ETV Bharat / state

رامپور کی تاریخی 'مسجد پیادوں والی' کو زمین مافیاوں نے شہید کردیا

author img

By

Published : Dec 9, 2020, 10:53 PM IST

Updated : Dec 10, 2020, 7:40 PM IST

rampuri historical mosque of piyado which was demolished by land mafia
رامپور کی تاریخی مسجد، 'مسجد پیادو والی' جس کو زمین مافیاوں نے شہید کر دیا

ریاست اترپردیش کے رامپور میں واقع 'مسجد پیادوں والی' کی تاریخ سے روبرو کرائیں گے۔ حالانکہ یہ مسجد شہید کی جا چکی ہے لیکن درختوں کی جھاڑیوں کے درمیان آج اس مسجد کے باقیات اپنی درد بھری داستاں بیان کر رہے ہیں۔

رامپور میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کا آغاپور میں جہاں گروپ سینٹر واقع ہے۔ وہاں نوابی دور میں فوجی چھاونی جسے لانسر کہا جاتا تھا۔ لانسر کے مغرب میں تین مساجد۔ مسجد لانسر والی، مسجد پیادوں والی اور مسجد گھڑ سواروں والی واقع تھیں۔ جن میں دو مساجد تو باقی ہیں لیکن مسجد پیادوں والی کے صرف درختوں کی جھاڑیوں میں پوشیدہ کچھ باقیات ہی نظر آتے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

جس کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس مسجد کی تعمیر اور نقش و نگاری بھی کافی محنت و مشقت کے ساتھ کی گئی تھی۔ مسجد کے دورں دیواروں کی تعمیر میں پوری طرح سے پکی اینٹ کا استعمال کیا گیا تھا۔ لیکن آج اس مسجد کے بچے چند باقیات اپنی حالت زار خود ہی بیاں کر رہے ہیں۔

اس مسجد کے متولی بھی وہی سید مبین میاں ہیں، جو مسجد لانسر والی کے متولی اور امام ہیں۔ انہوں نے کانٹے دار درختوں کی جھاڑیوں میں داخل ہوکر ہمیں مسجد پیادوں والی کے باقیات دکھائے اور بتایا کہ یہ مسجد کس طرح ویران ہوکر زمین مافیاؤں کی نظر بد کا شکار ہو گئی۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فی الحال اس مسجد کو واپس اسی آباد شکل میں لانے کے لئے کس طرح جدوجہد کی جا رہی ہے۔

rampuri historical mosque of piyado which was demolished by land mafia
مسجد پیادو والی

مسجد پیادوں والی کے چہار جانب پھیلی مسجد کی وسیع اراضی پر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہاں کاشتکاری کی جانے لگی ہے۔ متولی سید مبین میاں نے نواب خاندان سے تعلق رکھنے والے سابق ریاستی وزیر ناوید میاں پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ ناوید میاں اس مسجد کی اراضی کو اپنے آبا و اجداد کی بتاکر یہاں کاشتکاری کراتے ہیں اور مسجد پیادوں والی کو بھی انہوں نے تقریباً 15 سے 16 برس قبل مسمار کرا دیا تھا۔

مبین میاں نے بتایا کہ یہ مسجد اترپردیش وقف بورڈ میں بھی درج ہے جہاں سے اس اراضی کی ملکیت کا مقدمہ بھی جاری ہے۔ اب اگر کچھ باشعور مسلم ادارے اور تنظیمیں اس جانب متوجہ ہوں تو اس کو جلد ہی تعمیر نو کرکے دوبارہ آباد کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

مسلم خواتین کی تعلیم کے لئے رقیہ بیگم کے خدمات بے مثال

بہرحال یہ مسجد بھی رامپور کی وراثت کا ایک اہم حصہ ہے اور شعائر اسلام بھی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ باشعور لوگ اگر اس جانب متوجہ ہوں تو اس خانہ خدا تھوڑی مشقت کے بعد بچایا جا سکتا ہے۔

Last Updated :Dec 10, 2020, 7:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.