ETV Bharat / state

Fruit Industry Of Kashmir In loss: سیبوں کی مانگ اور قیمتوں میں کمی سے تاجر و کاشتکاروں میں تشویش کی لہر

author img

By

Published : Jan 4, 2022, 12:46 PM IST

سیبوں کی مانگ اور قیمتوں میں کمی سے تاجر و کاشتکاروں میں تشویش کی لہر
سیبوں کی مانگ اور قیمتوں میں کمی سے تاجر و کاشتکاروں میں تشویش کی لہر

وادی کشمیر میں باغبانی شعبے کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ کورونا کی لہر اور اب ایران سے موسم خزاں کے دوران پھلوں کی آمد کی وجہ سے کشمیری سیبوں کی مانگ اور قیمت میں کمی واقع ہوئی ہےimports of Iranian apples۔

ایرانی سیب کی درآمد، کشمیری سیبوں کی مانگ اور قیمتوں میں کمی سے تاجر و کاشتکاروں میں تشویش کی لہر۔


باغبانی شعبہ جموں و کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس شعبے سے بالواسطہ یا بلا واسط طور پر ستر فیصد آبادی منسلک ہوکر اپنا روزگار حاصل کرتی ہیں۔ وہیں وادی کشمیر کے کاشتکاروں کو سیب کے پیڑ کو تیار کرنے میں برسوں گزر جاتے ہیں، جس دوران انہیں ایک طویل اور مشقت بھرے دور سے گزرنا پڑتا ہے جس کے بعد محنت کا پھل ملنے کی امید پیدا ہو جاتی ہےShopian Fruit Traders Protest against Selling of Irani Apples in Markets ۔

سیبوں کی مانگ اور قیمتوں میں کمی سے تاجر و کاشتکاروں میں تشویش کی لہر

تاہم وادی کشمیر میں باغبانی شعبے کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ کووڈ لہر اور ایران سے موسم خزاں کے دوران پھلوں کی آمد کی وجہ سے کشمیری سیبوں کی مانگ اور قیمت میں کمی واقع ہوئی ہےimports of Iranian apples۔

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی مختلف منڈیوں میں گزشتہ دو مہینوں سے سیب اور دیگر میوہ کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں۔ فروٹ گروورز اور مالکان باغات نے بتایا کہ عام طور پر نومبر اور دسمبر کے اختتام کے بعد سیب کے نرخ بڑھ جاتے ہیں لیکن امسال ریٹ کم ہونا شروع ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے جن فروٹ گروورز کی پیداوار ابھی تک منڈیوں تک نہیں پہنچی، جس وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں۔

میوہ تاجروں اور مالکان باغات نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک بہت کم تعداد میں سیب کے ڈبے بیرون منڈیوں میں بھیجے ہیں کیونکہ وہ ریٹ بڑھنے کا انتظار کر رہے تھے لیکن سیب کی قیمتیں بڑھنے کے بجائے ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہو رہی ہیںKashmiri Apples in Markets۔


ادھر ضلع شوپیان کے تاجر اور کاشتکار بھی ایرانی سیبوں کی درآمد سے کافی پریشان ہیں۔ سیب تاجران نے بتایا بیرون ممالک ایران اور ترکی سے بھارت میں کم ٹیکس پر سیب آرہے ہیں جسکی وجہ سے یہاں کے مال کی قیمتیں کم ہوگئی ہے اور قریب دو کروڑ سیب کی پیٹیوں کی بکری ابھی باقی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قریب دو کروڑ سیب پیٹیاں ابھی یا تو کاشتکاروں کے گھروں میں ہیں یا کولڈ اسٹوریج اور منڈیوں میں ہیں۔


شوپیان ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک میوہ تاجر نے بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے کشمیری سیب کی قیمت فی پیٹی 500سے400 تک کم ہو ئی ہے اور وہ مالکان باغ ،جن کی سب سے زیادہ پیداوار کشمیر میں ہی ہے ، وہ بہت پریشان ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ نرخوں میں کمی کی وجوہات ایران سے سیب کی درآمد ہے جو روزانہ کی بنیاد پر دہلی پہنچ رہے ہیںKashmiri Apples in Markets۔

یہ بھی پڑھیں : جموں و کشمیر کی جی ڈی پی میں باغبانی کا آٹھ فیصد حصہ



کاشتکاروں نے بتایا کہ حکومت کاشتکاروں کے مسائل اور اُن کی جانب سے پیش کی گئی مانگوں کا بغور جائزہ لیکر انہیں فوری طور پورا کیا جائے اورسیب کی پیداوار کرنے والوں کو ایک مؤثر مارکیٹنگ پلیٹ فارم مہیا کرایا جائیں تاکہ مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ سیب کے لیے محنت کی قیمتوں کو یقینی بنایا جائےجس سے جموں و کشمیر میں کسانوں کی مجموعی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور بے روزگاری دور ہوگی اور کشمیری تمام شعبوں میں ترقی و بلندی سے ہمکنار ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.