ETV Bharat / international

Tigrayans detained: ایتھوپیا میں ہزاروں تیگرائی باشندے زیر حراست لیے گئے

author img

By

Published : Nov 18, 2021, 2:15 PM IST

Thousands of Tigrayans detained in Ethiopia
Thousands of Tigrayans detained in Ethiopia

ایتھوپیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ان لوگوں کو حراست میں لے رہی ہے جن پر شبہ ہے کہ وہ تیگرے علاقے سے فورسز کی حمایت کر رہے ہیں جو ایتھوپیا کی افواج کے ساتھ ایک سال تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد ادیس ابابا کے قریب پہنچ رہے ہیں جو کہ ایک سیاسی زوال کی وجہ سے شروع ہوئی تھی۔ لیکن انسانی حقوق کے گروپوں، وکلاء، رشتہ داروں اور حکومت کے بنائے ہوئے ایتھوپیا کے انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ نظربندی جن میں بچے اور بوڑھے بھی شامل ہیں، نسلی بنیادوں پر ہو رہی ہے۔

افریقہ کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے ملک ایتھوپیا (Ethiopia) کے دارالحکومت عدیس ابابا (Addis Ababa) میں تیگرائی نسل کے باشندوں کو حراست میں لینے کا خدشہ بڑھ گیا ہے کیونکہ حکام نے مکان مالکان کو کرایہ داروں کی شناخت پولیس میں رجسٹر کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایتھوپیا میں ہزاروں تیگرائی باشندے زیر حراست لیے گئے

واضح رہے کہ ہزاروں تیگرائی باشندوں کو پہلے ہی حراست میں لیا جا چکا ہے۔

دریں اثنا سڑکوں پر لاٹھیاں لیے کچھ رضاکار تیگرائی باشندوں کی تلاش میں دکھائی دئے اور لوگوں سے تیگرائی نسلی گروہ کے لوگوں کی جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی۔

کمیونٹی پولیس رضاکار لیول حیسن کا کہنا ہے کہ "اب ہم ان نوجوانوں کے ساتھ مل کر تلاش کر رہے ہیں اور محلے کے امن کو محفوظ بنا رہے ہیں جو آپ یہاں دیکھ رہے ہیں۔ ہم گروپوں میں گھومتے ہیں۔ ہم آج رات گشت کرنے والے آخری گروپ ہیں اس کے بعد دوسرے گروپ ڈیوٹی سبھالیں گے۔

ایتھوپیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ان لوگوں کو حراست میں لے رہی ہے جن پر شبہ ہے کہ وہ تیگرے علاقے سے فورسز کی حمایت کر رہے ہیں جو ایتھوپیا کی افواج کے ساتھ ایک سال تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد ادیس ابابا کے قریب پہنچ رہے ہیں جو کہ ایک سیاسی زوال کی وجہ سے شروع ہوئی تھی۔

لیکن انسانی حقوق کے گروپوں، وکلاء، رشتہ داروں اور حکومت کے بنائے ہوئے ایتھوپیا کے انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ نظربندی جن میں بچے اور بوڑھے بھی شامل ہیں، نسلی بنیادوں پر ہو رہی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی اور برطانوی شہریوں کو بھی نسلی تیگرائی ہونے پر ایتھوپیا میں ہنگامی صورتحال کے دوران حراست میں لے لیا گیا ہے۔ لیکن زیر حراست تیگرائیوں کی اکثریت مقامی ہے، جن میں سے کچھ ہائی پروفائل ہیں۔

چونکہ ایتھوپیا میں ہنگامی حالت نافذ کی گئی تھی جس نے حکام کو بنیادی طور پر کسی ایسے شخص کو گرفتار کرنے کی اجازت دی ہے جس پر انہیں TPLF کے ساتھ تعاون یا حمایت کا شبہ ہے۔

اپنا نام اور شناخت چھپاتے ہوئے ایک مقامی شہری نے کہا کہ "تمام تیگرائی نسل کے باشندوں کو ٹی ایل ایف کے حامی یا جاسوس تصور کیا جاتا ہے۔ کوئی بھی عام آدمی جیسا کہ تعمیراتی مزدور یا یہاں تک کہ خواتین جو کافی بنانے والی ہیں، کو اس طرح سے مشتبہ قرار دیا جاتا ہے۔ ہمارے لیے اپنی زبان بولنا اتنا مشکل ہو گیا ہے۔ ہم باہر نہیں جا سکتے۔ گھروں میں رہ رہے ہیں اور اب ایمرجنسی کے نام پر بغیر کسی وجہ کے سب کو گرفتار کر رہے ہیں آپ کو یہ تک نہیں معلوم کہ وہ آپ کو کہاں لے جا رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کو تشویش ہے کہ کارکنوں اور چوکس گروہوں کی طرف سے کال کا مطلب یہ ہے کہ ملک میں تیگرائی نسل کے ہزاروں لوگوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایتھوپیائی مہاجرین کی درد بھری داستان

ماہرین کو تشویش ہے کہ اگر تیگرائی افواج نے پیش قدمی جاری رکھی تو ہم ممکنہ طور پر ملک بھر میں تیگرائی شہریوں کے خلاف جبر اور ہجومی تشدد میں اضافہ دیکھ سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.