ETV Bharat / state

متھرا شاہی عیدگاہ معاملہ: اے ایس آئی کے سروے پر آج الہ آباد ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 18, 2023, 11:32 AM IST

Updated : Dec 18, 2023, 12:15 PM IST

متھرا شاہی عیدگاہ کے سروے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ آج اہم فیصلہ دے سکتا ہے جس میں پتہ چلے گا کہ محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم ویڈیو گرافی کے ساتھ یہاں کب سروے شروع کرے گی۔ Allahabad HC on ASI Survey of Mathura Shahi Idgah

Etv Bharat
Etv Bharat

متھرا: متھرا شاہی عیدگاہ اور کرشن جنم بھومی معاملے میں سروے کے سلسلے میں آج الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک اہم سماعت ہوگی۔ آج ہائی کورٹ اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ کرشنا جنم بھومی مندر کے قریب بنی شاہی عیدگاہ/مسجد کا سروے اور کورٹ کمشنر کب مقرر کیا جائے گا اور محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم ویڈیو گرافی کے ساتھ یہاں کب سروے کرے گی اور اس ٹیم میں کتنے لوگ حصہ لیں گے، اس کا فیصلہ آج بتاریخ 18 دسمبر کو ہوگا۔ واضح رہے کہ سروے پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، حالانکہ سپریم کورٹ نے سروے روکنے سے انکار کر دیا۔

  • ہائی کورٹ میں سماعت

الہ آباد ہائی کورٹ میں صبح سماعت ہونی ہے۔ کرشنا جنم بھومی مندر کے قریب بنی شاہی عیدگاہ مسجد کا سروے اور جائے وقوعہ کے جغرافیائی محل وقوع کے شواہد کورٹ کمشنر کی تقرری کرکے رپورٹ پیش کی جائے گی۔ آج ہائی کورٹ فیصلہ کرے گا کہ کورٹ کمشنر کب جائیں گے۔ سروے کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ میں ہندو اور مسلم فریق کے وکیل بھی موجود ہوں گے۔ اس دوران فریقین کے وکلاء عدالت میں اپنے دلائل پیش کریں گے۔ اس کے بعد ہائی کورٹ اپنا حکم جاری کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: Mathura Shahi Idgah Case متھرا شاہی عیدگاہ معاملے میں عدالت نے سروے کا حکم دیا

متھرا شاہی عیدگاہ معاملہ: سپریم کورٹ کا الہ آباد ہائی کورٹ کے سروے کے حکم پر روک لگانے سے انکار

  • کیا ہے پورا معاملہ

کرشنا جنم بھومی اور عیدگاہ مسجد کمپلیکس کا پورا تنازع 13.37 ایکڑ کی زمین کے مالکانہ حقوق کا کیس ہے۔ کرشنا جنم بھومی مندر کمپلیکس تقریباً 11 ایکڑ اراضی پر بنایا گیا ہے جب کہ اسی کے پاس 2.37 ایکڑ اراضی پر شاہی عیدگاہ مسجد بنائی گئی ہے۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ مندر اور مسجد دونوں کی 13.37 ایکڑ زمین مندر کمپلیکس کی ہے اور مسلم فریق کا دعویٰ ہے کہ یہ زمین 1968 میں معاہدے کے تحت مسجد کے لیے دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: متھرا کی شاہی عیدگاہ پر الہ آباد ہائی کورٹ کا حالیہ فیصلہ انتہائی افسوسناک: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

Hindu group on Mathura Eidgah ہندو مہاسبھا کا متھرا عیدگاہ پر متنازع بیان، شہنشاہ اورنگزیب پر تبصرہ

  • مسجد میں مندر کے باقیات کا دعویٰ

واضح رہے کہ ہندوؤں کا ایک طبقہ شری کرشنا جنم استھان سیوا سنگھ اور شاہی عیدگاہ کمیٹی کے درمیان 1968 کے سمجھوتے کو غیر قانونی مانتا ہے۔ اس معاملے میں ہندوؤں فریق کی سنگھرش کمیٹی کا کہنا ہے کہ شری کرشن جنم بھومی سیوا سنگھ کو سمجھوتہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ کرشنا مندر 350 سال پرانا ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ مغل بادشاہ اورنگ زیب کے دور میں متھرا کے کرشنا مندر کو توڑ کر مسجد بنائی گئی اور مندر کی باقیات مسجد میں لگائی گئیں۔

Last Updated : Dec 18, 2023, 12:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.