ETV Bharat / international

Toshakhana Case عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست نہیں: چیف جسٹس آف پاکستان

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2023, 8:17 PM IST

پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ فی الحال اس معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے پہلے ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، لیکن توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ کل صبح اس کیس کو سنے اور سپریم کورٹ دوپہر ایک بجے سماعت کرے گی، عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کل دن 2 بجے تک ملتوی کر دی۔

Shortcomings In Trial Court Verdict Against Imran Khan In Toshakhana Case, Says Pak Chief Justice
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست نہیں: چیف جسٹس آف پاکستان

اسلام آباد: پاکستان کے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں، اگر کوئی فیصلہ غلط ہے تو اس میں مداخلت کر سکتے ہیں۔ جیو نیوز کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ہوئی۔

عمران خان کی جانب سے وکیل لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کے خلاف عدم اعتماد کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ نے 4 اگست کو آپ کی درخواستوں پر فیصلہ کر دیا، 5 اگست کو ٹرائل کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے ہمارے خلاف فیصلہ دے دیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ سیشن عدالت کے خلاف کوئی حکم امتناع نہیں تھا، اس نے فیصلہ ہی کرنا تھا۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ قانون میں پھر 120 دن کی حد کیوں دی گئی ہے؟ کیا ساری عمر یہ تلوار لٹکتی رہے گی؟ جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا قانون میں لکھا ہے جب ڈکلیئریشن کا جھوٹا ہونے کا پتہ چلے گا اس کے 120 دن تک شکایت درج ہو سکتی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 800 سے زیادہ ارکان ہیں، الیکشن کمیشن سینکڑوں ارکان اسمبلی کے اثاثوں کا جائزہ 120 دن میں تو نہیں لے سکتا، 120 دن کب شروع ہوں گے اس کے لیے مائنڈ اپلائی کرنا پڑتا ہے، 5 اگست کو اپیل کا فیصلہ ہو گیا، آپ نے چینلج بھی کر دیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ کو تعصب کے ساتھ ٹرائل کی تیز رفتاری پر بھی اعتراض تھا، اگر کوئی فیصلہ غلط ہے اس میں مداخلت کر سکتے ہیں، سپریم کورٹ یہاں ہر جج کے تحفظ کے لیے بیٹھی ہے، سپریم کورٹ کے جج سے لےکر ماتحت عدالت تک ہر جج کی عزت برابر ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا سر، ہم نے آپ کے لیے خون دیا ہے، ہم نے قانون کی حکمرانی اور آزاد عدلیہ کیلئے قربانی دی، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے جواب دیا ہمیں پتہ ہے آپ ہمارے ساتھ ہیں جبکہ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا آپ نے ہمارے لیے یا کسی شخص کیلئے نہیں کرسی اور آئین کیلئے خون دیا۔

ایڈیشنل ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے عدالت میں کہا کہ جو بھی نکات درخواست گزار نے اٹھائے ان پر سیشن کورٹ فیصلہ سنا چکی، ہائیکورٹ میں کل مقدمہ سماعت کے لیے مقرر ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ توشہ خانہ کیس ایک سے دوسری عدالت میں یوں نہیں آنا چاہیے تھا، عدالتوں کی ایک ترتیب ہے، دوسری بار توشہ خانہ کیس سپریم کورٹ آیا ہے، بہتر ہو گا پہلے ہائیکورٹ فیصلہ کرے، ہائیکورٹ نے 4 اگست کے فیصلے میں توشہ خانہ کیس سے متعلق سوالات کی فہرست ٹرائل کورٹ بھیجی تھی، کیا ٹرائل کورٹ نے ہائیکورٹ کے سوالات پر فیصلہ کیا؟

یہ بھی پڑھیں:

چیف جسٹس پاکستان نے توشہ خانہ کیس کی آج کی سماعت کا فیصلہ لکھواتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احترام میں عدالت کل تک انتظار کرے گی، ٹرائل کے قانونی نکات کا تقاضہ پورا ہونا چاہیے، ٹرائل کورٹ نے اختیار سماعت ہائیکورٹ کے مسترد شدہ فیصلے پر انحصار کر کے فیصلہ سنا دیا، درخواست گزار نے 342 کے بیان میں کہا کہ وہ گواہان پیش کرنا چاہتے ہیں، ٹرائل کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گواہان پیش کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ نے آج کی سماعت کے فیصلے میں یہ بھی لکھوایا کہ ٹرائل کورٹ نے درخواست اس بنیاد پر مسترد کی کہ گواہان متعلقہ نہیں، پانچ اگست کو دو یا تین بار کیس موخر کرکے فیصلہ سنا دیا گیا، یہ قانون کا سنجیدہ نکتہ ہے، سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ اپیل ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے اور اس پر سماعت ہونا ہے، اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواست بھی موجود ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ فی الحال اس معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے پہلے ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے، توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ، ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کل صبح اس کیس کو سنے، سپریم کورٹ دوپہر ایک بجے سماعت کرے گی، عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کل دن 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.