ETV Bharat / state

Dr Parvez Akhtar Passed Away اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر پرویز اختر کا انتقال پُرملال

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 26, 2023, 3:55 PM IST

مگدھ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر پرویز اختر نے داعیٔ اجل کو لبیک کہہ دیا ہے، پچھلے ایک سال سے مرحوم کی طبیعت علیل تھی، علاج کے دوران انہوں نے آخری سانس لی ہے۔

Dr Parvez Akhtar Passed Away
Dr Parvez Akhtar Passed Away

گیا: مگدھ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر پرویز اختر کا انتقال پرملال ہو گیا ہے، پرویز اختر کی کافی دنوں سے طبیعت خراب تھی اور وہ ایک مہلک مرض ' بون کینسر ' کے مرض میں مبتلا تھے، کولکاتا میں واقع ٹاٹا کینسر اسپتال میں زیر علاج تھے، اُن کی موت پر تعلیمی اداروں سے وابستہ افراد نے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ مرحوم محنتی، ملنسار، خوش مزاج اور دینی مزاج شخصیت کے حامل تھے، پرویز اختر کے انتقال پر مگدھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دیگر عہدے داروں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ پیسوں کی تنگی کی وجہ سے پرویز اختر کا بہتر علاج نہیں ہو سکا اور ان کو بڑے اسپتال میں داخل نہیں کیا جا سکا۔

یہ بھی پڑھیں:

Sharib Rudaulvi Passes Away اردو کے ممتاز نقاد پروفیسر شارب ردولوی کا انتقال، اردو دنیا سوگوار

پرویز اختر کی والدہ، اہلیہ اور خود پرویز اختر نے مگدھ یونیورسٹی کے محکمۂ ویلفیئر سے 25 لاکھ روپے قرض کی درخواست دی تھی لیکن مگدھ یونیورسٹی نے اُن کی مانگ پر غور و فکر تک نہیں کیا، پرویز اختر اور اُن کی ماں قسوم بی بی نے درخواست دے کر کہا تھا کہ ویلفیئر فنڈ میں نوے لاکھ روپے جمع ہیں۔ اُنہیں علاج اور زندگی بچانے کے لیے مگدھ یونیورسٹی تعاون کرے، لیکن مگدھ یونیورسٹی نے اس قرض کی درخواست کو نامنظور کردیا تھا۔ اب ان کی موت کے بعد یہ درخواست کا معاملہ طول پکڑ رہا ہے اور یونیورسٹی پر تفریق کا الزام لگایا جا رہا ہے۔

والدہ نے کہا کہ اُنہیں معلوم ہوا تھا کہ یونیورسٹی اپنے کرمچاری گریڈ کے ملازم کو بھی قرض دیتی ہے۔ جس وجہ سے اُنہوں نے بھی اپنے بیٹے کے علاج کے لیے قرض کے لیے درخواست دی تھی۔ لیکن اُن کی مانگ پوری نہیں کی گئی، ایک برس تک یقین دلایا گیا کہ آپ کی درخواست پر سماعت ہوگی اور آخر میں درخواست نامنظور کردی گئی، پرویز اختر اُن کے آخری سہارا تھے۔ اُن کے بڑے بیٹے اور شوہر کا انتقال پہلے ہی ہو چکا ہے، اب اُن کے چھوٹے صاحبزادہ کی بھی موت ہو گئی ہے، ان کا آخری سہارا بھی ختم ہو گیا ہے۔ اظہار تعزیت کرنے والے لوگوں نے بھی اب یونیورسٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ لواحقین کو مناسب معاوضہ دے تاکہ اہل خانہ اور مرحوم کی بچیوں کی اچھی تعلیم و تربیت ہو سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.