پلوامہ:وادیٔ کشمیر میں موسم بہار کے تہوار 'نوروز' کے موقع پر لیچ تھیراپی یعنی جونک کیڑے کے ذریعہ علاج کافی پرانی روایت رہی ہے۔ اس روز مختلف امراض میں مبتلا لوگ اپنے جسم کے مختلف حصوں پر جونک سے علاج کرواتے ہیں۔ Leach Therapy In Nawruz
دراصل جونک پانی میں تیرنے والا ایک کیڑا ہے جو خون کو چوس لیتا ہے، آدمی کے جسم کے کسی حصہ میں یا زخم میں فاسد خون بھر جاتا ہے تو اس فاسد مادہ کو نکلوانے کے لیے جونک لگوائی جاتی ہے۔ تقریباً 30 منٹ تک جونک کو جسم کے مختلف حصوں پر رکھا جاتا ہے، جس کے بعد جونک فاسد خون کو پیتی رہتی ہے۔
یونانی ماہرین کا ماننا ہے کہ جونک کے لعاب میں شامل کیمیائی مادے جسم میں داخل ہوتے ہیں، یہ کیمیائی مادے جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتے ہیں۔ ماہرین جونک لگوانے کو نفع بخش مانتے ہیں۔
یہ طرز علاج جلد کی بیماریوں، دانتوں کے مسائل، امراض چشم، تناؤ و نفسیاتی بیماریوں، اعصابی نظام کے مسائل اور سوزش کے لیے کارگر ہے، جب کہ امرض قلب کے لیے بھی اس کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں نثار احمد جان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ نوروز کے موقع پر لیچ تھیراپی کے لیے ہر سال اس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس لیچ تھیراپی سے کئی بیماریاں ٹھیک ہوئی ہیں اور یہ مختلف بیماریوں کا علاج بھی ہے۔
محمد امین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صدیوں پُرانی روایت ہے۔ لوگ جو مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں وہ اس روز لیچ تھیراپی کا استعمال کرتے ہیں، جس سے وہ شفایاب ہوتے ہیں۔