ETV Bharat / bharat

امریکہ نے پیگاسس اسپائی ویئر بنانے والے این ایس او گروپ کو بلیک لسٹ کیا

author img

By

Published : Nov 4, 2021, 7:09 AM IST

پیگاسس ایک طاقتور اسپائی ویئر سافٹ ویئر ہے، جو موبائل اور کمپیوٹر سے خفیہ اور ذاتی معلومات چرا کر اسے ہیکرز تک پہنچاتا ہے۔ اسے اسپائی ویئر کہتے ہیں، یعنی یہ سافٹ ویئر آپ کے فون کے ذریعے آپ کی جاسوسی کرتا ہے۔ اسرائیلی کمپنی NSO گروپ کا دعویٰ ہے کہ وہ اسے صرف دنیا بھر کی حکومتوں کو فراہم کرتا ہے۔ اس سے آئی او ایس یا اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے فون ہیک کیے جاسکتے ہیں۔ پھر یہ فون ڈیٹا، ای میل، کیمرہ، کال ریکارڈز اور تصاویر سمیت ہر سرگرمی کا سراغ لگاتا ہے۔

us blacklists maker of pegasus spyware nso group
us blacklists maker of pegasus spyware nso group

امریکہ نے اسرائیل کے این ایس او گروپ کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔ یہ کارروائی گروپ پر امریکہ کی خارجہ پالیسی اور سلامتی کے مفادات کے خلاف کام کرنے کا الزام لگا کر کی گئی ہے۔

تنازع سامنے آنے پر سافٹ ویئر بنانے والی کمپنی نے کہا تھا کہ یہ اسپائی ویئر مجرموں اور دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے بنایا گیا ہے اور کمپنی اسے کسی بھی ملک کی حکومتوں کو ہی فروخت کرتی ہے۔ تاہم، کچھ حالیہ رپورٹس نے اس بارے میں چونکا دینے والے دعوے کیے ہیں۔ جس کے مطابق اس اسپائی ویئر کے ذریعے کئی لوگوں کی جاسوسی کی گئی۔

واضح رہے کہ پیگاسس اسپائی ویئر کو اسی این ایس او گروپ نے تیار کیا ہے۔ امریکی محکمہ تجارت کے مطابق یہ کارروائی بائیڈن انتظامیہ کی "امریکی خارجہ پالیسی کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ کی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ بلیک میل یا زبردستی کرنے کے لیے استعمال کئے جانے والے ڈیجیٹل ٹولز کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔"

اس سے قبل اپنی تحقیقات میں ایک میڈیا کنسورٹیم نے پایا تھا کہ پیگاسس کا استعمال دنیا بھر کے مختلف سیاستدانوں، تاجروں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور دیگر مشہور شخصیات کے فون ہیک کرنے اور جاسوسی کے لیے کئے گئے ہیں۔

پیگاسس اسپائی ویئر کیا ہے؟

پیگاسس ایک طاقتور اسپائی ویئر سافٹ ویئر ہے، جو موبائل اور کمپیوٹر سے خفیہ اور ذاتی معلومات چرا کر اسے ہیکرز تک پہنچاتا ہے۔ اسے اسپائی ویئر کہتے ہیں، یعنی یہ سافٹ ویئر آپ کے فون کے ذریعے آپ کی جاسوسی کرتا ہے۔ اسرائیلی کمپنی NSO گروپ کا دعویٰ ہے کہ وہ اسے صرف دنیا بھر کی حکومتوں کو فراہم کرتا ہے۔ اس سے آئی او ایس یا اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے فون ہیک کیے جاسکتے ہیں۔ پھر یہ فون ڈیٹا، ای میل، کیمرہ، کال ریکارڈز اور تصاویر سمیت ہر سرگرمی کا سراغ لگاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیگاسس اور کسانوں کے مسئلے پر راہل کی قیادت میں اپوزیشن کی میٹنگ، پارلیمنٹ تک سائیکل مارچ

یہ جاسوس پیگاسس فون میں کیسے آتا ہے؟

جس طرح دوسرے وائرس اور سافٹ ویئر آپ کے فون میں داخل ہو جاتے ہیں، اسی طرح Pegagus بھی کسی بھی موبائل فون میں داخل ہو جاتا ہے۔ انٹرنیٹ لنک کے ذریعے۔ یہ لنکس میسجز، ای میلز، واٹس ایپ میسجز کے ذریعے بھیجے جاتے ہیں۔ پیگاسس کی جاسوسی کا انکشاف پہلی بار 2016 میں ہوا تھا۔ متحدہ عرب امارات کے انسانی حقوق کے کارکن نے دعویٰ کیا کہ ان کے فون پر کئی ایس ایم ایس موصول ہوئے، جن میں لنکس دیے گئے۔

جب انہوں نے اسے چیک کیا تو معلوم ہوا کہ اس میں اسپائی ویئر کا لنک ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پیگاگس کا قدیم ترین ورژن تھا۔ اب اس کی ٹیکنالوجی مزید ترقی کر چکی ہے۔ اب یہ 'زیرو کلک' یعنی وائس کالنگ کے ذریعے فون میں داخل ہو سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.