ETV Bharat / international

Violence in Niger نائیجر میں پرتشدد واقعات اور عوام کی جبراً نقل مکانی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 29, 2023, 10:38 PM IST

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے مطابق نائیجر اس وقت 700,000 سے زیادہ زبردستی بے گھر کیے گئے افراد کی میزبانی کر رہا ہے، جن میں 350,000 پناہ گزین اور پناہ کے متلاشی اور 350,000 اندرونی طور پر بے گھر افراد شامل ہیں۔

Surging violence in Niger and Forced displacement of people
نائیجر میں پرتشدد واقعات اور عوام کی جبراً نقل مکانی

جینیوا: نائیجر میں حالیہ تشدد اور حملوں نے گزشتہ ماہ 20,000 سے زیادہ افراد کو اندرونی طور پر بے گھر کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نائیجر کے نمائندے ایمانوئل گیگناک نے اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں ہفتہ وار پریس کانفرنس میں 26 جولائی کو فوجی بغاوت ہونے والے نائیجر کی صورت حال کے بارے میں جائزات پیش کیے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ نائیجر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال پر گہری تشویش رکھتے ہیں، گیگناک نے کہا،"حالیہ تشدد اور حملوں کے نتیجے میں پچھلے مہینے 20,000 سے زیادہ لوگ اندرونی طور پر بے گھر ہوئے ہیں۔ اس سے پناہ گزینوں، پناہ کے متلاشیوں اور ان کے میزبانوں کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔" اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اندرونی نقل مکانی زیادہ تر تلبیری اور ڈفا کے علاقوں میں ہے، گیگنیک نے کہا کہ ہمسایہ ممالک سے نائیجر میں آبادی کی نقل و حرکت بھی ہے، اور نائیجیریا، مالی اور برکینا فاسو سے 2500 سے زائد افراد نے اس ماہ نائیجر میں پناہ کی درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نائیجر میں فوجی بغاوت، صدر اور وزیر داخلہ گرفتار

یہ بتاتے ہوئے کہ اکنامک کمیونٹی آف ویسٹ افریقن سٹیٹس (ECOWAS) کی طرف سے نائیجر پر لگائی گئی پابندیاں زرعی موسم اور برسات کے موسم کے درمیان منتقلی کے وقت سامنے آئی ہیں۔ گیگناک نے اس بات پر زور دیا کہ خوراک اور اجناس کی قیمتوں میں پہلے سے ہی اضافہ ہوا ہے۔ "نائیجر اس وقت 700,000 سے زیادہ زبردستی بے گھر کیے گئے افراد کی میزبانی کر رہا ہے، جن میں 350,000 پناہ گزین اور پناہ کے متلاشی اور 350,000 اندرونی طور پر بے گھر افراد شامل ہیں۔" (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.