ہندوستان کی پالیسی ہمیشہ فلسطین کے ساتھ رہی ہے، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

ہندوستان کی پالیسی ہمیشہ فلسطین کے ساتھ رہی ہے، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
بھارت پہلا غیر عرب ملک تھا جس نے عصر حاضر میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی اتھارٹی کو فلسطینی عوام کے واحد جائز نمائندہ کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ ہندوستان نے 18 نومبر 1988 کو اعلان کے بعد فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔ ہندوستان کی پالیسی ہمیشہ فلسطین کے ساتھ رہی ہے۔ Special Interview on Palestine
بیدر: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ڈاکٹر متین الدین قادری سے فلسطین کے حوالہ سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذمہ داران نے فلسطین کو لے کر اپنا واضح بیان جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے ہمارے ملک ہندوستان کی جو صدیوں سے پالیسی رہی ہے وہ فلسطین کے ساتھ رہی ہے۔ دنیا بھر کے لوگ اسرائیل کی بربریت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ ہر وہ انسان جو دنیا میں امن چاہتا ہے۔ انسانیت کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کی تائید کر رہا ہے۔ اسرائیل عوامی مقامات پر خصوصاً اسپتال جیسے طبی مرکز پر بمباری کرتے ہوئے واضح طور پر اپنی سوچ کو ظاہر کر رہا ہے اور افسوس اس بات کا ہے کہ اس کی اس حرکت کو پوری دنیا کے ممالک خاموش دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
فلسطین کو لے کر خصوصاً مسلمانوں میں خاموشی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ دنیا کا ہر انسان، انسانیت کے ناطے فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔ جہاں تک مسلمانوں کی بات ہے۔ مسلمان فلسطین کو لے کر کافی سنجیدہ ہیں۔ وہ اپنی دعاؤں میں فلسطین میں ہو رہی جنگ بندی کی تائید میں اپنا احتجاج درج کروا رہا ہے۔ ڈاکٹر متین الدین قادری نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیراعظم کو چاہیے کہ اسرائیلی وزیراعظم سے بات کریں اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے لیے پہل کرنے کے لیے دباؤ بنائیں۔
