ETV Bharat / international

Pegasus Spyware: ایپل کا اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ پر مقدمہ

author img

By

Published : Nov 24, 2021, 4:34 PM IST

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنے صارفین کی جاسوسی کرانے پر جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس (Pegasus Spyware) بنانے والی اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ (NSO Group) کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ اس گروپ پر پہلے ہی ہزاروں کی تعداد میں سماجی کارکن، صحافیوں اور سیاستدانوں کی جاسوسی کا الزام ہے۔

Slug Apple sues Israeli company NSO Group for attacking iPhones with Pegasus Spyware
ایپل کا اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ پر مقدمہ

ایپل نے اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ (NSO Group) کے خلاف منگل کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ایک عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ جس میں این ایس او گروپ پر کسی بھی ایپل سافٹ ویئر، سروسز یا آلات کے استعمال کرنے کی ہمیشہ کے لیے پابندی لگانے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ ایپل صارفین کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

ایپل کمپنی نے اعتراف کیا کہ ایپل ڈیوائسز میں پیگاسس(Pegasus Spyware) کے ذریعے اس کے صارفین کی ایک چھوٹی تعداد کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

ایپل کے سافٹ ویئر انجینئرنگ کے سینئر نائب صدر کریگ فیڈریگھی نے کہا "این ایس او گروپ (NSO Group) جیسے ریاستی سرپرستی والے ادارے موثر جوابدہی کے بغیر جدید ترین نگرانی کی ٹیکنالوجیز پر لاکھوں ڈالر خرچ کرتے ہیں۔ اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔"

انہوں نے منگل کو ایک بیان میں کہا "ایپل ڈیوائسز مارکیٹ میں سب سے زیادہ محفوظ ہارڈویئر ہیں، لیکن سرکاری اسپانسر شدہ اسپائی ویئر تیار کرنے والی نجی کمپنیاں اور بھی زیادہ خطرناک ہو گئی ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے پیگاسس اسپائی ویئر بنانے والے این ایس او گروپ کو بلیک لسٹ کیا

قابل ذکر ہے کہ امریکی حکومت نے اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کو حال ہی میں بلیک لسٹ کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ این ایس او کا پیگاسس سافٹ ویئر ایپل کے ساتھ ساتھ اینڈرائڈ فون استعمال کرنے والے صارفین کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس سافٹئر کے ذریعے ان فونز میں موجود پیغامات، تصاویر، ای میلز، کالز کے ریکارڈ تک رسائی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ فون کے کیمرا کو صارف کے علم میں لائے بغیر استعمال کیا جا سکتا ہے اور گزشتہ چند برسوں سے پیگاسس سافٹ ویئر (Pegasus Spyware) کو دنیا بھر میں سیاست دانوں، صحافیوں اور سماجی کارکنوں کے خلاف استعمال کیے جانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔


یہ بھی پڑھین: پیگاسس آخر ہے کیا اور یہ فون کو کیسے ہیک کرتا ہے؟

وہیں این ایس او گروپ کا کہنا ہے کہ یہ سافٹ ویئر مجرموں اور دہشتگردوں کے خلاف استعمال کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

اس سے قبل سوشل میڈیا کی کمپنی میٹا (فیس بک) نے 2019 میں این ایس او گروپ پر مقدمہ دائر کیا تھا جس میں الزام عائد کیا تھا کہ کمپنی نے صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکن اور دیگر افراد کا واٹس ایپ ہیک کیا ہے۔

میٹا (فیس بک) نے دائر مقدمے میں کہا تھا کہ واٹس ایپ میں موجود قیمتی معلومات حاصل کرنے کی غرض سے پیگاسس سافٹ ویئر کے ذریعے 1400 ڈیوائسز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.