ETV Bharat / state

کشمیر شاہراہ پر آمد و رفت پر پابندی

author img

By

Published : Jul 1, 2019, 7:26 PM IST

وادی کشمیر کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ پر سالانہ امرناتھ یاترا کے پیش نظر لوگوں کی آزادانہ نقل وحمل پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کے باعث مسافروں کو گوناگوں مشکلات و مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کشمیر شاہراہ پر آمدورفت پر پابندی

شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں کا کہنا ہے کہ سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر انتطامیہ کی طرف سے سیول ٹریفک پر روزانہ پانچ گھنٹوں کی پابندی سے 8 گھنٹوں کا سفر 20 گھنٹوں میں طے ہوتا ہے اور اس دوران مسافروں کو ناقابل بیان مسائل سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔

بتادیں کہ جموں کشمیر کے آئی جی پولیس ٹریفک الوک کمار کی طرف سے 29 جون کو جاری ایک حکم نامے کے مطابق سالانہ امرناتھ یاترا کے پیش نظر سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر قاضی گنڈ سے ناشری ٹنل تک روزانہ صبح دس بجے سے سہ پہر تین بجے تک سیول ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ حکم نامے میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ اس دوران مغل روڑ کا استعمال کرکے سفر کرسکتے ہیں۔

وادی کشمیر میں ڈیڑھ ماہ تک جاری رہنے والی سالانہ امرناتھ یاترا کا باقاعدہ طور پر آغاز پیر کی صبح ہوا۔ امرناتھ یاترا 15 اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار کے موقع پر خصوصی پوجا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔

اہلیان کشمیر کا کہنا ہے کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ امرناتھ یاترا کے پیش نظر کشمیر شاہراہ پر سول ٹریفک کی آمدورفت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

دریں اثنا امتیاز احمد نامی نوجوان نے بتایا کہ : 'میں یکم جولائی کی علی الصبح گھر سے اپنے علیل والد کو لے کر نکلا اور ٹرین کے ذریعہ بانہال پہنچ گیا لیکن وہاں مجھے صبح کے دس بجے سے سہ پہر تین بجے تک انتظار کرنا پڑا جس کے باعث میرے والد کو ناقابل برداشت تکلیف سے دوچار ہونا پڑا'۔

ایک اور مسافر نے بتایا کہ یاترا کے پیش نظر قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک کی نقل حمل پر پابندی سے لوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا: 'یہ المیہ کی بات ہے کہ امرناتھ یاترا کی گاڑیوں کی نقل وحمل کے لئے لوگوں کو غیر ضوروی طور پر روکا جارہا ہے، ہم امرناتھ یاترا کے خلاف نہیں ہیں بلکہ اس کی قدر بھی کرتے ہیں اور یاتریوں کی خدمت کرنا بھی اپنا فرض سمجھتے ہیں لیکن یاترا کے نام پر مقامی لوگوں کو پریشان کرنا قابل تشویش امر ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ پر سیول ٹریفک کی نقل وحمل پر پانچ گھنٹوں کی پابندی سے مریضوں، طلبا اور تجارت پیشہ لوگوں کے مشکلات میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔

ایک کشمیری صحافی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'جموں وکشمیر کے گورنر نے یاترا کے احسن انعقاد میں کشمیری مسلمانوں کے کردار کی ستائس کی ہے جبکہ ان کی انتظامیہ نے یاتریوں کی حفاظت کو وجہ بتاتے ہوئے کشمیر ہائی وے پر سویلین ٹریفک پر پابندی عائد کی ہے۔ اگلے 46 دنوں تک قاضی گنڈ سے ناشری تک صبح دس بجے سے سہ پہر تین بجے تک سویلین ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی'۔

ادھر جنوبی کشمیر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر میں یکم جولائی کو صبح سے ہی سیول ٹریفک کی نقل وحمل پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کے باعث مریضوں اور طلبا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

رمیض احمد نامی ایک مسافر نے کہا کہ حکومت مغل روڑ کو متبادل کے بطور استعمال کرنے کی بات کرتی ہے لیکن شاید وہ یہ نہیں جانتے ہیں کہ مغل روڑ سے سفر کرنا نہ صرف زیادہ خطر ناک ہے بلکہ مہنگا بھی ہے اور باعث طوالت بھی ہے جس کا برداشت کرنا لوگوں کے لئے زیادہ ہی مشکل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سال رواں کے دوران سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر دوسری بار سیول ٹریفک کی نقل وحمل پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

قبل ازیں پلوامہ خود کش حملے جس میں کم سے کم 40 سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے تھے، کے تناظر میں ماہ اپریل میں قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک کی نقل وحمل پر ہفتے میں دو روز، اتوار اور بدھ وار، پابندی عائد کی گئی تھی تاہم بعد ازاں اس پابندی کو ماہ مئی کی 27 تاریخ کو ہٹایا گیا تھا۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.