا امکان ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس اجلاس میں منی پور کی صورتحال کے بارے میں بیان دیں۔ منی پور میں تشدد: منی پور میں گذشتہ تین مئی سے حالات خراب ہیں۔ اب تک وہاں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ بنیادی طور پر منی پور میں حالات اس وقت سے خراب ہونے لگے جب سے وہاں میتی کمیونٹی کے خلاف تحریک شروع ہوئی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ریاست کی صورتحال کا جائزہ لیا لیکن اس کا زیادہ فائدہ نہیں ہوسکا۔ فوج اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کر کے بھی حالات کو قابو میں نہیں لایا جا سکا۔ اگرچہ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ حالات معمول پر آ رہے ہیں۔

ڈیرک اوبرائن کی وزیراعظم پر تنقید

منی پور میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے ہی اپوزیشن جماعتیں مرکزی حکومت کو نشانہ بنا رہیں ہیں۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت منی پور میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے مناسب قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے منی پور کی صورتحال کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس پر بحث کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کے رکن ڈیرک اوبرائن کے بیان سے یہ واضح ہوگیا کہ وہ اس معاملے پر مرکز کو گھیرنے کے لیے بے چین ہیں۔ ڈیریک او برائن نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو پیغام پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی جی، ہم چاہتے ہیں کہ آپ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بیان دیں۔لوگوں کو بتائیں کہ منی پور میں کیا ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Monsoon Session 2023 آج سے مانسون اجلاس شروع، منی پور تشدد اور دہلی آرڈیننس پر ہنگامے کے آثار

انہوں نے کہا کہ دل و دماغ میں بہت سی باتیں ہیں۔ ہم منی پور کے بارے میں سننا چاہتے ہیں۔ اگر آپ منی پور کی بات نہیں کریں گے تو ہمیں کیسے پتہ چلے گا کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details