اردو

urdu

معلوم نہیں میرے بھائی کو کس نے مارا: ہلاک شدہ ایس پی او کے بھائی کا بیان

By

Published : Jun 28, 2021, 2:02 PM IST

Updated : Jun 28, 2021, 5:04 PM IST

متوفی ایس پی او کے بھائی بشیر احمد بٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات وہ اپنے گھر میں بیٹھے تھے تبھی پونے گیارہ بجے کے قریب اس نے بھائی کے مکان کی طرف گولیاں چلنے کی آوازیں سنی اور جب انہوں نے دروازہ کھولا تو دیکھا فیاض، اسکی اہلیہ اور بیٹی خون میں لت پت ہے۔

معلوم نہیں میرے بھائی کو کس نے مارا: متوفی کے بھائی کا بیان
معلوم نہیں میرے بھائی کو کس نے مارا: متوفی کے بھائی کا بیان

جنوبی کشمیر کے ہاری پاریگام ترال میں جموں و کشمیر پولیس میں ایس پی او فیاض احمد، اس کی اہلیہ اور بیٹی کی مشتبہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ہوئی ہلاکت سے پورے علاقہ میں رنج و غم کا ماحول ہے۔ وہیں فیاض کے بھائی کا کہنا ہے کہ 'مجھے معلوم نہیں ہے کہ میرے بھائی کو کن لوگوں نے مارا ہے اور ہم اب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انکے اہل خانہ کی بھرپور امداد کی جائے۔'

معلوم نہیں میرے بھائی کو کس نے مارا: متوفی کے بھائی کا بیان

متوفی ایس پی او کے بھائی بشیر احمد بٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات وہ اپنے گھر میں بیٹھے تھے تبھی پونے گیارہ بجے کے قریب اس نے بھائی کے مکان کی طرف گولیاں چلنے کی آوازیں سنی اور جب انہوں نے دروازہ کھولا تو دیکھا فیاض، اسکی اہلیہ اور بیٹی خون میں لت پت ہے۔

انہوں نے کہا کنبہ کے تین افراد کو لہو لوہان دیکھ کر ان پر قیامت برپا ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ فیاض کا کنبہ چھ افراد پر مشتمل تھا اور اب اس گھر میں اس کے بیٹے، بہو اور پوتی کے سوا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ متوفی اہل خانہ کی مالی معاونت کی جائے۔

ادھر پولیس نے کہا ہے کہ ہلاکتوں میں ملوث مبینہ عسکریت پسندوں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ آئی جی پی نے کہا کہ اس حملہ میں جیش محمد عسکری تنظیم کے دو عسکریت پسند ملوث ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہلاکتوں میں ملوث عسکریت پسندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا'

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے ہاری پاریگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک ایس پی او کے گھر میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے سبب ایس پی او فیاض احمد اور ان کی اہلیہ راجہ بانو کی موت ہوگئی۔ ان کی زخمی جوان سال بیٹی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن وہاں ان کی بھی موت واقع ہوگئی۔

Last Updated :Jun 28, 2021, 5:04 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details