غذائیت کے ماہر یش وردھن سوامی کہتے ہیں کہ 'پہلی چیز جس کو ہمیں جاننا چاہیے وہ یہ ہے کہ ہمارے جسم کا ہر نظام ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ لہٰذا، ہماری جسمانی صحت ہماری ذہنی صحت کو متاثر کرتی ہے اور ہماری ذہنی صحت ہماری جسمانی صحت کو متاثر کرتی ہے اور اس لیے دونوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ میں نے یہ اصول نہیں بنائے ہیں بلکہ یہ زندگی کا ایک طریقہ ہے'۔ Tips for Healthy Body and Mind
غذائیت کو یقینی بنانا
اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ہر وقت سلاد کھاتے رہیں، لیکن ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہم اپنے جسم کو پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، چکنائی سے لے کر وٹامنز اور منرلز تک تمام غذائی اجزاء دے رہے ہوں۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہم جتنا کیلوری اپنے جسم کو دے رہے ہیں وہ ہماری جسمانی ساخت کے مطابق ہو اور ساتھ ہی ہمیں اپنے پسندیدہ اور اہم غذاؤں کو ہماری خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارے جسم کا 50-60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے اور ہمیں بہترین صحت، دماغی افعال وغیرہ کے لیے پانی کی مناسب مقدار کی ضرورت ہے۔
ورزش اور جسمانی سرگرمی
ہفتے میں کم از کم 3 سے 5 بار ورزش کرنا ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت اچھا ہے۔ ورزش کی کوئی بھی شکل جسے کرتے وقت ہم لطف اندوز ہوسکیں اور جو ہمارے لیے محفوظ ہو وہ ہمارے لیے جسمانی سرگرمی شروع کرنے کا بہتر آپشن ہوسکتا ہے۔ روزانہ ورزش کرنے کے علاوہ ہمیں 8 سے 10 ہزار چال چلنا جسمانی سرگرمی کے لیے ضروری ہے۔
اچھی نیند لینا
روزانہ ساڑھے سات گھنٹے کی نیند موٹاپے کو کم کرنے، دماغی کام، ورزش سے صحتیابی حاصل کرنے کے لیے مفید ہے۔ اچھی نیند ہمارے کام کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔
تناؤ کو منظم کرنا
دوسری طرف تناؤ کو سنبھالنا بھی اتنا ہی اہم ہے، اگر تناؤ کو صحیح طریقے سے سنبھالا جائے تو حقیقت میں یہ ہمیں بہتر کارکردگی اور اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ یاد رکھیں ہمارے خیالات کا معیار ہماری زندگی کے معیار کا تعین کرتا ہے۔ لہٰذا ہمیں اپنے دماغ پر کام کرنے کی ضرورت ہے، خود کو بہتر بنانا چاہیے اور اپنی ذہنی برائیوں کو کم کرنا چاہیے۔