ETV Bharat / state

Alleged Love Jihad In Bareilly بریلی میں مبینہ لو جہاد کا ایک اور معاملہ، ایف آئی آر درج

author img

By

Published : May 31, 2023, 9:35 PM IST

بریلی میں مبینہ لو جہاد کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ مسلم نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے اپنا نام تبدیل کر لڑکی سے دوستی کی اور پھر شادی کر لی۔ وہیں اس معاملے پر ایس پی راجکمار نے بتایا کہ تمام ملزمان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

بریلی میں مبینہ لو جہاد کا ایک اور معاملہ، ایف آئی آر درج
بریلی میں مبینہ لو جہاد کا ایک اور معاملہ، ایف آئی آر درج

بریلی میں مبینہ لو جہاد کا ایک اور معاملہ، ایف آئی آر درج

بریلی: اترپردیش کے بریلی ضلع میں مبینہ لو جہاد کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ مسلم نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے اپنا نام تبدیل کر لڑکی سے دوستی کی۔ اس کے بعد نوجوان مندر گیا اور اس کے ماتھے پر سندور لگا کر اسے اپنا بنا لیا۔ الزام یہ بھی ہے کہ اس نے لڑکی کے ساتھ جسمانی تعلق بناتے ہوئے ویڈیوز بھی بنائی۔ پھر اس نے ان ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے اسے بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ الزام ہے کہ لڑکا ہاتھ میں کلاوا باندھتا تھا اور ٹکا بھی لگاتا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بریلی کے ایک مسلم نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے اپنا نام آنند رکھ کر شناخت چھپاتے ہوئے اپنے ساتھ کوچنگ جانے والی لڑکی کو محبت کے جال میں پھنسایا۔ اس کے بعد نوجوان اسے مندر لے گیا اور لڑکی کی مانگ میں سندور بھر دیا اور اسے اپنے دوست کے کمرے میں لے جا کر جسمانی تعلق بناتے ہوئے اس کی تصاویر کلک کیں اور ویڈیو بھی بنائی۔ اس کے بعد اس نے لڑکی سے جسمانی تعلقات کا سلسلہ جاری رکھا۔

اطلاعات کے مطابق حاملہ ہونے کی وجہ سے لڑکی نوجوان کے گھر پہنچ گئی۔ پھر اسے معلوم ہوا کہ یہ لڑکا ہندو نہیں بلکہ مسلمان ہے۔ متاثرہ نے الزام لگایا ہے کہ مسلم نوجوان اور اس کے گھر والوں نے شادی اور تبدیلی مذہب کی بات کی۔ اس کے بعد نوجوان کے لواحقین اسے ایک پرائیویٹ ہسپتال لے گئے اور اس کا اسقاط حمل کروا دیا۔ لڑکی کو اس بارے میں کسی کو بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ وہیں لڑکی نے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے نوجوان اور اس کے اہلخانہ پر الزام لگایا۔ جس کے بعد پولیس نے ملزمان علیم، صابر، واجد، ناظم سمیت دو کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔

لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ 'وہ بریلی میں کمپیوٹر کے کوچنگ میں پڑھتی تھی۔ جادوپور کا ایک لڑکا بھی کوچنگ میں پڑھنے آیا کرتا تھا، جو خود کو آنند کہتا تھا۔ ہاتھ میں کلاوا بھی باندھتا تھا۔ ہم اکثر اکٹھے آتے جاتے تھے۔ ایک دن اس نے مجھ سے شادی کرنے کو کہا۔ میں اس کے بہکاوے میں آ گئی اور وہ مجھے 13 مارچ 2022 کو صبح رادھا کرشنا مندر لے گیا اور شادی کے بہانے میری مانگ میں سندور بھر دیا۔

لڑکی کے مطابق اس کے بعد لڑکا مجھے روہیل کھنڈ یونیورسٹی کے قریب اپنے دوست طالب کے کمرے میں لے گیا اور وہاں جسمانی تعلقات بنائے۔ اس کے بعد وہ فحش ویڈیوز اور تصاویر وائرل کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔ اس دوران جب وہ حاملہ ہو گئی تو وہ دیورنیا تھانہ علاقہ کے تحت جادوپور گاؤں میں لڑکے کے گھر پہنچی۔ جہاں معلوم ہوا کہ اس کا صحیح نام محمد علیم ولد محمد صابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Love Jihad Allegation In Ranchi رانچی میں واقع یش ماڈلنگ کمپنی کے مالک پر مبینہ لو جہاد کا الزام

متاثرہ کا الزام ہے کہ لڑکے کے والد صابر، بھائی واجد اور ناظم سمیت اس کی بہن اور والدہ نے اسے پہلے اسقاط حمل پر مجبور کیا۔ سب نے مذہب تبدیل کرنے اور شادی کرنے کا دباؤ بھی بنایا۔ علیم نے 11 مئی 2023 کو ایک نجی ہسپتال میں میرا اسقاط حمل کرایا۔' وہیں اس معاملے پر ایس پی رورل راجکمار نے بتایا کہ تمام ملزمان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.