ETV Bharat / state

New Education Policy مغربی بنگال حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 9, 2023, 6:48 PM IST

مغربی بنگال حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا
مغربی بنگال حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا

مغربی بنگال حکومت نے تعلیمی نظام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کرتےہوئے نئی تعلیمی پالیسی سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔ہفتہ کی صبح محکمہ اسکولی تعلیم کے پورٹل پر ریاست کی نئی تعلیمی پالیسی سے متعلق معلومات اپ لوڈ کی گئیں ہیں۔ 178 صفحات پر مشتمل رہنما خطوط یہ تعلیمی پالیسی 2035 تک تعلیمی نظام میں بنیادی تبدیلیاں لانے کے مقصد سے بنائی گئی ہیں۔

کولکاتا:مغربی بنگال کی حکومت کے نئی تعلیمی پالیسی میں قومی تعلیمی پالیسی سےکئی تجاویز کو قبول کیا گیا ہے ۔ریاستی حکومت نے اپنی تعلیمی پالیسی کو مرتب کرنے کےلئے ماہرین تعلیم پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے۔

ریاستی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی میں بنگلہ زبان کو خاص اہمیت دی گئی ہے۔بنگلہ میں تعلیم حاصل کرنا لازمی ہوگا ۔تاہم آج وزیر تعلیم برتیہ باسو نے واضح کیا ہے کہ ریاست کے تمام طلبا کو بنگلہ زبان پڑھنا لازمی ہے ۔ لیکن پہلی زبان کے طور پر نہیں۔ طلباء اپنی پسند کی پہلی زبان کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ کلکتہ میں کوئی بھی طالب علم اگر چاہے تو بنگالی کو اپنی پہلی زبان کے طور پر لے سکتا ہے۔ دارجلنگ میں کوئی بھی نیپالی کو پہلی زبان کے طور پر لے سکتا ہے۔

حکومت نے اس مسودے میں بنگالی زبان کو زیادہ اہمیت دی ہے۔ تعلیمی پالیسی کے مطابق طلباء کو بنگالی اور انگریزی پڑھنا لازمی ہوگا ۔بنگلہ ز بان کو پہلی ز بان کے طور پر انتخاب کرنے سے متعلق تمام قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے ان قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی شخص جو پہلی زبان سیکھنا چاہتا ہے، وہ اس کا انتخاب کرسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کلکتہ میں بنگلہ کو اپنی پہلی زبان کے طور پر لینا چاہتا ہے تو وہ لے سکتا ہے۔ اگر کوئی دارجلنگ میں نیپالی کو پہلی زبان لینا چاہتا ہے تو وہ لے سکتا ہے۔ اور اگر کوئی اردو، الچیکی یا راجونشی کو پہلی زبان بنانا چاہتا ہے تو وہ ایسا بھی کر سکتا ہے۔ جہاں تک دوسری یا تیسری زبان کا تعلق ہے، اس کا انحصار مقامی آبادی کے اعتبار سے ہوگا کہ وہ کون سی زبان اختیار کریں گے۔

نئی ریاستی حکومت کی پالیسی کے مطابق ایک سالہ پری پرائمری کلاس اور چار سالہ پرائمری کلاس ہوگا ہے۔ اس کے بعد پانچویں سے آٹھویں جماعت تک اپر پرائمری ہوگاہے۔ 9ویں-10ویں جماعت کے اختتام پر سیکنڈری امتحان ہوگا ۔ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کونسل گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات میں سمسٹر سسٹم متعارف کرانے جا رہی ہے۔ تعلیمی سال 2024 میں 11ویں جماعت میں داخل ہونے والے تمام طلباء اس اصول کے تحت آئیں گے۔ پہلا نتیجہ 2026 میں سمسٹر سسٹم کی تشخیص کی بنیاد پر اعلان کیا جائے گا۔ بارہویں جماعت کے پہلے سمسٹر میں، جو نومبر میں منعقد ہوگا، پارلیمنٹ MCQs کے ذریعے تشخیص کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Bratya Slam Governor بنگال کے وزیر تعلیم نے ایک بار پھر گورنر کو تنقید کا نشانہ بنایا

تمام طلباء کے لیے ایک منفرد شناختی کارڈ بناکردیا جائے گا۔ اس کارڈ کے ساتھ میموری چپ ہوگی۔ یہ کلاس III سے 12ویں جماعت کے طلباء کے امتحانی نتائج کو ریکارڈ کرے گا۔ ریاست کی تعلیمی پالیسی کے مطابق جس طرح ڈاکٹروں کے لیے گاؤں میں علاج کے لیے جانا لازمی ہے، اسی طرح اساتذہ کو بھی دیہی علاقوں میں پڑھانا لازمای ہوگا ۔ حکومت اساتذہ کی تقرری کے وقت اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔ حکومت اساتذہ کے پروموشن میں بھی اس بات کا خیل رکھا جائے گا ہے۔ ترنمول کانگریس حکومت شروع سے ہی مرکزی حکومت کی نئی قومی تعلیمی پالیسی کی مخالفت کر تی رہی ۔ ریاستی وزیر تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی کو تغلقی فرمان قرار دیا تھا۔ تاہم ریاستی حکومت نے قومی تعلیمی پالیسی کی کچھ تجاویز کو قبول کیا ہے۔ ریاست میں چار سالہ انڈرگریجویٹ کورس پہلے ہی متعارف کرایا جا چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.