ETV Bharat / state

Indus Water Row سندھ طاس معاہدہ: بھارت پاکستان نے ویانا میں غیر جانبدار ماہرین کی کارروائی میں شرکت کی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 22, 2023, 9:40 AM IST

پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں غیر جانبدار ماہرین کا ایکشن اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اس میں ہندوستان اور پاکستان کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ Neutral Expert Action Meeting on Indus Basin Agreement

Indus Water Row
Indus Water Row

نئی دہلی: ہندوستان کے ایک وفد نے 20 اور 21 ستمبر کو ویانا میں ثالثی کی مستقل عدالت میں کشن گنگا اور رتلے کیس میں غیر جانبدار ماہرین کی کارروائی کے اجلاس میں شرکت کی۔ یہ اطلاع وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں دی گئی۔ یہ اجلاس انڈس واٹر ٹریٹی کے حوالے سے بھارت کی درخواست پر مقرر غیر جانبدار ماہر نے بلایا تھا۔ جس میں ہندوستان اور پاکستان کے نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ کے لیے ہندوستانی وفد کی قیادت سیکریٹری محکمہ آبی وسائل نے کی۔ سینئر وکیل ہریش سالوے کے سی نے کیس میں ہندوستان کے اہم وکیل کے طور پر میٹنگ میں شرکت کی۔ وزارت خارجہ نے اسے کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس (HEP) سے متعلق ایک ہی سیٹ پر غیر قانونی طور پر قائم ثالثی عدالت کے ذریعہ چلائی جانے والی متوازی کارروائی میں حصہ لینے سے ہندوستان کے انکار کی وجہ بتائی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس کے علاوہ، وزارت خارجہ کے مطابق، غیر جانبدار ماہرین کی کارروائی جاری ہے اور کچھ عرصے تک جاری رہنے کی امید ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بھارت سندھ آبی معاہدے کی دفعات کے مطابق مسائل کے حل کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سے قبل جولائی میں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہندوستان کو اس میں شرکت کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ انڈس واٹر ٹریٹی میں متوازی کارروائی کا تصور نہیں کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ بھارت کا مستقل اور اصولی موقف رہا ہے کہ نام نہاد ثالثی عدالت کا قیام سندھ طاس معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی ہے۔ ہم نے ثالثی کی مستقل عدالت (PCA) کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز دیکھی ہے۔

ثالثی کی مستقل عدالت (PCA) نے نوٹ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر تشکیل دی گئی نام نہاد ثالثی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ اس کے پاس کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے کی اہلیت ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے، 'بھارت کا مستقل اور اصولی موقف رہا ہے کہ نام نہاد ثالثی عدالت کا قیام سندھ طاس معاہدے کی دفعات کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کو غیر قانونی اور متوازی کارروائیوں کو تسلیم کرنے یا اس میں حصہ لینے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.