ETV Bharat / state

Hurriyat Conference on Land Eviction order اراضی سے متعلق نئے احکامات پر حریت کانفرنس کا شدید ردعمل

author img

By

Published : Jan 18, 2023, 6:30 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

کُل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ اراضی سے متعلق نئے احکامات کا بنیادی مقصد جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور مقامی آبادی کو روزی روٹی کی لڑائی میں الجھائے رکھنے کی کوشش ہے اور اس ذہنیت کی حریت مذمت کرتی ہے۔

سرینگر:علحیدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اس اقدام پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے جس میں سرکاری اراضی ،کاہچرائی اور روشنی زمین کو 31 جنوری تک لوگوں کے قبضے سے خالی کرنے کو کہا جارہا ہے۔

حریت کانفرنس کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جموں وکشمیر کے اراضی قوانین کو مزید ختم کرنے اور خالی اراضی کو کاشت کرنے کے حقوق کو منسوخ کرنے کی بات کہی گئی ہے، تاکہ پرائیوٹ لینڈ بنک قائم کرکے اسے بیرونی افراد کے حوالے کیا جاسکے اور وہ جموں وکشمیر میں صنعتیں لگا سکیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اس اقدام سے جموں وکشمیر دونوں خطوں کے مقامی لوگوں خاص طور پر غریب اور پسماندہ طبقے کو مزید بے اختیار اور کمزور کردیا جائیگا۔حریت نے کہا کہ جموں اور کشمیر کے عوام پہلے ہی 35 اے کی منسوخی کے بعد تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں جب حکومت ہند نے نئے قوانین کے تحت یہ بات واضح کی ہے کہ کوئی بھی بھارتی شہری نئے مرکز کے زیر اہتمام یو ٹی میں غیر زرعی زمین خرید سکتا ہے اور اس کے بعد مسلسل قوانین کے ذریعہ ایک نیا منصوبہ مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت شرائط پوری کرنے پر زرعی زمین کو غیر زرعی زمین میں تبدیل کرنا نام نہاد ”روشنی اراضی گھوٹالہ کیس“ کے بعد جموں وکشمیر اسٹیٹ لینڈایکٹ کے تحت ریاستی اراضی کو ریگولرائز کرنے کے سبب غریب کسان نشانے پر آگئے ہیں اور ان کی زمینیں واپس لینے کی بات کہی جا رہی ہے۔

حریت نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کا بنیادی مقصد جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور مقامی آبادی کو روزی روٹی کی لڑائی میں الجھائے رکھنے کی کوشش ہے اور اس ذہنیت کی حریت مذمت کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Congress on Land Eviction order: کانگریس کا اراضی سے متعلق جاری حکمنامہ واپس لینے کا مطالبہ


بیان میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف ماحول مزید خراب ہوگا،بلکہ عوام میں عدم تحفظ اور مایوسی کا احساس بڑھ جائیگا اور وہ فطری طور پر ردعمل کا اظہار کریں گے۔ حریت نے حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس طرح کے احکامات کے نفاذ سے باز آئیں اور ان تمام تر عوام مخالف قوانین کو منسوخ کریں۔

ادھر حریت نے بھارت اور پاکستان دونوں حکومتوں سے یہ بات پھر زور دے کر کہا کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں اور تنازعہ کشمیر کو حل کرکے برصغیر میں حقیقی امن کے قیام کا موقعہ فراہم کریں۔ ایک بار جب یہ مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو جائے گا تو دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتماد اور عدم تحفظ کی فضا بھی ختم ہوگی اور جموں وکشمیر کے عوام اپنی شناخت اور اندرونی خودمختاری پر ہونے والے مسلسل حملوں سے بھی بچ جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.