ETV Bharat / state

نئی تعلیمی پالیسی پر سماجی تنظیم کی سخت نکتہ چینی

author img

By

Published : Aug 11, 2020, 7:34 AM IST

'نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کارپوریٹائزیشن و بھگواکرن کو فروغ دیتی ہے'
'نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کارپوریٹائزیشن و بھگواکرن کو فروغ دیتی ہے'

حال ہی میں مرکزی حکومت کے کابینہ نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو منظور کیا اور اسے رواں صدی کی ایک انقلابی پالیسی قرار دیا۔

قومی پالیسی 2020 کے متعلق تعلیمی و تدریسی حلقوں میں بحث و مباحثہ ہورہا ہے اور کئی سماجی و تعلیمی تنظیموں نے اس کا تفصیلی تجزیہ کیا ہے۔

'نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کارپوریٹائزیشن و بھگواکرن کو فروغ دیتی ہے'

اسی موضوع کے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آل انڈیا ڈیموکریٹک اسٹوڈینٹس ایسوسی ایشن کے قومی صدر راج شیکھر نے بتایا کہ مودی کی اقتدار والی مرکزی حکومت کی کابینہ کی منظور شدہ 'قومی تعلیمی پالیسی 2020' ملک کے غریبوں کے خلاف ہے۔

'نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کارپوریٹائزیشن و بھگواکرن کو فروغ دیتی ہے'
'نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کارپوریٹائزیشن و بھگواکرن کو فروغ دیتی ہے'

راجشیکھر نے بتایا کہ یہ نئی تعلیمی پالیسی تعلیم کو پرائیویٹائزیشن کی طرف لے جائے گی اور کارپوریٹ کو فائدہ پہونچانے کے علاوہ تعلیمی نصاب کو بھگواکرن کریگی۔

راجشیکھر نے بتایا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ مرکزی حکومت اس پالیسی کو ملک بھر میں تعلیمی ماہرین و ملک بھر کی ریاستوں سے مشورہ کرتے اور پھر اس کا نفاذ کرتے لیکن برعکس حکومت کا آمرانہ رویہ قابل قبول نہیں ہے کہ یہ ملک کے بچوں کے مستقبل کا معاملہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اے آئی ڈی ایس او تنظیم کی جانب سے ملک گیر مہم چلائی جائے گی، جس کے تحت 10 کروڑ سے زائد دستخط اکٹھا کر مرکزی حکومت کو روانہ کرینگے اس مطالبہ کہ ساتھ کہ قومی پالیسی 2020 کے نفاذ کو روکا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.