سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ محبوبہ مفتی کپوارہ کے کُنن پوشپورہ علاقے کا دورہ کرنے کی خواہاں تھی جہاں گزشہ روز قریب تین ماہ قبل لاپتہ ہوئے ایک مقامی شخص کی لاش گزشتہ روز برآمد ہوئی تھی۔ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ انہیں متوفی کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت پرسی کی اجازت نہیں دی گئی۔
سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’کنن پوش پورہ میں عبد الرشید کی مسخ شدہ لاش کی تصویریں دیکھ کر انتہائی پریشان ہو گئی۔ سیکورٹی کا بہانہ بنا کر مجھے اہل خانہ کے ساتھ ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ’’مہینوں قبل فوج نے عبدالرشید کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا اس کے بعد ان کے ساتھ کیا ہوا اس کا کسی کو اندازہ نہیں۔ احتساب نہ ہونے کی وجہ سے 2019 کے بعد سے ایسے واقعات اب معمول بن چکے ہیں۔‘‘