ETV Bharat / business

Invest in FD سرمایہ کاری کے لیے فکسڈ ڈپازٹس ایک بہترین آپشن

author img

By

Published : Dec 2, 2022, 5:14 PM IST

Fixed deposits are one of the best option for investment
سرمایہ کاری کے لیے فکسڈ ڈپاڑٹس ایک بہترین آپشن

کچھ دن پہلے ریزرو بینک نے ریپو ریٹ میں اضافہ کیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد کئی بینکوں نے سرمایہ کاروں کو ایف ڈی پر زیادہ سود دینے کا اعلان کیا۔ نجی بینکوں نے آٹھ فیصد یا اس سے زیادہ سود کی پیشکش کی ہے۔ ایسے میں زیادہ شرح سود کی لالچ میں سرمایہ کاری کرنے سے قبل ان باتوں کا خاص خیال رکھیں۔ FD interest rates rising to lure depositors

حیدرآباد: مہنگائی پر قابو پانے کے لیے آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں اضافہ کیا ہے۔ آر بی آئی کے اس فیصلے سے بینک قرض کی شرحوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ فکسڈ ڈپازٹ (FDs) پر سود کی شرحوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بہت سے بینک 7 فیصد سے زائد شرح سود کی پیشکش کررہے ہیں، جب کہ کچھ 8 فیصد سے زائد پیش کررہے ہیں۔ ایسے میں ایف ڈی کا انتخاب کرنے والوں کو کیا کرنا چاہیے؟ آئیے جانتے ہیں۔ FD interest rates rising to lure depositors

یہ بات ذہن نشیں کریں کہ زیادہ ریٹرن میں زیادہ خطرہ کا خدشہ ہوتا ہے۔ یہ بات FDs کا انتخاب کرتے وقت بھی ذہن میں رکھنی چاہیے، ضمانت کی یقینی کو ترجیحی دیں، کچھ بینکوں کو بہت محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن وہ بہت کم شرح سود دیتے ہیں۔ ایسا سرکاری اور بڑے پرائیویٹ بینکوں میں دیکھنے کو ملتی۔

جبکہ چھوٹے بینک زیادہ شرح سود کی پیشکش کرتے ہیں، لیکن یہاں خطرے کا خدشہ بھی زیادہ ہوتا ہے، چونکہ افراط زر مسلسل بڑھ رہا ہے، ایسے تمام باتیں ذہن میں رکھیں۔ RBI کی طرف سے تسلیم شدہ تمام شیڈولڈ کمرشل بینکوں میں 5 لاکھ روپے تک کے ڈپازٹس پر بیمہ نافذ ہوتا ہے۔ لہذا، تمام کمرشل بینکوں میں ڈپازٹس اس حد تک محفوظ ہیں۔

بہت سے نئی چھوٹے مالیاتی بینک (SFBs) ترقی کر رہے ہیں، جو FDs پر 7.25 فیصد سے زیادہ شرح سود پیش کر رہے ہیں۔ Suryodaya SFB 999 دنوں کی مدت کے لیے 8.01 فیصد پیشکش کررہا ہے۔ Ujjeevan SFB 560 دنوں کے ڈپازٹ پر 8 فیصد اور بزرگ شہریوں کو 8.75 فیصد سود کی پیشکش کر رہا ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ اس وقت ایف ڈی سود کی شرحوں میں سب سے زیادہ ہے۔

جب سرکاری بینک ایف ڈی کی شرح میں اضافہ کرتے ہیں، تو وہ تھوڑا سا کرتے ہیں۔ حال ہی میں، کچھ سرکاری بینکوں نے مختلف ادوار کے لیے شرح سود میں 7 فیصد تک اضافہ کیا ہے۔ 60 برس سے زیادہ عمر والوں کے شہریوں کو 50 بیسس پوائنٹس کا پریمیم پیش کیا جاتا ہے۔ کچھ بینک دو برس سے زیادہ کے ذخائر پر 6.25 فیصد سود پیش کرتے ہیں۔

12 میں سے دس سرکاری بینک 6.00 فیصد یا اس سے زیادہ شرح سود پیش کر رہے ہیں۔ رواں برس ڈپازٹ سود کی شرح میں اضافے کے پیش نظر تمام بینکوں کی جانب سے شرح سود میں اضافے کا امکان ہے۔ پوسٹ آفس پانچ سالہ ڈپازٹ پر 6.70 فیصد ادا کرتا ہے۔

غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (NBFCs) اور ہوم لون ادارے کارپوریٹ ایف ڈی کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرتے ہیں، لیکن یہاں ڈپازٹس پر کچھ انشورنس نہیں ہے۔ کارپوریٹ عام طور پر بینکوں کے مقابلے زیادہ سود ادا کرتے ہیں، لیکن یہ آپ پر منحصر ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ کی بنیاد پر ان میں سرمایہ کاری کرنا ہے یا نہیں۔ AAA ریٹنگ والے 7.50 فیصد تک سود دیتے ہیں اور AA ریٹنگ والے لوگ تھوڑا زیادہ، 8.00 فیصد تک سود دیتے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح، بزرگ شہریوں کو 25 سے 50 بیسس پوائنٹس تک زیادہ شرح سود ملتی ہے۔

نجی بینکوں کے ڈپازٹ ریٹ مختلف ادوار میں 6.00 فیصد سے اوپر رہے ہیں۔ کچھ بینک بزرگ شہریوں کو 8.25 فیصد تک ادائیگی کر رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بڑے نجی بینک بھی شرح سود میں اضافہ کر رہے ہیں۔ اب ان میں سے زیادہ تر 6.50 فیصد تک دے رہے ہیں۔ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ یہ عام طور پر پبلک سیکٹر کے بینکوں کی پیروی کرتے ہیں۔ کچھ غیر ملکی بینک بھی 7.25 فیصد تک سود دیتے ہیں۔

FDs پر سود کی شرحوں میں فی الحال اضافہ ہورہا ہے۔ شکوک و شبہات کو ختم کریں، بہتر ہے کہ اپنی رقم کو تقسیم کریں اور وقتاً فوقتاً FDs میں سرمایہ کاری کریں۔ بعض اوقات 7.50-8.00 فیصد سود کا مطلب اچھا منافع ہوتا ہے۔ اگر آپ اس سے مطمئن ہیں تو آپ کچھ رقم جمع کر سکتے ہیں۔ جب بھی FD کی شرح بڑھ جاتی ہے تو باقی رقم کی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ اس حکمت عملی کے ساتھ آپ کو شرح سود میں اتار چڑھاؤ کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.