جنوبی کشمیر کے ہاری پاریگام ترال میں جموں و کشمیر پولیس میں ایس پی او فیاض احمد، اس کی اہلیہ اور بیٹی کی مشتبہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ہوئی ہلاکت سے پورے علاقہ میں رنج و غم کا ماحول ہے۔ وہیں فیاض کے بھائی کا کہنا ہے کہ 'مجھے معلوم نہیں ہے کہ میرے بھائی کو کن لوگوں نے مارا ہے اور ہم اب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انکے اہل خانہ کی بھرپور امداد کی جائے۔'
متوفی ایس پی او کے بھائی بشیر احمد بٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات وہ اپنے گھر میں بیٹھے تھے تبھی پونے گیارہ بجے کے قریب اس نے بھائی کے مکان کی طرف گولیاں چلنے کی آوازیں سنی اور جب انہوں نے دروازہ کھولا تو دیکھا فیاض، اسکی اہلیہ اور بیٹی خون میں لت پت ہے۔
انہوں نے کہا کنبہ کے تین افراد کو لہو لوہان دیکھ کر ان پر قیامت برپا ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ فیاض کا کنبہ چھ افراد پر مشتمل تھا اور اب اس گھر میں اس کے بیٹے، بہو اور پوتی کے سوا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ متوفی اہل خانہ کی مالی معاونت کی جائے۔