ریاستی یونٹ کے سربراہ غلام احمد میر کی قیادت میں جموں و کشمیر کانگریس کے رہنماؤں کے ایک وفد نے منگل کو دہلی میں پارٹی کے جنرل سکریٹری انچارج کے سی وینوگوپال سے ملاقات کی، تاکہ حد بندی کمیشن ریپو پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ J&K Congress delegations meets KC Venugopal
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے میر نے کہا، "ہم نے آج دو مسائل پر بات کی، ایک تنظیمی انتخابات اور دوسرا معاملہ افشاء شدہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ کا تھا۔ حد بندی کمیشن نے آج تک اس رپورٹ کی ملکیت نہیں کی ہے اور نہ ہی مسترد کی ہے۔"Organizational Elections and leaked Delimitation Commission Report
غلام احمد میر نے مزید کہا، "ایک ذمہ دار فریق ہونے کے ناطے ہم حد بندی کمیشن کے موقف کا انتظار کریں گے کیونکہ یہ رپورٹ سرکاری طور پر پبلک ڈومین میں آنی تھی تاکہ فریقین، اور عام آدمی اپنے تحفظات کو اجاگر کرنے کی پوزیشن میں آسکیں۔" میر نے کہا "آج تک ہم اس پوزیشن میں نہیں ہیں, ہمیں نہیں معلوم کہ یہ سرکاری رپورٹ ہے یا نہیں۔ اس لیے ہم نے انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے". Ghulam Ahmad Mir on Delimitation Commission
جموں و کشمیر کی دیگر علاقائی جماعتوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حلقہ بندیوں کو دوبارہ ترتیب دینے کی تجویز پر حد بندی کمیشن کی مذمت کی۔ Regional Parties of J&K slammed the Delimitation Commission
یہ بھی پڑھیں : Delimitation Draft, PAGD Members to Meet on 13 Feb : گپکار الائنش نے 13فروری کو میٹنگ طلب کی
جموں و کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ نے بھی اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا۔ جہاں پی ڈی پی رہنما محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ یہ ڈرافٹ بی جے پی کے اپنے تقسیمی ایجنڈے کو آگے بڑھانے، ہندوؤں اور مسلمانوں کو الگ کرنے کی عکاسی کرتا ہے، وہی نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ رپورٹ "کسی بھی اور تمام منطق کی نفی کرتی ہے" اور کوئی سیاسی، سماجی اور انتظامی وجہ ان سفارشات کو درست ثابت نہیں کر سکتی۔ Former Chief Ministers Reaction
میٹنگ میں میر کانگریس لیڈر رجنی پاٹل کے علاوہ جموں و کشمیر کے دیگر پارٹی لیڈران موجود تھے۔ Party Leaders From Jammu and Kashmir Were Present at the Meeting