ETV Bharat / state

Hajj 2022: خادم الحجاج پر کیوں سوال اٹھائے جارہے ہیں؟

author img

By

Published : Jul 16, 2022, 11:07 AM IST

خادم الحجاج پر کیوں سوال اٹھائے جارہے ہیں؟
خادم الحجاج پر کیوں سوال اٹھائے جارہے ہیں؟

مدھیہ پردیش جمیعت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری کلیم خان نے کہا کہ 'حج پر جو خادم جاتے ہیں ان پر حکومت کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن ان خادموں کو ٹریننگ نہیں دی جاتی ہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ خادم الحجاج کی ٹریننگ ہونا بہت ضروری ہے۔' Khadim ul Hujjaj assistant of Indian Haj pilgrims

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش سے حج پر گئے عازمین کی مدد اور ان کو گائیڈ کرنے گئے خادم الحجاج پر ریاست کی تنظیموں اور لوگوں نے سوال کھڑے کیے ہیں۔ مدھیہ پردیش جمیعت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری کلیم خان نے اس تعلق سے بتایا کہ 'حج پر جو خادم جاتے ہیں ان پر حکومت کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن ان خادموں کو ٹریننگ نہیں دی جاتی ہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ خادم الحجاج کی ٹریننگ ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ خادم حج پر وہاں عازمین حضرات کی کس طرح سے مدد کریں گے اور کیسے کریں گے یہ انہیں معلوم ہونا چاہیے۔ لیکن افسوس ریاست میں سیاست کے تحت سفارش کے تحت خادم الحجاج کا انتخاب ہوتا ہے۔' Why is Khadim ul Hajjaj being questioned

خادم الحجاج پر کیوں سوال اٹھائے جارہے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ 'یہی وجہ ہے کہ نئے خادم ہونے کے چلتے وہ عازمین حج کی مدد نہیں کر پاتے ہیں اس لیے حکومت ہند سے مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے خادم الحجاج کی ٹریننگ ہو اور اس ٹریننگ میں جب وہ پوری طرح سے کھرے اترتے ہیں تو انہیں خدمت کے لیے بھیجا جائے عازمین حج کے ساتھ نئے لوگوں کو بھیجے جانے سے اس بار لگاتار شکایت آ رہی ہے کہ عازمین حج کو خادم الحجاج سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔' What is the work of Khadim ul Hujjaj

وہیں بھوپال کے سینیئر صحافی خان آشو نے کہا کہ 'اس بار خادم الحجاج کو لے کر جو انتظام ہے اس میں بہت خامیاں دیکھی جا رہی ہے انھوں نے کہا اس کے لیے کچھ نیم قائدے ہے جس میں خدمت پر جانے والا شخص سرکاری ملازم ہونا چاہئے اور وہ انگریزی اور عربی زبان کا جانکار ہونا چاہیے ساتھ ہی ایک بار اس کا حج مکمل ہو۔'

خان آشو نے بتایا کہ انھیں سعودی سے حاجیوں کے ذریعے لگاتار شکایت ملی ہے کہ ان کے ساتھ گئے خادم الحجاج سے انہیں کسی بھی طرح کی مدد نہیں مل پا رہی ہے اور نہ ہی وہ دکھائی دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حاجیوں کو منیٰ اور عرفات جانے کے لیے پیدل سفر کرنا پڑا جن سے ان کو بہت پریشانی ہوئی کیونکہ انہیں وہاں کوئی بھی گائیڈ کرنے والا موجود نہیں تھا۔'

یہ بھی پڑھیں: hajj Pilgrims worried: صحیح رہنمائی حاصل نہ ہونے سے حجاج پریشان

انہوں نے بتایا کہ 'پورے بھارت سے 528 خادم الحجاج بھیجے گئے ہیں جن پر حکومت نے 19 کروڑ 80 لاکھ سے زائد پیسہ خرچ کیا ہے جو کی سرکاری خزانے میں ایک طرح سے بڑا نقصان ہے انھوں نے کہا اس معاملے کو (ای او ڈبلیو) میں اٹھایا جانا چاہیے اور جو نقصان حکومت کا ہوا ہے اسے خادم الحجاج کی تنخواہ میں سے کاٹا جانا چاہئے اور ملک میں خادم الحجاج کو لیکر انتظامات بات صحیح طریقے سے ہونے چاہیے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.